Deobandi Books

دستور الطلباء

لمی و فن

170 - 410
طَلْقۃً واحدۃً بوِلادَۃِ ذکَرٍ، وَطلْقتَینِ بولادۃِ أُنثیٰ، فولدتْھُمَا ولمْ یُدرَ الأوَّلُ، طُلِّقتْ الزَّوجۃُ واحدۃً قضائً، وَثِنتَینِ تَنزُّھاً، أيْ دِیانۃً؛ یَعنيْ فیمَا بینَہٗ وبینَ اللّٰہِ تَعالیٰ۔کمَا ذَکرَہُ المُصنِّفُ وَغیرُہ۔ (کشاف اصطلاحات الفنون۲/۱۴۱)
	دِیانت: (فقہاء کے نزدیک) دیانت، تنزُّہ اور ما بینہ وبین اللہ الفاظِ مترادفہ میں سے ہیں ، جیسے: قضاء، حکم اور شریعت الفاظِ مترادفہ میں سے ہیں ۔ 
	دِیانت وقضاء کو ایک مثال سے سمجھا جا تاہے کہ: اگر شوہر نے بیوی کے بچہ (مذکر) جننے پر ایک طلاق اَٹکائی تھی، اور بچی جننے پر دو طلاقیں اَٹکائی تھیں ۔ اب ہوا یہ کہ عورت نے بچہ اور بچی دونوں کو جَنا، اور اِس بات پر واقفیت نہ ہو سکی کہ، پہلا کون تھا؟ تو عورت پر قضاء ً(فیصلۂ حاکم سے) ایک طلاق واقع ہوگی، اور دیانۃً (بہ طورِ حفاظت وبراء ت) دو طلاقیں واقع ہوگی۔
	اِس مسئلے کی تفصیل ہدایہ(۲؍۲۸۷) باب الأیمان في الطلاق میں ملاحظہ فرمائیں (۱)۔
                                           
(۱)فائدہ: دیانت: لائقِ عبادت ماننا۔ قضاء: فیصلہ کرنا۔ التَّنزہ: محفوظ وبری ہونا، پاک صاف ہونا۔ مابینہ وبین اللہ: اللہ اور بندے کے بیچ کا معاملہ۔ قضاء: حکمِ خدا، مشیتِ ایزدی، فرمانِ الٰہی۔ شریعت:قانونِ الٰہی، مذہبی قانون۔
	حضرت علامہ انور شاہ کشمیریؒ نے فرمایا کہ: ’’دیانت‘‘ کا عام طور پر یہ مطلب لیا گیا ہے کہ، وہ معاملہ جو بندے اور خدا کے درمیان ہو، اور ’’قضا‘‘ وہ ہے کہ جو بندے اور عام لوگوں کے درمیان ہو۔ بعض عُلَما نے اِس سے سمجھا کہ، جب تک کوئی چیز صرف بندے اور خدا تک محدود ہے وہ ’’دیانت‘‘ میں آئے گی، اور اگر کوئی تیسرا بھی اُس پر مُطَّلع ہو تو دیانت سے نکل کر ’’حدودِ قضاء‘‘ میں داخل ہو جائے گی۔ مَیں (حضرت شاہ صاحب) کہتا ہوں کہ: یہ صحیح نہیں ہے، چوں کہ ’’دیانت‘‘ اور ’’قضاء‘‘ کا فیصلہ شہرت اور =


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 دَسْتُورُالطُّلَبَاء 2 1
3 تفصیلات 3 2
4 علمی وفنی اِصطلاحات کا مجموعہ 4 2
5 فہرست 6 2
6 تقریظ حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری(دامت برکاتہم العالیہ) شیخ الحدیث وصدر المدرسین دارالعلوم دیوبند 32 2
7 تقریظ حضرت اقدس مولانا محمد یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث مدرسہ امدادالعلوم وڈالی، گجرات) 33 2
8 پیش لفظ 34 2
9 خطبۃ الکتاب 43 2
10 باب الألف 44 1
119 باب الباء 77 1
122 باب التاء 87 1
123 باب الجیم 124 1
124 باب الحاء 130 1
125 باب الخاء 157 1
126 باب الدال 162 1
127 باب الذال 172 1
128 باب الراء 174 1
129 باب الزاء والسین 185 1
130 باب الشین 193 1
131 باب الصاد 210 1
132 باب الضاد 223 1
133 باب الطاء والظاء 229 1
134 باب العین والغین 233 1
135 باب الفاء 259 1
136 باب القاف 263 1
137 باب الکاف 291 1
138 باب اللام 304 1
139 باب المیم 312 1
140 باب النون 374 1
141 باب الواو 387 1
142 باب الہاء والیاء 395 1
143 عزائم برائے طلبہ 399 1
144 کتاب کی فریاد اپنے حامِلین سے 403 143
145 اہم مراجع ومصادر 405 143
146 ادارۃ الصدیق ڈابھیل کی گراں قدر مطبوعات 407 143
Flag Counter