Deobandi Books

دستور الطلباء

لمی و فن

212 - 410
نہیں )، اور صدق وکذب کی تعریف میں عُلَما کا اختلاف ہے، جمہور کی تعریف: (متکلم کے اعتقاد کے مطابق) حکم کا واقعہ کے مطابق ہونا ’’صدق‘‘کہلاتا ہے، اور حکم کا واقعہ کے مطابق نہ ہونا ’’کِذب‘‘ کہلاتاہے(۱)۔
	الصغریٰ: باب قاف کے تحت ’’قیاس‘‘ کے ضمن میں ملاحظہ فرمائیں ۔ 
	الصِّفَۃُ:ہيَ الاسمُ الدالُّ علی بعضِ أحوالِ الذَّاتِ، وذلکَ نحو: طویلٌ وقصیرٌ، وعاقلٌ وأحمقُ وغیرہا۔ أوِ الصفۃُ: ہي الأمارۃُ اللازمَۃُ بذاتِ المَوصوفِ الذي یعرَفُ بہا۔ (کتاب التعریفات)
	صفت: وہ اسم ہے جو ذات کے بعض احوال وکیفیات پر دلالت کرے، 
 (جیسے: لمبا،ناٹا؛ عاقل، بے وقوف وغیرہ ہونا، ذات کی کیفیات پر دلالت کرتا ہے)۔
	الصِّفَات الثُّبُوتِیَّۃ: ہِيَ مَاأثْبَتَہٗ اللّٰہُ تَعَالیٰ لِنَفْسِہ فِي کِتَابِہ أو عَلیٰ لِسَانِ رَسُوْلِہا۔(الصفات الإلٰہیۃ تعریفہا وأقسامہا: ۵۸)
                                           
(۱)کلام کے صدق وکذب کو معلوم کرنے کے لیے کلام کی تین نسبتوں کو جاننا ضروری ہے: کلامیہ، ذہنیہ، خارجیہ۔
	نسبتِ کلامیہ: مبتدا وخبر کے درمیان اُس با ہمی ربط اور تعلُّق کو کہتے ہیں جو متکلم کے کلام سے سمجھا جاتا ہے۔
	نسبتِ ذہنیہ: اُس نسبت کو کہتے ہیں جو متکلم کے ذہن کے اندر متصوَّر اور حاضر ہو۔
	نسبتِ خارجیہ: مبتدا اور خبر کے درمیان خارجی تعلُّق کو کہتے ہیں ، جیسے: ’’زَیدٌ قَائِمٌ‘‘ کے اندر ثبوتِ قیام -جو کلام سے سمجھا جاتا ہے -’’نسبتِ کلامیہ‘‘ ہے، اور بہ ایں حیثیت کہ وہ متکلم کے ذہن میں مرتسم ہے ’’نسبتِ ذہنیہ‘‘ ہے، اور بہ ایں اعتبار کہ وہ خارج میں حاصل ہے ’’نسبتِ خارجیہ‘‘ ہے۔
	ملاحظہ: نسبتِ خارجیہ، نسبتِ واقعیہ، حقیقیہ اور نفس الأمریہ؛ الفاظِ مترادفہ میں سے ہیں ۔
	معلوم ہونا چاہیے کہ جب نسبتِ کلامیہ، نسبتِ خارجیہ کے مطابق ہو تو اُسے ’’صِدق‘‘ کہا جاتا ہے؛ اور اگر نسبتِ کلامیہ، نسبتِ خارجیہ کے مطابق نہ ہو تو اُسے ’’کِذب‘‘ کہا جاتا ہے۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 دَسْتُورُالطُّلَبَاء 2 1
3 تفصیلات 3 2
4 علمی وفنی اِصطلاحات کا مجموعہ 4 2
5 فہرست 6 2
6 تقریظ حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری(دامت برکاتہم العالیہ) شیخ الحدیث وصدر المدرسین دارالعلوم دیوبند 32 2
7 تقریظ حضرت اقدس مولانا محمد یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث مدرسہ امدادالعلوم وڈالی، گجرات) 33 2
8 پیش لفظ 34 2
9 خطبۃ الکتاب 43 2
10 باب الألف 44 1
119 باب الباء 77 1
122 باب التاء 87 1
123 باب الجیم 124 1
124 باب الحاء 130 1
125 باب الخاء 157 1
126 باب الدال 162 1
127 باب الذال 172 1
128 باب الراء 174 1
129 باب الزاء والسین 185 1
130 باب الشین 193 1
131 باب الصاد 210 1
132 باب الضاد 223 1
133 باب الطاء والظاء 229 1
134 باب العین والغین 233 1
135 باب الفاء 259 1
136 باب القاف 263 1
137 باب الکاف 291 1
138 باب اللام 304 1
139 باب المیم 312 1
140 باب النون 374 1
141 باب الواو 387 1
142 باب الہاء والیاء 395 1
143 عزائم برائے طلبہ 399 1
144 کتاب کی فریاد اپنے حامِلین سے 403 143
145 اہم مراجع ومصادر 405 143
146 ادارۃ الصدیق ڈابھیل کی گراں قدر مطبوعات 407 143
Flag Counter