Deobandi Books

راہ سلوک میں وفا داری کی اہمیت

ہم نوٹ :

31 - 50
میں نے ایک ڈاکٹر کا نقشہ کھینچا ہے کہ ڈاکٹر نسخہ لکھ رہا ہے اور مریضہ بہت کم عمر لڑکی ہے، تو ایک دفعہ اس کو دیکھا پھر نسخہ لکھا، ادھر قلم چل رہا ہے، اُدھر نظر چل رہی ہے، قلم کاغذ پر چل رہا ہے اور نظر اس حسین پر چل رہی ہے۔ جو اس بے وقوفی میں مبتلا ہوتا ہے اس کو احساس بھی نہیں ہوتا، جس کو احساسِ بدنظری نہ ہو تو یہ بھی عذاب ہے۔ اس عذاب کی دلیل قرآن پاک کی یہ آیت ہےوَ لَا تَکُوۡنُوۡا کَالَّذِیۡنَ نَسُوا اللہَ میرے ساتھ کافروں کی طرح کا معاملہ مت کرو جیسے کافر ہم کو بھولے ہوئے ہیں تو تم بھی ان مرنے والی لاشوں کو دیکھ کر ہمیں بھول جاتے ہو، فَاَنۡسٰہُمۡ  اَنۡفُسَہُمۡ27؎ اللہ تعالیٰ ان کو ان کی جان سے بے خبر کردیتا ہے، یہ اپنی جانوں سے بے خبر ہو جاتے ہیں، اس لیے ان کو کچھ پتا نہیں چلتا کہ ہم کیا کررہے ہیں ۔ کم از کم اتنا تو سوچو کہ ہم کیا کررہے ہیں، یہ کیسا فاعل ہے کہ اپنے فعل کے بارے میں اس کو احساس بھی نہیں ہے کہ ہم کیا کررہے ہیں، ایک دن ایسا شخص پاگل ہوجاتا ہے۔
جَالَ یَجُوْلُ کے معنیٰ ہیں گھومنا اور اَجَالَ یُجِیْلُ کے معنیٰ ہیں گھمانا یعنی اے ظالمو! جب تم نظر گھما گھما کر دیکھتے ہو۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کو اللہ تعالیٰ جزائے خیر  دے کیا تفسیر کی ہے! مگر یہ پیری مریدی کی برکت ہے، یہ وہ عالم ہیں جس کے بارے میں علامہ انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ روئے زمین پر عربی زبان میں اتنی عمدہ  کوئی تفسیر نہیں ہے۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ ملک شام کے مولانا خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ سے مرید تھے اور مولانا خالد کُردی مولانا غلام علی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ تھے اور مولانا غلام علی مولانا مظہر جان جانان رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ تھے۔ اور علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ بھی مولانا خالد کُردی رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے۔ علامہ آلوسی  اور علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہما دونوں پیر بھائی ہیں، کیا پیر بھائی ہونا نعمت نہیں ہے؟ اس کی قدرسمجھو، ایک شیخ سے جب کئی لوگ مرید ہوتے ہیں تو ان میں آپس میں کتنی محبت ہوتی ہے۔ جیسے صحابہ  ایک پیغمبر کے عاشق ہوتے ہیں تو ان میں ایک دوسرے کی کیسی محبت ہوتی ہے۔
_____________________________________________
27؎  الحشر:19
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حفاظتِ نظر کا حکم بندوں کو براہِ راست نہ دینے کا راز 7 1
3 حفاظتِ نظر خواتین پر بھی فرض ہے 8 1
4 نظر کی حفاظت میں شرم گاہ کی حفاظت مضمر ہے 8 1
5 فرشتوں کو نبی نہ بنانے کی حکمت 9 1
6 بندوں پر اللہ تعالیٰ کے دو حق 9 1
7 آیت اِنَّ اللہَ خَبِیۡرٌ بِۢمَا یَصۡنَعُوۡنَ كی عالمانہ شرح 10 1
8 حفاظتِ نظر سے حفاظتِ سلطنتِ ایمانی کا تعلق 11 1
9 حفاظتِ نظر اور حفاظتِ امانتِ الٰہیہ کا ربط 11 1
10 فصاحتِ کلام حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم الشان معجزہ 12 1
11 اولاد پر نزولِ رحمت کے حصول کا طریقہ 13 1
12 حفاظ اور علماء کرام پر بھی حصولِ تقویٰ فرض ہے 14 1
13 اللہ کا راستہ طے کرنے کا آسان طریقہ 15 1
14 دوسرے شیخ سے تعلق قائم کرنے پر دُہرا اجر ملتا ہے 16 1
15 اہل اللہ کی صحبتِ دائمی پر عجیب و غریب استدلال 16 1
16 مولانا رشید احمد گنگوہی کا ایک دلچسپ واقعہ 17 1
17 مولانا ماجد علی جونپوری کی مولانا رشید احمد گنگوہی سے بیعت 19 1
18 اردو زبان میں دین کا عظیم الشان ذخیرہ ہے 19 1
19 گناہوں سے بچنے کا غم ایمان کو تازہ کرتا ہے 20 1
20 دین کی خدمت میں مشغول علماء کے لیے مشایخ کا عمل 22 1
21 عشقِ مجازی کی آخری منزل خبیث مقامات ہیں 22 1
22 نظر کی حفاظت پر اللہ کی تجلّیات کے جلوے 23 1
23 دلِ شکستہ کی تسلی کے لیے ایک الہامی مضمون 24 1
24 اہل اللہ سے وفاداری پر استقامت کا مجاہدہ 25 1
26 اسبابِ حصولِ معیتِ الٰہیہ 26 1
27 اشعار کی شرعی حیثیت 28 1
28 اُمّی صحابہ کا فصیح و بلیغ کلام 29 1
29 یَصْنَعُوْنَ کی چار تفسیریں 30 1
30 یَصۡنَعُوۡنَ کی پہلی تفسیر 30 29
31 یَصۡنَعُوۡنَ کی دوسری تفسیر 32 29
32 یَصۡنَعُوۡنَ کی تیسری تفسیر 32 29
33 یَصۡنَعُوۡنَ کی چوتھی تفسیر 33 29
35 نسبتِ اولیاء سے محرومی کاسبب 33 1
36 نسبتِ اولیاء کے حصول کاسبب 34 1
37 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
38 قلوبِ اولیاء سے منتقلیِ نسبت کی تمثیل 35 1
39 انقیادِ شیخ مفتاحِ راہِ سلوک ہے 36 1
40 اصل سلوک اتباعِ شریعت ہے 38 1
41 عشقِ مجازی سے نجات کے تین مراقبے 38 1
42 عشقِ مجازی سے نجات کا پہلا مراقبہ 38 41
44 عشقِ مجازی سے نجات کا دوسرا مراقبہ 40 41
45 عشقِ مجازی سے نجات کا تیسرا مراقبہ 42 41
46 بدنظری خدا کی رحمت سے دوری کا سبب 42 1
47 خدا پر فدا ہونے والا فنا نہیں ہوتا 43 1
48 حیاتِ اولیاءمٹی کے کھلونے پر ضایع نہیں ہوتی 44 1
Flag Counter