Deobandi Books

دستور الطلباء

لمی و فن

118 - 410
	تقابلِ تضایف: دو وجودی چیزوں کا باہم ایسا مقابل ہونا کہ اُن میں سے ایک کا سمجھنا دوسرے پر موقوف ہو، جیسے: اُبوّت وبُنوّت، کہ وہ دونوں ایک جگہ ایک ہی زمانہ میں ایک ہی جہت سے جمع نہیں ہوسکتے،(کہ زیدعمر کا ایک ہی زمانے میں باپ بھی ہو اوراسی عمر کا بیٹا بھی ہو)۔
	ملاحظہ: ہاں ! زید میں دو الگ الگ جہتوں سے اُبوت وبنوَّت جمع ہوسکتی ہیں ۔
	تَقابُل العَدَمِ والمَلَکَۃِ: کونُ الشیئینِ بحیثُ یکونُ أحدُہما وجودیًّا والآخر عدمیاً قابلاً للوجودي، کالعمَی والبصَرِ؛ فإن العمَی عدمُ البصرِ عمّا من شأنہِ أن یکونَ بصیراً۔ (ملخص من: دستور العلماء ومبادیٔ الفلسفۃ)
	تقابلِ عدم وملکہ: متقابلین میں سے ایک کا وجودی ہونا اور دوسرے کا اِس طور پر عدمی ہونا کہ عدمی میں وجودی کی صلاحیت ہو(۱)، جیسے: بینا اور نابینا؛ (اول وجودی ہے اور دوم عدمی؛ کیوں کہ اُس کے مفہوم میں ’’نا‘‘ داخل ہے)؛ مگر نابینا وہی کہلاتاہے جو بینا ہو سکتاہو، (دیوار کو ’’نابینا‘‘ کو ئی نہیں کہتا)۔
	تَقابُل الإیْجابِ والسَّلْبِ: کونُ النسبتَینِ متقابلتَینِ بحیثُ یکونُ إحداہما إیجابیّۃً والأخریٰ سلبیَّۃً، مثلُ: زیدٌ إنسانٌ، وزیدٌ لیسَ بإنسانٍ۔(دستور العلماء:۱)
                                           
(۱)فائدہ: وجودی کامطلب یہاں یہ ہے کہ، نفی اُس کے مفہوم کا جزء نہ ہو خواہ وہ خارج میں موجود ہو یا نہ ہو، اور جمع نہ ہو سکنے کا مطلب یہ کہ، عقل اُن کے اجتماع کو درست قرار نہ دے، نفس الامر میں اجتماع کا محال ہو نا مرادنہیں ہے؛ کیوں کہ دو باتیں کبھی ایسی ہوتی ہیں کہ نفس الامر میں وہ ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکتیں ، جیسے: علم اور موت؛ مگر اِن دونوں میں کو ئی تقابل نہیں ہوتا؛ کیوں کہ عقل اُن کے اجتماع کو نادرست قرار نہیں دیتی۔


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 2 0
2 دَسْتُورُالطُّلَبَاء 2 1
3 تفصیلات 3 2
4 علمی وفنی اِصطلاحات کا مجموعہ 4 2
5 فہرست 6 2
6 تقریظ حضرت مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری(دامت برکاتہم العالیہ) شیخ الحدیث وصدر المدرسین دارالعلوم دیوبند 32 2
7 تقریظ حضرت اقدس مولانا محمد یونس صاحب تاجپوری دامت برکاتہم (شیخ الحدیث مدرسہ امدادالعلوم وڈالی، گجرات) 33 2
8 پیش لفظ 34 2
9 خطبۃ الکتاب 43 2
10 باب الألف 44 1
119 باب الباء 77 1
122 باب التاء 87 1
123 باب الجیم 124 1
124 باب الحاء 130 1
125 باب الخاء 157 1
126 باب الدال 162 1
127 باب الذال 172 1
128 باب الراء 174 1
129 باب الزاء والسین 185 1
130 باب الشین 193 1
131 باب الصاد 210 1
132 باب الضاد 223 1
133 باب الطاء والظاء 229 1
134 باب العین والغین 233 1
135 باب الفاء 259 1
136 باب القاف 263 1
137 باب الکاف 291 1
138 باب اللام 304 1
139 باب المیم 312 1
140 باب النون 374 1
141 باب الواو 387 1
142 باب الہاء والیاء 395 1
143 عزائم برائے طلبہ 399 1
144 کتاب کی فریاد اپنے حامِلین سے 403 143
145 اہم مراجع ومصادر 405 143
146 ادارۃ الصدیق ڈابھیل کی گراں قدر مطبوعات 407 143
Flag Counter