راہ محبت اور اس کے حقوق |
ہم نوٹ : |
|
تک کہ اللہ کے سامنے ندامت اور اشکبار آنکھوں سے توبہ نہ کرلو۔ اگر اشکباری نصیب نہ ہو، رونا نہ آئے تو رونے والوں کی شکل ہی بنالو۔ سلوک طے کرنے کے لیے ذکراللہ ضروری ہے پھر دو رکعت پڑھ کر ذکر کرو۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ جب تک ذکر نہیں کروگے، خالی باتیں سننے سنانے سے کچھ نہیں ہوگا، ذکر ذاکر کو مذکور تک پہنچا دیتا ہے۔ یعنی ذکر کرنے والا جس کو یاد کررہا ہے ذکر اسے اس تک لے جائے گا۔ تو دو رکعت توبہ پڑھ کر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی تسبیح پانچ سو مرتبہ پڑھیں7؎، اور درمیان درمیان میں دس بیس دفعہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کہنے کے بعد یہ پورا کلمہ یعنی مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پڑھ لیجیے، پچیس منٹ میں ذکر پورا ہوجائے گا، پانچ مہینے میں پچھتر ہزار ہوجائے گا۔ پچھتر ہزار مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی فضیلت شیخ ابنِ عربی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں ایک جوان آیا جو ولی اللہ تھا، شَابٌّ مَشْہُوْرٌ بِالْکَشْفِ اس کا کشف مشہور تھا، اس نے اچانک رونا شروع کردیا۔ شیخ ابنِ عربی نے پوچھا اے جوان! کیوں روتا ہے؟ اس نے کہا اَرٰی اُمِّیْ فِی الْعَذَابِ میں اپنی ماں کو عذاب میں دیکھ رہا ہوں۔ شیخ ابنِ عربی فرماتے ہیں میں نے اللہ سے دل ہی دل میں بات کی کہ اے اللہ! یہ جو میں نے ستر ہزار مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ پڑھا ہے اور ابھی تک کسی کو ایصالِ ثواب نہیں کیا یہ اس جوان اللہ والے کی ماں کو عطا کردے فَوَھَبْتُ فِیْ بَاطِنِیْ ثَوَابَ التَّھْلِیْلَۃِ الْمَذْکُوْرَۃِ لَھَا میں نے اس کی ماں کے لیے ستر ہزار لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کا ثواب ہدیہ کردیا۔ فَضَحِکَ پس وہ جوان ہنسا حالاں کہ شیخ کی زبان ہلی بھی نہیں تھی، دل میں اللہ تعالیٰ سے سودا کیا تھا لیکن چوں کہ ظالم کو کشف بہت ہوتا تھا، اس کا کشف مشہور تھا تو وہ فوراً ہنسا اور اس نے کہا اِنِّیْ اَرَاھَا الْاٰنَ فِیْ حُسْنِ الْمَاٰبِ ، میں اپنی ماں کو جنت میں دیکھ رہا ہوں۔ شیخ فرماتے ہیں: _____________________________________________ 7؎پانچ سو دفعہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کا ذکر حضرت والا دامت برکاتہم بیس سال پہلے تجویز فرماتے تھے۔ اب لوگوں کے ضعفِ صحت کی وجہ سے صرف ایک سو مرتبہ روزانہ تجویز فرماتے ہیں۔ جامع