دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
البُرہانيُّ، القِیاسُ الجَدَلِيُّ، القِیاسُ الخَطابِيُّ، القِیاسُ الشِّعْرِيُّ، القِیاسُ السَّفْسَطِيُّ۔ مادۂ قِیاس: مقدماتِ قیاس کے وہ مضامین ومعانی ہیں جو کبھی یقینی ہوتے ہیں کبھی ظنی وغیرہ۔ قیاس کی مادے کے اعتبار سے پانچ قسمیں ہیں : (۱) قیاسِ برہانی (۲)قیاسِ جدلی (۳)قیاسِ خطابی (۴)قیاسِ شعری (۵)قیاسِ سفسطی؛ اِن کو ’’صناعاتِ خمسہ‘‘ بھی کہتے ہیں ۔ القِیاسُ البُرْھانيُّ: قِیاسٌ مُؤَلَّفٌ مِنْ الیَقِیْنِیَّاتِ بَدِیْھِیَّۃً کانتْ أوْ نَظَرِیَّۃً، کقَولکَ: الکلُّ أعْظَمُ مِنْ الجُزْئِ۔ القیاسُ البُرْھانيُّ: ھوَ القِیاسُ الیَقیْنيُّ المُقَدَّماتِ، عَقْلیَّۃً أوْ نَقلیَّۃً وأصُوْلھَا: الأوَّلیَّاتِ، والفِطْرِیَّاتِ، والمُشَاھَداتِ (أيْ الحِسِّیاتِ وَالوِجْدانیَّاتِ)، الحَدْسِیَّاتِ، التَّجْرِبِیَّاتِ، والمُتَواتِرَاتِ۔(سلم العلوم) قِیاسِ برہانی: وہ قیاس ہے جو مقدماتِ یقینیہ (عقلیہ یانقلیہ) سے مرکب ہو، خواہ وہ مقدمات بدیہی ہوں یا نظری؛ جیسے: کُل اپنے جُز سے بڑا ہوتا ہے۔ (حضرت محمد ا اللہ کے رسول ہیں (صغریٰ)، اور اللہ کا ہر رسول واجب الاطاعت ہے(کبریٰ)؛پس حضرت محمد ا واجب الاطاعت ہیں (نتیجہ)۔ اصغر، اکبر، صغریٰ، کبریٰ اور نتیجہ کی تعریفات باب القاف کے تحت قیاس اقترانی کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ ملاحظہ: برہان کے مَبادی چھ ہیں : اوَّلیات ، فطریات، حَدسیات، تجربیات، مشاہَدات اور متواترات۔ (تفصیل باب المیم کے تحت ’’مقدمات‘‘