دستور الطلباء |
لمی و فن |
برائت کے لیے نہیں ہے؛ بلکہ مخاطب کو یہ بتلانا مقصود ہے کہ، میں تیری بدکاری کو جانتا ہوں ، اورتُو اس فعل سے باز آجا۔ التَّلْوِیْحُ: الکنایۃُ إن کثرتْ فیہا الوسائطُ سمِّیتْ تلویحاً، نحو: ہو کثیرُ الرَّمادِ أي کریمٌ؛ فإنّ کثرۃ الرَّماد تستلزمُ کثرۃَ الإحراقِ، وکثرۃُ الإحراقِ تستلزمُ کثرۃَ الطَّبخِ والخُبزِ، وکثرتُہمَا تستلزمُ کثرۃَ الآکلینَ، وہيَ تستلزمُ کثرۃَ الضِّیفانِ، وکثرۃُ الضِّیفانِ تستلزمُ الکرمَ۔ (دروس البلاغۃ) تلویح: اگر کنایہ میں وسائط بہت ہوں تو اُسے تلویح کہیں گے، جیسے: ہو کثیرُ الرَّمادِ،فلاں بہت زیادہ راکھ والا ہے یعنی سخی ہے (اس مثال میں زیادہ راکھ والا ہونا اور سخی ہونا؛ ان دونوں کے درمیان مذکورہ وسائط ہیں ) کہ چولہے کی راکھ کی کثرت مستلزم ہے لکڑیوں کے بہ کثرت جلنے کو، اور لکڑیوں کا بہ کثرت جلنا مستلزِم ہے روٹیوں اور کھانا پکنے کی کثرت کو، اور اِن دونوں کی کثرت مستلزِم ہے کھانا کھانے والوں کی کثرت کو، اور یہ مستلزم ہے مہمانوں کی کثرت کو، اور مہمانوں کی کثرت مستلزِم ہے سخاوت کو۔ الرَّمْزُ: إنْ قلَّتْ (الوَسائطُ فيْ الکنایَۃِ) وخفیَتْ سُمِّیتْ رَمزاً، نحو: ہوَ سمینٌ رِخْوٌ أي غبيٌّ بلیدٌ۔(دروس البلاغۃ) رمز: اگر (کنایہ میں ) وسائط کم اور مخفی ہوں تو اُس کا نام رمز رکھا جائے گا، جیسے:کسی کو کند ذہن اور کاہل بتلانے کے لیے یہ کہنا کہ ہوَ سمینٌ رِخوٌ: وہ آدمی موٹا ہے اور مالدار ہے،کہ زیادہ مال دار ہونا مرغن غذاؤں کے کھانے کومُستلزم ہے، اور مرغن غذاؤں کو کھانا موٹاپے کو مُستلزم ہے، اور موٹاپا سستی وکند ذہنی کومُستلزم ہے۔