Deobandi Books

دستور الطلباء

لمی و فن

202 - 410
علی سبیل القصد۔ (کتاب التعریفات ص: ۱۲۹)
	شعر: وہ کلام ہے جو بالقصد قافیہ اور وزن پر لایا گیا ہو (موزون ومقفیٰ کلام)۔
	فائدہ: بالقصد کی قید سے باری تعالیٰ کے فرمان: {الَّذِيْ أَنْقَضَ ظَھْرَکَo وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَکَ } جیسی مثالیں خارج ہوجائے گی؛ کیوں کہ یہ کلام قافیہ اور وزن پر ضرور ہے؛ لیکن اِس میں قافیہ بندھ گیا ہے، بالقصد قافیہ باندھا نہیں گیا، (شعر کا مقابل نثر ہے)۔(۱)
	البیت: ہو مجموعۃُ کلماتٍ صحیحۃ الترکیبِ، موزونۃٌ حسبَ قواعدِ علمِ العروضِ، تُکوِّنُ في ذاتہا وحدۃً موسیقیّۃً تُقابلہا تفعیلاتٌٌ معیَّنۃٌ۔ (المعجم المفصل في علم العروض:۱۶۹)
	بیت: چند ایسے کلموں کے مجموعے کا نام ہے جن کی ترکیب صحیح ہو، علمِ عروض کے قواعد کے مطابق موزون ہو جو بالذات متعیَّن بحروں کے مناسب ایک موسیقی ترنُّم پیدا کرے۔ 
	البَیْتُ: کَلامٌ تَامٌّ یَتأَلَّفُ منْ أجَزائٍ، ویَنتَہِيْ بقَافیَۃٍ۔ 
                                           
(۱)ملاحظہ: یعنی متکلم کا وہ کلام جو شعر کے ارادے سے (علمِ عروض کی بُحور میں )کسی بحر پر کہا جائے، بحر کا قصد بھی ہو؛ گویا کہ شعر کے لیے دو شرائط ہے: (۱)بحر کے وزن پر ہونا(۲)بحر کا قصد کرنا، اِس قید کی وجہ سے جس طرح کلام اللہ شعر کی تعریف سے خارج ہے، اِسی طرح وہ اشعار بھی شعر ہونے سے خارج ہوجائیں گے جن کا پڑھنا نبیٔ کریم ا سے ثابت ہے -حالاں کہ آقاا کا شاعر نہ ہونا قطعی ہے-؛ کیوں کہ اُن میں بلاقصد موزونیت آگئی ہے؛ بلکہ درحقیقت یہ ایک معجزہ ہے کہ، حضورِ اقدس ا کا شاعر نہ ہونا عجز کی وجہ سے نہیں ہے؛ اِس لیے کہ جس شخص کے کلام میں بلاارادہ موزونیت آجاتی ہو، وہ اگر قصداً موزون بنائے تو کس قدر بہترین بناسکتا ہے!!۔(متعنا اللہ بعلومہ وفیوضہ، آمین)


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 دَسْتُورُالطُّلَبَاء 2 1
3 تفصیلات 3 2
4 علمی وفنی اِصطلاحات کا مجموعہ 4 2
5 فہرست 6 2
6 تقریظ حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری(دامت برکاتہم العالیہ) شیخ الحدیث وصدر المدرسین دارالعلوم دیوبند 32 2
7 تقریظ حضرت اقدس مولانا محمد یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث مدرسہ امدادالعلوم وڈالی، گجرات) 33 2
8 پیش لفظ 34 2
9 خطبۃ الکتاب 43 2
10 باب الألف 44 1
119 باب الباء 77 1
122 باب التاء 87 1
123 باب الجیم 124 1
124 باب الحاء 130 1
125 باب الخاء 157 1
126 باب الدال 162 1
127 باب الذال 172 1
128 باب الراء 174 1
129 باب الزاء والسین 185 1
130 باب الشین 193 1
131 باب الصاد 210 1
132 باب الضاد 223 1
133 باب الطاء والظاء 229 1
134 باب العین والغین 233 1
135 باب الفاء 259 1
136 باب القاف 263 1
137 باب الکاف 291 1
138 باب اللام 304 1
139 باب المیم 312 1
140 باب النون 374 1
141 باب الواو 387 1
142 باب الہاء والیاء 395 1
143 عزائم برائے طلبہ 399 1
144 کتاب کی فریاد اپنے حامِلین سے 403 143
145 اہم مراجع ومصادر 405 143
146 ادارۃ الصدیق ڈابھیل کی گراں قدر مطبوعات 407 143
Flag Counter