ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2017 |
اكستان |
|
لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ پڑھیں تاکہ یہ کلمہ سن کر مریض بھی کلمہ پڑھنے لگے اور اُس کا آخری کلاملَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ ہو یہ اِس نازک وقت میں رخصت ہونے والے کی مدد ہے۔ یہ خیال رہے کہ مرنے والے سے فرمائش نہ کی جائے کہ کلمہ پڑھو کیونکہ یہ ایک نہایت کٹھن وقت ہوتا ہے نہ معلوم اُس کی زبان سے کیا نکل جائے، جب وہ ایک دفعہ کلمہ پڑھ لے تو پھر آپ کے پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ مقصد حاصل ہوچکا ہے، ہاں اگروہ کوئی اور بات کرلے تو پھر تلقین شروع کر دو یعنی کلمہ بلند آواز سے پڑھنے لگو تاکہ وہ بھی دوہرا دے اور اُس کی آخری بات کلمہ طیبہ ہو۔ علماء نے فرمایا ہے کہ جب سانس اُکھڑ جائے اور جلدی جلدی چلنے لگے اور ٹانگیں ڈھیلی پڑجائیں کہ کھڑی نہ ہوسکیں یا ڈھلک جائیں اور ناک ٹیڑی ہوجائے اور کنپٹیں بیٹھ جائیں تو سمجھو کہ موت آگئی اُس وقت کلمہ بلند آواز سے پڑھنا شروع کردو اور چہرہ قبلہ رخ کردو۔ (دُر مختار) (٣) آنحضرت ۖ کا ارشاد ہے :اِقْرَاؤُا سُوْرَةَ یٰسِنْ عَلٰی مَوْتَاکُمْ ١ ''مرنے والے کے پاس سورۂ یٰسین پڑھو۔ '' جب مر جائے توآنکھیں بند کردو اور کسی کپڑے سے اُس کا منہ اِس ترکیب سے باندھ دو کہ کپڑا ٹھوری کے نیچے سے نکال کر اُس کے دونوں سرے سر پر لے جائو اور گرہ لگا دو تاکہ منہ پھیل نہ جائے اور پیر کے دونوں انگوٹھے ملا کر باندھ دو تاکہ ٹانگیں پھیلنے نہ پائیں۔ (٤) جب آنکھیں بند کریں تو آنکھیں بند کرنے والا یہ پڑھے :بِسْمِ اللّٰہِ وَعَلٰی مِلَّةِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۔ اَللّٰھُمَّ یَسِّرْ عَلَیْہِ اَمْرَہ وَسَھِّلْ عَلَیْہِ مَا بَعْدَہ وَاَسْعِدْہُ بِلِقَآئِ کَ وَاجْعَلْ مَا خَرَجَ اِلَیْہِ خَیْرًا مِمَّا خَرَجَ مِنْہُ ۔ (دُر مختار) ''اللہ کے نام پر، رسول کی ملت پر، اے اللہ اس کا معاملہ آسان کردے اور جو کچھ بعد میں آئے اُس کو سہل کردے اور اپنے دیدار کی سعادت اس کو عطا فرما اور جہاں یہ جا رہا ہے اُس کو اِس سے بہتر بنادے جہاں سے جا رہا ہے۔'' دعا ء کے یہ کلمات یاد نہ ہوں تو اِن کا مضمون اپنی زبان میں ادا کردے۔ ------------------------------١ ابو داؤد و اِبن ماجہ وغیرھما