Deobandi Books

راہ محبت اور اس کے حقوق

ہم نوٹ :

10 - 42
کیا کہتا یہ تو مولانا رومی کا علم ہے، اشعار تو ان ہی کے ہیں مگر سمجھانے کے لیے اپنے مضمون کو کسی سے منسوب کردیتے ہیں چناں چہ اپنا یہ عارفانہ کلام، اپنی معرفت کی باتیں مجنوں کی طرف منسوب کر کے بیان کررہے ہیں اور ہمیں اور آپ کو محبت سِکھارہے ہیں کہ مدینہ پاک کی محبت، مکہ شریف کی محبت، شیخ کی محبت، شیخ کے گھر والوں کی محبت، شیخ کے شہر کی محبت ہم اور آپ کس طرح سے سیکھیں۔تو مجنوں کا نام لے کر فرماتے ہیں کہ ایک دن مجنوں کہہ رہا تھا  ؎
آں  سگے  کو  گشت  در  کویش  مقیم
جو کتّا میری لیلیٰ کی گلی میں مقیم ہے، مقیم معنیٰ ٹھہرنے والا ، مسافر اور مقیم میں فرق ہوتا ہے، تو جو کتّا میرے محبوب کی گلی میں اقامت رکھتا ہےوہ قیامت کی قامت رکھتا ہے، کیوں کہ   ؎
خاكِ  پایش  بِہ   ز   شیرانِ  عظیم
 اس کے پیر کی خاک میرے نزدیک بڑے بڑے شیروں سے افضل ہے   ؎
آں  سگے   کو   باشد   اندر   کوئے   او
من بہ شیراں کے دہم  یک موئے  او
وہ کتا جو میرے محبوب کی گلی میں رہتا ہے میں شیروں کو اس کتے کا ایک بال بھی نہیں دے سکتا۔ تو کتے کو ایسی کیا نسبت ہے؟ بس یہ نسبت ہے کہ وہ اس کی لیلیٰ کی گلی کا رہنے والا ہے۔کیوں صاحب! یہ بتائیے کہ اگر ایک کتّے کے گلے میں پٹہ ڈلا ہو کہ یہ وزیراعظم کا کتا ہے اور وہ آپ کی گلی میں آجائےاور گھبرا کرآپ کے گھر میں گھس جائے تو کیا آپ کی ہمت ہوگی اسے مارنے کی؟ وزیراعظم کے خوف سے کوئی اس کتے کو کچھ نہیں کہے گا اور وزیراعظم کا خوف ہے محبت نہیں ہے، مولانا فرماتے ہیں کہ مجنوں کے لیے لیلیٰ بھی وزیراعظم سے کم نہیں لہٰذا محبت میں عاشق کو اپنا محبوب وزیراعظم سے کم معلوم نہیں ہوتا۔ 
تو مولانا رومی نسبت کی بات کررہے ہیں کہ دیکھو اس مجنوں سے محبت سیکھو کہ وہ ظالم ایک کتّے کے بارے میں کہہ رہا ہے   ؎
آں  سگے  کو  گشت  در  کویش  مقیم
جو کتّا میری لیلیٰ کی گلی میں رہتا ہے، جو کتا میری لیلیٰ کی گلی کا مقیم ہے   ؎ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دین کا کام اللہ کی مہربانی سے ہوتاہے،قابلیت سے نہیں 7 1
3 اعمال بغیر قبولیت کے بے وزن اور بے کار ہیں 8 1
4 حضرت ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ کی علمی شان 9 1
5 راہِ محبت کے حقوق 9 1
6 حکایتِ مجنوں سے اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا سبق 9 1
7 مجنوں کی دوسری حکایت سے ذکر اللہ اورعشقِ مولیٰ کا سبق 11 1
8 اللہ تعالیٰ کی غلامی سے آزادی کا نتیجہ 13 1
9 حسنِ مجازی کے فریب کی مثال 13 1
10 اہل اللہ کے انوار و برکات 14 1
11 شیخ کے ادب کی تلقین 15 1
12 اولیاء اللہ کا ادب اللہ تعالیٰ کی نسبت کی وجہ سے ہے 16 1
13 عشق کا پیٹرول راہِ سلوک میں قا بلِ قدر ہے 17 1
14 خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ کی شانِ محبوبیت 18 1
15 خواجہ عزیز الحسن مجذوب رحمۃ اللہ علیہ کا عشقِ شیخ 18 1
16 اہلِ محبت اللہ کا راستہ انتہائی تیزی سے طے کرلیتے ہیں 19 1
17 محبت اور آہ کی تیز رفتاری 19 1
18 ہماری آہ نامِ اللہ میں شامل ہے 20 1
19 میری شاعری میرا دردِ دل ہے 20 1
20 اولیاء اللہ کے پاس بیٹھنا اللہ کے پاس بیٹھنا ہے 21 1
21 مربیّ بنانے سے پہلے تحقیق کرلیجیے 21 1
22 نگاہِ اولیاء کی کرامت 22 1
23 درِشیخ کے آداب 23 1
24 محبت کے والہانہ آداب 23 1
25 جتنا عمدہ دل اتنی عمدہ سوچ 24 1
26 اہلِ دل پتھر دل کو لعل بنا دیتےہیں 25 1
27 کامیابی کامدار قبولیت پر ہے 25 1
28 زندہ حقیقی کو پانے کے لیے مردوں کو دل سے نکالناضروری ہے 26 1
29 اللہ کو پانے کے لیے ترکِ معصیت شرط ہے 26 1
30 توبہ کی رفتار 27 1
31 ذکر سے پہلےروح کو آبِ توبہ سے دھو لیجیے 27 1
32 سلوک طے کرنے کے لیے ذکراللہ ضروری ہے 28 1
33 پچھتر ہزار مرتبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ کی فضیلت 28 1
35 ذکرِ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ میں ایک مراقبہ مستنبط بالحدیث 29 1
36 لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ ساتوں آسمان پار کرتا ہوااللہ تک پہنچ جاتا ہے 30 1
37 مزہ نہ آنے کی وجہ سے ذکر نہ کرنا نادانی ہے 30 1
38 کمزور دماغ والوں کے لیے ہدایت 31 1
39 مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک خاص نصیحت 32 1
40 اللہ کی صفاتِ غیر محدودہ کو زبانِ محدود بیان نہیں کر سکتی 33 1
41 گناہوں سے پاک فضاقبولیتِ دعا میں معین ہے 33 1
42 ہر عمل میں اتباعِ سنت کا اہتمام کیجیے 34 1
43 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کااہتمامِ اتباعِ سنت 34 1
44 اصلی مریدی 34 1
45 نقلی مریدی 35 1
46 گناہوں کی آگ ایمان کے درخت کو جھلسا دیتی ہے 35 1
47 کبھی کبھار کا گناہ سدا بہار نہیں ہونے دیتا 36 1
48 اللہ کی عظمت اور محبت کے حقوق 36 1
49 رمضان المبارک میں جان لڑا کر گناہوں سے بچیں 36 1
50 تھانہ بھون کی پیری مریدی چوبیس گھنٹے کی فکر ہے 37 1
51 نفسِ اَمَّارہ بالسُّوء کا علاج 37 1
52 جرمانہ شیخ کے ہاتھ سے خیرات کرائیں 38 1
53 غیر اللہ کی یاد میں رونا نا مبارک ہے 38 1
54 وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا…الخ کی تفسیر 39 1
55 ہر بیماری سے شفا کے لیے ایک مجرب عمل 39 1
Flag Counter