ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2017 |
اكستان |
|
''جومسلمان جمعہ کے دن یا شب ِجمعہ میں فوت ہو جاتا ہے اُسے عذابِ قبر سے پناہ دے دی جاتی ہے اور وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اُس پرشہیدوں کی مہر ہوگی۔ '' ٭ حضرت عطاء بن یسار رحمہ اللہ فرماتے ہیں رسول اللہ ۖ نے فرمایا :مَا مِنْ مُّسْلِمٍ اَوْمُسْلِمَةٍ یَّمُوْتُ لَیْلَةَ الْجُمُعَةِ اَوْ یَوْمَ الْجُمُعَةِ اِلَّا وُقِیَ عَذَابَ الْقَبْرِ وَفِتْنَةَ الْقَبْرِ وَلَقِیَ اللّٰہَ وَلَا حِسَابَ عَلَیْہِ وَجَائَ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَمَعَہ شُھُوْد یَّشْھَدُوْنَ لَہ بِالْجَنَّةِ اَوْطِابِع۔ ١ ''جومسلمان مرد یا عورت شب ِ جمعہ میں یا جمعہ کے دن فوت ہوتا ہے وہ عذابِ قبر اور فتنۂ قبرسے محفوظ کردیا جاتا ہے اور وہ اللہ تعالیٰ سے اِس حال میں ملے گا کہ اُس پرکسی قسم کا حساب نہیں ہوگا اور قیامت کے دن اِس حال میں آئے گا کہ اُس کے ساتھ گواہ ہوںگے جواُس کے لیے جنت کی گواہی دیں گے یا مہر ہوگی۔ '' شب ِجمعہ کی یہ فضیلت جمعہ کے دن اور رمضان المبارک میں فوت ہوجانے والے شخص کے لیے بھی ثابت ہے چنانچہ جو مسلمان جمعہ کے دن یا رمضان المبارک میں فوت ہوجائے اُسے بھی عذابِ قبر نہیں ہوتا۔ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اِس موقع پر پیش آنے والے بعض سوالوں کا جواب بھی ذکر کردیاجائے۔ (1) سوال : شب ِ جمعہ، جمعہ کے دن اور رمضان المبارک میں مرنے والے کوصرف ان ایام میں عذاب نہیں ہوتا یا قیامت تک معافی مل جاتی ہے ؟ جواب : مومن کو قیامت تک معافی مل جاتی ہے۔ (2) سوال : ان ایام میں تو سود خور شرابی اور بدکار بھی مرتے ہیں کیا اُن سے بھی عذابِ قبر مرتفع ہوجاتا ہے ؟ ------------------------------١ شرح الصدور ص ٢٠٩