راہ محبت اور اس کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
زبان سے وہی نکلے گا، کلمہ ہی پر موت آئے گی ان شاء اﷲ اور اس میں آپ کے ماں باپ اور آپ کے خون کے رشتوں کی مغفرت کا سامان بھی ہے۔ ستّر ہزار مرتبہ کلمہ کا ایک کوٹہ اپنے لیے رکھ لیجیے کیوں کہ پانچ مہینے میں پچھتّر ہزار ہوجائے گا تو ستّر ہزار دینے کے بعد پانچ ہزار بچا، آہستہ آہستہ یہ بھی جمع ہوجائے گا، ستّر ہزار اپنے لیے جمع کرلیں اور پھر جب مزید ستّر ہزار جمع ہوجائیں تو آہستہ آہستہ اپنے والدین اور عزیز و اقارب کی مغفرت کے لیے انہیں ایصالِ ثواب کردیں۔ اللہ تعالیٰ میرے بیٹے مظہر میاں کی والدہ کو جزائے خیر دے، انہوں نے ستّر ہزار پڑھ کر میری والدہ کو بخشا ہے۔ اس کو کہتے ہیں ساس بہو کا تعلق حالاں کہ میری والدہ زندہ نہیں ہیں لیکن انہوں نے اسی مہینے میں مجھے بتایا کہ ستّر ہزار پڑھ لیا ہے، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے اور میری والدہ کی مغفرت کا سامان بنائے۔ اس لیے کہتا ہوں کہ اس حدیث کی بشارت حاصل کرنے کے لیے ستّر ہزار دفعہ کلمہ پڑھیے، ان شاء اللہ تعالیٰ اس میں آپ کی اور آپ کے خاندان کی بھی مغفرت کا سامان ہے۔ پانچ مہینے میں آپ اﷲ کی رحمت سے ایک کو بخشواسکتے ہیں، اور اگر آپ کہیں کہ صاحب یہ پچیس منٹ بہت زیادہ ہیں تو میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ خدا روزانہ کتنے منٹ کی زندگی دیتا ہے؟ روزانہ کتنے گھنٹے کا دن رات ہوتا ہے؟ ایک گھنٹے میں کتنے منٹ ہوتے ہیں؟ ساٹھ کو چوبیس سے ضرب کیجیے، ۱۴۴۰ ؍منٹ بنتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ روزانہ ۱۴۴۰؍منٹ زندگی دے رہا ہے، اگر ہم چالیس منٹ اسے یاد کرلیں اور چودہ سو منٹ اپنے لیے، اپنے بچوں کے لیے رکھ لیں تو اس میں کوئی حرج ہے؟ یہ سوچو کہ کیا اللہ تعالیٰ کی محبت کا یہ حق نہیں ہے کہ ہم چالیس منٹ کے لیے مسجد میں یا اپنے گھر میں بیٹھ کر تلاوت کریں، لَا اِلٰہَ اِلَّااللہُ کا ذکر کریں اور دعا کریں کہ اے اﷲ! اس لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کے صدقے میں ہمارے دل میں کوئی غیراللہ نہ رہنے دیجیے،کیوں کہ آپ کا نام بہت بڑا ہے، جتنا بڑا آپ کا نام ہے، اتنی بڑی ہم پر مہربانی کردیجیے۔ لَا اِلٰہَ اِلَّااللہُ کی برکت سے آپ کے دل کے تمام باطنی خدا چاہے مال کا ہو، جاہ کا ہو، حسینوں کا ہو، جتنے بھی باطنی خدا دل میں ہیں ان شاء اللہ سب نکل جائیں گے۔ کمزور دماغ والوں کے لیے ہدایت اب بعض لوگ دماغ کے کمزور ہوسکتے ہیں،اس مجمع میں یا خواتین میں ایسے لوگ ہوں گے کہ پانچ سو مرتبہ پڑھنے سے ہوسکتا ہے کہ انہیں چکر آجائیں، تو ان لوگوں کو کیا کرنا