راہ محبت اور اس کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
کبھی کبھار کا گناہ سدا بہار نہیں ہونے دیتا بعض وقت شیطان بے وقوفی میں مبتلا کرتا ہے کہ ارے میاں! ابھی گناہ کا مزہ لے لو پھر چل کر مسجد میں دو رکعت توبہ پڑھ لینا۔ یاد رکھو! معافی ہوجانا اور ہے لیکن ایمان اور اللہ کے تعلق کے درخت کی شادابی اور اس کا ہرا بھرا ہونا اور ہے۔ اس لیے جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ کبھی کبھار ذرا سا گناہ کرلینے میں، کبھی کبھار کسی حسین کو دیکھ لینے میں کیا حرج ہے؟ وہ یہ سوچ لیں کہ جو لوگ کبھی کبھار بھی گناہ کرتے ہیں وہ سدابہار نہیں رہتے، ان کے قلب کی بہار خزاں سے تبدیل ہوجاتی ہے۔ اللہ کی عظمت اور محبت کے حقوق بس اس لیے اللہ کے غضب کو ایک سانس بھی اپنے اوپر حلال نہ کیجیے۔ یہ اللہ کی عظمت کے حقوق میں سے ہے اور ہم پر واجب ہے، اللہ کی عظمت کا حق یہ ہے کہ ان کی ناراضگی سے کم از کم ایسا ڈرنا چاہیے کہ جتنا گردے کی پتھری سے ڈرتے ہو۔ اگر ڈاکٹر کہہ دے کہ تم کو کینسر ہو گیا ہے یا گردے میں پتھری پڑگئی ہے، گردے خراب ہوگئے ہیں، بس پانچ چھ دن میں مرجاؤ گے، تو کتنا رو رو کر دعا مانگو گے، ہرایک سے دعا کرواؤ گے، سجدے میں رو رو کر دعا کرو گے کہ اللہ میاں! میری بیماری دور کردیجیے،چوں کہ جسم پر یقین ہے کہ گردے خراب ہورہے ہیں، موت آجائے گی۔ یہ حیاتِ جسمانی کا حریص ہے، اس لیے رو رو کر سب سے دعا کروارہا ہے کہ دعا کرو کہ میرے گردے کی پتھری، میرا بلڈ کینسر اچھا ہوجائے لیکن کیا وجہ ہے کہ یہ بدنظری کی بیماری پر اتنا نہیں روتا، کبر کی بیماری پر اور ٹیڈیوں کو دیکھنے کی بیماری پر اتنا نہیں روتا؟ معلوم ہوا کہ اللہ کے غضب اور اللہ کی ناراضگی کے اعمال سے بچنے کی اہمیت اس کے قلب میں نہیں ہے۔ یہ ظالم ابھی یقین اور ایمان کی نعمت سے دور ہے۔ اور اللہ کی محبت کا حق یہ ہے کہ اس کے احکام کو بجا لائیں مثلاً وقت پر زکوٰۃ دینا، روزہ رکھنا وغیرہ یہ اللہ کی محبت کے حقوق ہیں۔ رمضان المبارک میں جان لڑا کر گناہوں سے بچیں ایک مہینے بعدرمضان شریف آرہا ہے لہٰذا ایک مہینہ پہلے ہی ارادہ کرلیں کہ پورے