Deobandi Books

راہ محبت اور اس کے حقوق

ہم نوٹ :

16 - 42
چہرہ لال ہوجاتا ہے، خوب ڈانٹ لگاتے ہیں۔ تو قرار صاحب نے جواب دیا کہ میرا نفس بھی تو اڑیَل ہے، اڑیَل نفس کے لیے کڑیَل پیر ہوتا ہے۔ تجربہ یہی ہے کہ جس کا شیخ  کڑوا ہو اور خوب ڈانٹ ڈپٹ کرے اس کے نفس کی زیادہ اصلاح ہوتی ہے اِلَّا یہ کہ کوئی بزرگ صاحبِ کرامت ہوں جو اپنے اخلاق و شفقت سے اور روحانیت سے منزل تک پہنچادیں، جیسے کہ حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ ڈانٹتے نہیں تھے۔ حکیم الامت فرماتے ہیں کہ حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃاللہ علیہ ڈانٹنا اور خفا ہونا تو جانتے ہی نہ تھے، سراپا رحمت تھے لیکن ان کی صحبت کے فیض سے کوئی محروم نہیں رہتا تھا۔ ایسے اولیاء اللہ بھی پیدا ہوتے ہیں لیکن عام حالات یہ ہیں کہ بغیر ڈانٹ ڈپٹ کے اصلاح نہیں ہوتی۔
اولیاء اللہ کا ادب اللہ تعالیٰ کی نسبت کی وجہ سے ہے
تو میں عرض کررہا تھا کہ اللہ کی نسبت سے عظمتیں آتی ہیں، بیت اللہ کی زمین پر ایک نماز ایک لاکھ نماز کے برابر کیوں ہے؟ خدا کی یہی زمین یہاں بھی تو ہے، یہ مسجد بھی تو اللہ کا گھر ہے لیکن جس زمین کو خانہ کعبہ سے نسبت ہو صرف اسی کو بیت اللہ کہہ سکتے ہیں۔ اس مسجد کو خانۂ خدا تو کہہ سکتے ہیں لیکن بیت اللہ صرف حرم کعبہ ہی کو کہہ سکتے ہیں،وہاں کے طواف سے حج ادا ہوتا ہے، ملتزم پر چپک کر رونے سے دُعائیں قبول ہوتی ہیں،یہ ہے اللہ تعالیٰ کی نسبت۔ اسی لیے مولانا رومی فرماتے ہیں کہ اولیاء اللہ کے ادب و اکرام سے لوگ گھبراتے ہیں، کہتے ہیں کہ یہ کیا بات ہے؟ یہ تو شخصیت پرستی معلوم ہوتی ہے، میں بھی بندہ وہ بھی بندے، ہم کیوں ان کا ادب کریں؟ تو مولانا نے فرمایا کہ دیکھو! بیت اللہ کا طواف کیوں کرتے ہو؟ اس لیے کہ اس یارِ حقیقی یعنی اللہ تعالیٰ نے پورے قرآن میں ایک مرتبہ کعبہ کو فرمادیا بَیْتِیْ یعنی یہ میرا گھر ہے  ؎
کعبہ  را   یک  بار   بَیْتِیْ  گفت  یار
 اس نسبت سے آج سارا عالَم بیت اﷲ کا طواف کررہا ہے اور اس کے پتھر یعنی حجرِ اسود کو چوم رہا ہے، مگر اپنے خاص بندوں کے بارے میں کیا فرمایا   ؎
گفت   یَا عَبْدِیْ   مرا   ہفتاد   بار
لیکن مجھ کو ستّر دفعہ یا عَبْدِیْ یعنی میرا بندہ کہا ہے ، اے میرے بندے! اے میرے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دین کا کام اللہ کی مہربانی سے ہوتاہے،قابلیت سے نہیں 7 1
3 اعمال بغیر قبولیت کے بے وزن اور بے کار ہیں 8 1
4 حضرت ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ کی علمی شان 9 1
5 راہِ محبت کے حقوق 9 1
6 حکایتِ مجنوں سے اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا سبق 9 1
7 مجنوں کی دوسری حکایت سے ذکر اللہ اورعشقِ مولیٰ کا سبق 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی غلامی سے آزادی کا نتیجہ 13 1
9 حسنِ مجازی کے فریب کی مثال 13 1
10 اہل اللہ کے انوار و برکات 14 1
11 شیخ کے ادب کی تلقین 15 1
12 اولیاء اللہ کا ادب اللہ تعالیٰ کی نسبت کی وجہ سے ہے 16 1
13 عشق کا پیٹرول راہِ سلوک میں قا بلِ قدر ہے 17 1
14 خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبوبیت 18 1
15 خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ کا عشقِ شیخ 18 1
16 اہلِ محبت اللہ کا راستہ انتہائی تیزی سے طے کرلیتے ہیں 19 1
17 محبت اور آہ کی تیز رفتاری 19 1
18 ہماری آہ نامِ اللہ میں شامل ہے 20 1
19 میری شاعری میرا دردِ دل ہے 20 1
20 اولیاء اللہ کے پاس بیٹھنا اللہ کے پاس بیٹھنا ہے 21 1
21 مربیّ بنانے سے پہلے تحقیق کرلیجیے 21 1
22 نگاہِ اولیاء کی کرامت 22 1
23 درِشیخ کے آداب 23 1
24 محبت کے والہانہ آداب 23 1
25 جتنا عمدہ دل اتنی عمدہ سوچ 24 1
26 اہلِ دل پتھر دل کو لعل بنا دیتےہیں 25 1
27 کامیابی کامدار قبولیت پر ہے 25 1
28 زندہ حقیقی کو پانے کے لیے مردوں کو دل سے نکالناضروری ہے 26 1
29 اللہ کو پانے کے لیے ترکِ معصیت شرط ہے 26 1
30 توبہ کی رفتار 27 1
31 ذکر سے پہلےروح کو آبِ توبہ سے دھو لیجیے 27 1
32 سلوک طے کرنے کے لیے ذکراللہ ضروری ہے 28 1
33 پچھتر ہزار مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی فضیلت 28 1
35 ذکرِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ میں ایک مراقبہ مستنبط بالحدیث 29 1
36 لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ ساتوں آسمان پار کرتا ہوااللہ تک پہنچ جاتا ہے 30 1
37 مزہ نہ آنے کی وجہ سے ذکر نہ کرنا نادانی ہے 30 1
38 کمزور دماغ والوں کے لیے ہدایت 31 1
39 مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک خاص نصیحت 32 1
40 اللہ کی صفاتِ غیر محدودہ کو زبانِ محدود بیان نہیں کر سکتی 33 1
41 گناہوں سے پاک فضاقبولیتِ دعا میں معین ہے 33 1
42 ہر عمل میں اتباعِ سنت کا اہتمام کیجیے 34 1
43 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کااہتمامِ اتباعِ سنت 34 1
44 اصلی مریدی 34 1
45 نقلی مریدی 35 1
46 گناہوں کی آگ ایمان کے درخت کو جھلسا دیتی ہے 35 1
47 کبھی کبھار کا گناہ سدا بہار نہیں ہونے دیتا 36 1
48 اللہ کی عظمت اور محبت کے حقوق 36 1
49 رمضان المبارک میں جان لڑا کر گناہوں سے بچیں 36 1
50 تھانہ بھون کی پیری مریدی چوبیس گھنٹے کی فکر ہے 37 1
51 نفسِ اَمَّارہ بالسُّوء کا علاج 37 1
52 جرمانہ شیخ کے ہاتھ سے خیرات کرائیں 38 1
53 غیر اللہ کی یاد میں رونا نا مبارک ہے 38 1
54 وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا…الخ کی تفسیر 39 1
55 ہر بیماری سے شفا کے لیے ایک مجرب عمل 39 1
Flag Counter