دستور الطلباء |
لمی و فن |
|
شخص:ماہیت میں صرف قید (تشخصات) ملحوظ ہوں تو اس کو شخص کہا جاتا ہے،(مثلاً: ماہیت انسانیہ یعنی حیوانِ ناطق جب زید کے تشخصات مثلاً: ’’موٹی آنکھوں ، چپٹی ناک اور چوڑی پیشانی والا ہونا‘‘پیش نظر ہوں تو وہ شخص کہلاتا ہے)۔ حصَّہ:ماہیت میں صرف تقیید (تشخصات کے ساتھ ہونا) ملحوظ ہوتو اس کا نام حصہ ہے،(مثلاً: زید نام ہے: انسان مع تشخصات کا، پس اگر ذات زید کا لحاظ کرتے ہوئے اس کے مخصوص تشخصات ملحوظ نہ ہوں البتہ تشخصات کے ساتھ مقید ہونا ملحوظ ہو تو اس کا نام حصہ ہے)۔ فرد: ماہیت میں جب قید وتقیید دونوں ملحوظ ہوں تو اس کوفرد کہتے ہیں ،(جیسے:ماہیتِ انسانیہ یعنی حیوانِ ناطق جب زید، عمر، بکر کے تشخصات (جن سے انسان کے افراد، ماہیت کے دیگر افراد سے ممتاز ہوتے ہیں )سے ملے گی، تو وہی زید عمر بکر، ماہیتِ انسانیہ کے افراد ہوں گے)۔(۱) التشَخُّص: ھُوَالمعنیٰ یَصیرُ بہِ الشَّيئُ مُمتازاً عنِ الغیرِ بِحیثُ یُمیَّزُ، لایُشارِکُہٗ شيئٌآخرُ۔ وصفۃٌ تَمنعُ وقوعََ الشِّرکۃِ بینَ مَوصوفِیھا۔(کتاب التعریفات: ۴۳ب) تشخص: جزئی کے وہ عوارض ہیں جن سے وہ غیر سے اِس طرح ممتاز ہوجائے کہ اُس کے ساتھ کوئی دوسری جزئی شریک نہ ہو۔ وہ معنوی حالت وکیفیت (۱)فرد: ماہیت مع لحاظِ قید و تقیید کو کہتے ہیں ، جیسے: ماہیتِ انسانیہ جب زید، عمر، بکر کے تشخصات کے ساتھ ملے تو وہ ماہیتِ انسانیہ کے اَفراد ہوں گے؛ کیوں کہ انسان ’’ماہیت‘‘ ہے، اور زید، عمر، بکر کے تشخصات ’’قیود‘‘ ہیں ، اور ساتھ ہونا تقیید ہے، اور جب تینوں چیزیں جمع ہو تو وہ ’’فرد‘‘ ہے۔ (معین الفلسفہ:۴۵)