Deobandi Books

دستور الطلباء

لمی و فن

277 - 410
	قضیہ شرطیہ: وہ قضیہ ہے جو دو قضیوں کی طرف لوٹے، جیسے: اگر سورج نکلا ہوا ہے تو دن موجود ہے۔ اِس مثال سے لفظِ ’’اگر‘‘ اور ’’تو‘‘ کو نکال دیا جائے تو یہ قضیہ دو جملوں کی طرف لوٹے گا: سورج نکلا ہوا ہے، دن موجود ہے۔ (سالبہ کی مثال) اگر سورج نکلا ہوا ہو تو رات موجود ہوگی، ایسا تلازم بالکل نہیں ہے۔
	قدْ تُقسَمُ القَضیَّۃُ باِعتبَارِ المَوضوْعِ۔ فالمَوضوْعُ إنْ کانَ جزْئیّاً وشَخْصاً معیَّناً، سُمِّیتِ القَضیَّۃُ شَخْصِیَّۃً ومَخْصُوْصَۃً، کقَوْلکَ: زَیدٌ قائِمٌ؛ وإنْ لمْ یَکنْ جُزْئیًّا؛ بلْ کانَ کلیًّا فھوَ عَلیٰ أنْحائٍ: لأنَّھا إنْ کانَ الحُکمُ فیْھا عَلیٰ نَفسِ الحَقیقَۃِ تُسمَّی القَضیَّۃُ طَبعیَّۃً، نحوُ: الإنْسانُ نَوْعٌ، والحیَوانُ جِنسٌ؛ وإنْ کانَ عَلیٰ أفرَادِھا، فَلایَخْلوْ: إمَّا أنْ یَکونَ کمِّیَّۃُ الأفرَادِ فیْھا مُبیَّناً أوْ لمْ یَکنْ، فإنْ بُیِّنَ کمِّیَّۃُ الأفرَادِ تُسَمّٰی القَضیَّۃُ مَحصوْرَۃً، کقَوْلکَ: کلُّ إنْسَانٍ حیَوانٌ، وبَعضُ الحیَوانِ إنسَانٌ؛ وإنْ لمْ یُبیَّنْ یُسمّٰی القَضیَّۃُ مُھمَلۃً، نَحوُ: الإنسَانُ لَفيْ خُسْرٍ۔ (مرقات: ۲۳)
	قضیہ حملیہ کی موضوع کے اعتبار سے چار قسمیں ہیں :شخصیہ یا مخصوصہ، طبعیہ، محصورہ یا مسوّرہ، مہملہ۔
	قضیہ شخصیہ: وہ قضیہ حملیہ ہے جس کا موضوع جزئی اور شخصِ معین ہو، (جیسے: محمد اللہ کے رسول ہیں )۔
	قضیہ حملیہ کا موضوع جزئی نہ ہو؛ بلکہ کلی ہو تو اُس کی چند قسمیں ہیں :
	قضیہ طبعیہ: وہ قضیہ حملیہ ہے جس کا موضوع کلی ہو اور حکم موضوع کی حقیقت پر لگایا گیا ہو، جیسے: انسان نوع ہے، اور حیوان جنس ہے۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 دَسْتُورُالطُّلَبَاء 2 1
3 تفصیلات 3 2
4 علمی وفنی اِصطلاحات کا مجموعہ 4 2
5 فہرست 6 2
6 تقریظ حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری(دامت برکاتہم العالیہ) شیخ الحدیث وصدر المدرسین دارالعلوم دیوبند 32 2
7 تقریظ حضرت اقدس مولانا محمد یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث مدرسہ امدادالعلوم وڈالی، گجرات) 33 2
8 پیش لفظ 34 2
9 خطبۃ الکتاب 43 2
10 باب الألف 44 1
119 باب الباء 77 1
122 باب التاء 87 1
123 باب الجیم 124 1
124 باب الحاء 130 1
125 باب الخاء 157 1
126 باب الدال 162 1
127 باب الذال 172 1
128 باب الراء 174 1
129 باب الزاء والسین 185 1
130 باب الشین 193 1
131 باب الصاد 210 1
132 باب الضاد 223 1
133 باب الطاء والظاء 229 1
134 باب العین والغین 233 1
135 باب الفاء 259 1
136 باب القاف 263 1
137 باب الکاف 291 1
138 باب اللام 304 1
139 باب المیم 312 1
140 باب النون 374 1
141 باب الواو 387 1
142 باب الہاء والیاء 395 1
143 عزائم برائے طلبہ 399 1
144 کتاب کی فریاد اپنے حامِلین سے 403 143
145 اہم مراجع ومصادر 405 143
146 ادارۃ الصدیق ڈابھیل کی گراں قدر مطبوعات 407 143
Flag Counter