دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
پس اگر تین حروف متحرک ہو (اور چوتھا ساکن ہو) تو اُس کو ’’فاصلۂ صغریٰ‘‘ کہتے ہیں ، جیسے: سَکَنُوْا، مُدُناً (مُدُنَنْ)[///٭]؛ اور اگر حرفِ ساکن چار متحرک حروف کے بعد ہو تو اُس کو ’’فاصلۂ کبریٰ‘‘ کہتے ہیں ، جیسے: قَتَلَھُمْ، مَلِکُنَا [////٭]۔ التَّفَاعیْلُ: التيْ تَتوَلَّدُ منْ ائْتِلافِ الأسْبَابِ مَعَ الأوْتادِ والفَوَاصِلِ عَشْرَۃٌ: فَعُوْلُنْ[//٭/٭]، مَفَاعِیْلُنْ[//٭/٭/٭]، مُفَاعَلَتُنْ [//٭///٭]، فَاعِلاتُنْ[/٭//٭/٭]، فَاعِلُنْ[/٭//٭]، فَاعِلاتُنْ [/٭//٭/٭]، مُسْتَفْعِلُنْ[/٭/٭//٭]، مُتَفَاعِلُنْ[///٭//٭]، مَفْعُوْلاَتُ[/٭/٭/٭/]، مُسْتَفْعِ،لُنْ[/٭/٭//٭]۔ (میزان الذھب: ۱۳) ملاحظہ: اسباب، اَوتاد اور فواصل کی ترکیب سے پیدا ہونے والے اوزان دس ہیں ۔ وزن نکالنے کا طریقہ باب الباء کے تحت ’’بحر‘‘ کے حاشیے میں ملاحظہ فرمائیں ۔ الوَسَط: باب الفاء کے تحت ’’فقیر‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ الوَسْط: بِسکونِ الثَّانيْ عَامٌّ مِنْ أَن یَکونَ حَقیقیّاً أوْ لاَ، بِخِلافِ الوَسَطِ بِالتَّحرِیْکِ، فإنَّہٗ لایُطلَقُ إِلاَّ عَلَی الوَسْطِ الحَقیقِيِ، وَأَیضاً الفَرقُ بَینَھمَا: أَنَّ الأوّلَ ظَرفٌ وَالثَّانيْ اِسمٌ۔ (دستور۳/۵۲۷) وسْط: دو کناروں کے اندر کا حصہ، خواہ بالکل بیچ میں ہو یا نہ ہو (درمیانی درجے کا)۔ وسَط: کسی چیز کا مرکز جو دو کناروں کے بالکل بیچ ہو (وسطِ حقیقی)۔