Deobandi Books

راہ محبت اور اس کے حقوق

ہم نوٹ :

17 - 42
بندے! تمام قرآن میں دیکھو اﷲ نے ستّر سے زیادہ دفعہ مومن کامل کو اپنا بندہ کہا ہے۔ تو کیا وجہ ہے کہ اللہ کے خاص بندوں کا ادب نہ کیا جائے؟ کعبہ کو ایک مرتبہ بَیْتِیْ  کہا تو اس کی یاد تو آپ کو طواف کے لیے پاگل کردے اور اس عَبْدِیْ کی یاد نے آپ پر کچھ اثر نہیں کیا کہ    اللہ نے اپنے خاص بندوں کو عَبْدِیْ کہہ کر اپنا بندہ ارشاد فرمایا ہے۔ لہٰذا اللہ کے خاص بندوں کی محبت اللہ کی محبت کا تقاضا ہے اور محبت کا یہ پیٹرول منٹوں میں اللہ تک لے اڑتا ہے۔
عشق کا پیٹرول راہِ سلوک میں قا بلِ قدر ہے
اختر آج ساٹھ برس سے اوپر ہوچکا ہے، میں طبیہ کالج میں اٹھارہ ہی سال میں حکیم ہوگیا تھا، میں ساری زندگی ایسے مریضوں سے ملا ہوں جن کو نیند کم آتی تھی اور جن کو رومانٹک دنیا سے بہت مناسبت تھی یعنی شکارِ عشقِ مجازی تھے اور کہتے تھے کہ دل تڑپ رہا ہے، ایسے لوگوں کی باتوں کو میں بہت غور سے سنتا ہوں، اتنی محبت و شفقت مجھے کسی مریض سے نہیں ہوتی جتنی حسن و عشق کے ایکسیڈنٹ کے مریض سے ہوتی ہے۔ تو میں ان کی مرہم پٹی کے لیے بہت دل و جان سے کوشش کرتا ہوں۔ آپ کہیں گے کیوں؟ اس لیے کہ ان کے اندر ایک پیٹرول یعنی محبت کا مادّہ ہے جو غلط استعمال ہوگیا ہے، اس غلط استعمال کو میں صحیح استعمال سے تبدیل کرتاہوں اور جب یہ اللہ تعالیٰ کی محبت سے مشرّف ہوجائے گا تو ولی اللہ ہوجائے گا۔اگر مجنوں کو شمس الدین تبریزی کی صحبت مل جاتی جس نے مولانا رومی کو ولی اللہ بنایا تھا تو وہی مجنوں بہت بڑا ولی اللہ ہوتا۔ افسوس کہ اس کو کوئی شمس الدین تبریزی نہ ملا جو اس کے عشقِ لیلیٰ کو عشقِ مولیٰ سے تبدیل کردیتا لیکن میں آپ سے عرض کرتا ہوں کہ ہر زمانے میں شمس الدین تبریزی ہوتے ہیں مگر پہچاننے کے لیے نظر ہونی چاہیے۔ ہر صدی میں اللہ شمس الدین تبریزی کو پیدا کرتا ہے اور کئی کئی پیدا کرتا ہے، جو دنیا والوں کے عشقِ لیلیٰ کو عشقِ مولیٰ سے تبدیل کردیتا ہے، کیوں کہ محبت کا مادّہ وہی ہے، محبت کی اسٹیم وہی ہے۔ اگر کار کے انجن میں پیٹرول ہے تو جس پیٹرول سے وہ کار مسجد آسکتی ہے اسی پیٹرول سے وہ سینما اور کسی غلط اَڈّے پر بھی جاسکتی ہے۔ بولیے صاحب! تو ہم پیٹرول کو کیوں بُرا کہیں؟ ہم محبت کو کیوں بُرا کہیں؟ ہم تو استعمال کو بُرا کہتے ہیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دین کا کام اللہ کی مہربانی سے ہوتاہے،قابلیت سے نہیں 7 1
3 اعمال بغیر قبولیت کے بے وزن اور بے کار ہیں 8 1
4 حضرت ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ کی علمی شان 9 1
5 راہِ محبت کے حقوق 9 1
6 حکایتِ مجنوں سے اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا سبق 9 1
7 مجنوں کی دوسری حکایت سے ذکر اللہ اورعشقِ مولیٰ کا سبق 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی غلامی سے آزادی کا نتیجہ 13 1
9 حسنِ مجازی کے فریب کی مثال 13 1
10 اہل اللہ کے انوار و برکات 14 1
11 شیخ کے ادب کی تلقین 15 1
12 اولیاء اللہ کا ادب اللہ تعالیٰ کی نسبت کی وجہ سے ہے 16 1
13 عشق کا پیٹرول راہِ سلوک میں قا بلِ قدر ہے 17 1
14 خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبوبیت 18 1
15 خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ کا عشقِ شیخ 18 1
16 اہلِ محبت اللہ کا راستہ انتہائی تیزی سے طے کرلیتے ہیں 19 1
17 محبت اور آہ کی تیز رفتاری 19 1
18 ہماری آہ نامِ اللہ میں شامل ہے 20 1
19 میری شاعری میرا دردِ دل ہے 20 1
20 اولیاء اللہ کے پاس بیٹھنا اللہ کے پاس بیٹھنا ہے 21 1
21 مربیّ بنانے سے پہلے تحقیق کرلیجیے 21 1
22 نگاہِ اولیاء کی کرامت 22 1
23 درِشیخ کے آداب 23 1
24 محبت کے والہانہ آداب 23 1
25 جتنا عمدہ دل اتنی عمدہ سوچ 24 1
26 اہلِ دل پتھر دل کو لعل بنا دیتےہیں 25 1
27 کامیابی کامدار قبولیت پر ہے 25 1
28 زندہ حقیقی کو پانے کے لیے مردوں کو دل سے نکالناضروری ہے 26 1
29 اللہ کو پانے کے لیے ترکِ معصیت شرط ہے 26 1
30 توبہ کی رفتار 27 1
31 ذکر سے پہلےروح کو آبِ توبہ سے دھو لیجیے 27 1
32 سلوک طے کرنے کے لیے ذکراللہ ضروری ہے 28 1
33 پچھتر ہزار مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی فضیلت 28 1
35 ذکرِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ میں ایک مراقبہ مستنبط بالحدیث 29 1
36 لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ ساتوں آسمان پار کرتا ہوااللہ تک پہنچ جاتا ہے 30 1
37 مزہ نہ آنے کی وجہ سے ذکر نہ کرنا نادانی ہے 30 1
38 کمزور دماغ والوں کے لیے ہدایت 31 1
39 مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک خاص نصیحت 32 1
40 اللہ کی صفاتِ غیر محدودہ کو زبانِ محدود بیان نہیں کر سکتی 33 1
41 گناہوں سے پاک فضاقبولیتِ دعا میں معین ہے 33 1
42 ہر عمل میں اتباعِ سنت کا اہتمام کیجیے 34 1
43 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کااہتمامِ اتباعِ سنت 34 1
44 اصلی مریدی 34 1
45 نقلی مریدی 35 1
46 گناہوں کی آگ ایمان کے درخت کو جھلسا دیتی ہے 35 1
47 کبھی کبھار کا گناہ سدا بہار نہیں ہونے دیتا 36 1
48 اللہ کی عظمت اور محبت کے حقوق 36 1
49 رمضان المبارک میں جان لڑا کر گناہوں سے بچیں 36 1
50 تھانہ بھون کی پیری مریدی چوبیس گھنٹے کی فکر ہے 37 1
51 نفسِ اَمَّارہ بالسُّوء کا علاج 37 1
52 جرمانہ شیخ کے ہاتھ سے خیرات کرائیں 38 1
53 غیر اللہ کی یاد میں رونا نا مبارک ہے 38 1
54 وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا…الخ کی تفسیر 39 1
55 ہر بیماری سے شفا کے لیے ایک مجرب عمل 39 1
Flag Counter