Deobandi Books

راہ محبت اور اس کے حقوق

ہم نوٹ :

33 - 42
اللہ کی صفاتِ غیر محدودہ کو زبانِ محدود بیان نہیں کر سکتی
آپ بھی ہمارے لیے دعا کیجیے گا کہ اے اللہ تعالیٰ! عافیت کے ساتھ سفر ہو، جہاز خیریت سے پہنچے اور خیریت سے واپس آئے۔ وہاں جو کام ہو اخلاص کے ساتھ ہو اور میرا بیان حسن تعبیر کے ساتھ ہو کیوں کہ اللہ تعالیٰ کے جمال کو بیان کرنے سے ہماری زبان  قاصر ہے۔اللہ تعالیٰ  کی صفات غیرمحدود ہیں، غیرمحدود صفات کو بیان کرنے کے لیےمحدود زبان کافی نہیں ہے  ؎
ترے جلوؤں کے آگے ہمتِ شرح و بیاں رکھ دی
زبانِ بے  نگہ  رکھ    دی   نگاہِ   بے زباں رکھ  دی
کیوں کہ زبان میں نگاہ نہیں ہے اور نگاہ میں زبان نہیں ہے۔ یہ اصغر گونڈوی رحمۃ اللہ علیہ کا شعر ہے اور کیا عمدہ شعر ہے، یہ جگر کے استاد تھے اور بہت اللہ والے تھے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ حسنِ تعبیر بھی نصیب فرمائے۔ اگر خدازبانِ تعبیر نہ عطا کرتا تو مجھے کون پوچھتا، اس لیے میں اللہ کی اس نعمت کے شکر کے لیے اور ان کی محبت کے لیے جاؤں گا۔
گناہوں سے پاک فضاقبولیتِ دعا میں معین ہے
 میرا معمول ہے کہ میں جہاز پر بیٹھتے ہی دعا شروع کردیتا ہوں کیوں کہ اس وقت میں زمین و آسمان کے درمیان میں ہوتا ہوں اور زمین و آسمان کے درمیان کوئی گناہ نہیں ہوتا، اس لیے اس مقدس فضا میں اللہ سے کہتا ہوں کہ اے اللہ! اختر اس وقت زمین و آسمان کے درمیان معلق ہے،اس کی دعا کو قبول کرلیجیے۔ میں آپ سب کو یاد کرتا ہوں، کسی ایک کو بھی نہیں چھوڑتا اور میرے اس معمول میں شاید ہی ناغہ ہوتا ہو کہ اختراپنے دوستوں کے لیے دعا نہ کرتا ہو، اپنی اولاد و ذریّات، دوست، اقربا، خون کے رشتے دار اور جو روحانی رشتے ہیں، جو اللہ کے لیے مجھ سے محبت رکھتے ہیں، مختلف زبانوں کے، مختلف شہروں کے اور مختلف خاندانوں کے جو لوگ اللہ کے لیے میرے پاس آتے ہیں سب کے لیے دعا کرتا ہوں اور میں بھی اسی محبت سے ان کو دیکھنے کے لیے بے چین رہتا ہوں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دین کا کام اللہ کی مہربانی سے ہوتاہے،قابلیت سے نہیں 7 1
3 اعمال بغیر قبولیت کے بے وزن اور بے کار ہیں 8 1
4 حضرت ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ کی علمی شان 9 1
5 راہِ محبت کے حقوق 9 1
6 حکایتِ مجنوں سے اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا سبق 9 1
7 مجنوں کی دوسری حکایت سے ذکر اللہ اورعشقِ مولیٰ کا سبق 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی غلامی سے آزادی کا نتیجہ 13 1
9 حسنِ مجازی کے فریب کی مثال 13 1
10 اہل اللہ کے انوار و برکات 14 1
11 شیخ کے ادب کی تلقین 15 1
12 اولیاء اللہ کا ادب اللہ تعالیٰ کی نسبت کی وجہ سے ہے 16 1
13 عشق کا پیٹرول راہِ سلوک میں قا بلِ قدر ہے 17 1
14 خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبوبیت 18 1
15 خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ کا عشقِ شیخ 18 1
16 اہلِ محبت اللہ کا راستہ انتہائی تیزی سے طے کرلیتے ہیں 19 1
17 محبت اور آہ کی تیز رفتاری 19 1
18 ہماری آہ نامِ اللہ میں شامل ہے 20 1
19 میری شاعری میرا دردِ دل ہے 20 1
20 اولیاء اللہ کے پاس بیٹھنا اللہ کے پاس بیٹھنا ہے 21 1
21 مربیّ بنانے سے پہلے تحقیق کرلیجیے 21 1
22 نگاہِ اولیاء کی کرامت 22 1
23 درِشیخ کے آداب 23 1
24 محبت کے والہانہ آداب 23 1
25 جتنا عمدہ دل اتنی عمدہ سوچ 24 1
26 اہلِ دل پتھر دل کو لعل بنا دیتےہیں 25 1
27 کامیابی کامدار قبولیت پر ہے 25 1
28 زندہ حقیقی کو پانے کے لیے مردوں کو دل سے نکالناضروری ہے 26 1
29 اللہ کو پانے کے لیے ترکِ معصیت شرط ہے 26 1
30 توبہ کی رفتار 27 1
31 ذکر سے پہلےروح کو آبِ توبہ سے دھو لیجیے 27 1
32 سلوک طے کرنے کے لیے ذکراللہ ضروری ہے 28 1
33 پچھتر ہزار مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی فضیلت 28 1
35 ذکرِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ میں ایک مراقبہ مستنبط بالحدیث 29 1
36 لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ ساتوں آسمان پار کرتا ہوااللہ تک پہنچ جاتا ہے 30 1
37 مزہ نہ آنے کی وجہ سے ذکر نہ کرنا نادانی ہے 30 1
38 کمزور دماغ والوں کے لیے ہدایت 31 1
39 مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک خاص نصیحت 32 1
40 اللہ کی صفاتِ غیر محدودہ کو زبانِ محدود بیان نہیں کر سکتی 33 1
41 گناہوں سے پاک فضاقبولیتِ دعا میں معین ہے 33 1
42 ہر عمل میں اتباعِ سنت کا اہتمام کیجیے 34 1
43 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کااہتمامِ اتباعِ سنت 34 1
44 اصلی مریدی 34 1
45 نقلی مریدی 35 1
46 گناہوں کی آگ ایمان کے درخت کو جھلسا دیتی ہے 35 1
47 کبھی کبھار کا گناہ سدا بہار نہیں ہونے دیتا 36 1
48 اللہ کی عظمت اور محبت کے حقوق 36 1
49 رمضان المبارک میں جان لڑا کر گناہوں سے بچیں 36 1
50 تھانہ بھون کی پیری مریدی چوبیس گھنٹے کی فکر ہے 37 1
51 نفسِ اَمَّارہ بالسُّوء کا علاج 37 1
52 جرمانہ شیخ کے ہاتھ سے خیرات کرائیں 38 1
53 غیر اللہ کی یاد میں رونا نا مبارک ہے 38 1
54 وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا…الخ کی تفسیر 39 1
55 ہر بیماری سے شفا کے لیے ایک مجرب عمل 39 1
Flag Counter