راہ محبت اور اس کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
ہر عمل میں اتباعِ سنت کا اہتمام کیجیے ایک بات اور بتا دوں کہ اگر اللہ والا بننا ہے تو ہر عمل میں اتباعِ سنت کا اہتمام کرو، سونا جاگنا، اُٹھنا بیٹھنا،وضو کرنا ہر عمل میں اہتمامِ سنت کی فکر کرو۔ میری ایک کتاب ہے ’’پیارے نبیصلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری سنتیں ‘‘یہاں اس کتاب میں سے ایک سنت ہر روز سنائی جاتی ہے، نماز، روزہ، شادی بیاہ، ختنہ، عقیقہ، خوشی غمی سب چیز اللہ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر ہو اور جب کبھی سنت کے خلاف کوئی کام ہوجائے تو دوبارہ اس کو تازہ کرلو۔ حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کااہتمامِ اتباعِ سنت الٰہ آباد میں مولانا شاہ محمدا حمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ان کے خادم نے سنت کے خلاف کُرتا اتار دیا یعنی بجائے بائیں آستین پہلے نکالنے کے اس نے داہنی آستین نکال لی تو حضرت نے ملازم کو خوب ڈانٹا کہ تم کو اتنا بھی طریقہ نہیں آتا، پھر سے کرتا پہناؤ اور سنت کے مطابق اتارو۔ خادم اگر سنت کے خلاف موزہ نکال دے تو اسے کہو کہ پھر سے پہنا کر اتارو، پہناتے ہوئے پہلے داہنے پاؤں میں پہناؤ پھر بائیں پاؤں میں اور اتارتے ہوئے بائیں سے پہلے اُتارو پھر دائیں سے۔ اسی طرح اگر کبھی بھول کر بایاں پیر مسجد میں رکھ دیا تو فوراً نکال کر داہنا پیر داخل کرو پھر بایاں پیر داخل کرو، یہ نہیں کہ ارے! اس مرتبہ ہوگیا، آیندہ خیال رکھیں گے۔ آیندہ نہیں فوراً اسے صحیح کریں اور سنت کے خلاف کرنے کے گناہ سے بچیں۔ اصلی مریدی مریدی کی دو قسمیں ہیں: ایک اصلی، دوسرا نقلی۔ سب گناہوں کو چھوڑ دو، اللہ کو راضی کرو اور شریعتِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر چلو، اس کا نام اصلی مریدی ہے، کیوں کہ اس نے اللہ کو اپنی مراد بنالیا اور ہر وقت جائز ناجائز کی فکر رکھتا ہے لیکن اس غم کی برکت سے مولیٰ اسے وہ خوشی عطا فرماتے ہیں کہ بادشاہوں کو وہ خوشی نصیب نہیں۔تو اصلی مرید وہ ہے جو گناہ چھوڑ دیتا ہے کیوں کہ جب اس نے اللہ کا ارادہ کرلیا تو گناہ غیراللہ ہے یا نہیں؟ جس نے اللہ کو اپنی مراد بنالیا تو پھر نفس کی خواہشات کو کیوں مراد بنائے گا؟