۴۔ اسمائے موصولہ۔ جیسے: الَّذِيْ، الَّتِيْ وغیرہ۔
۵۔ معرَّف باللام یعنی وہ نکرہ جس کو ال کے ذریعہ معرفہ بنایا گیا ہو۔ جیسے: اَلرَّجُلُ۔
۶۔ ہر وہ اسم جو مذکورہ بالا پانچ قسموں میں سے کسی ایک کی طرف مضاف ہو۔ جیسے: کِتَابُہٗ،1 قَلَمُ سَعِیْدٍ، کِتَابُ ہٰذَا، کُرَّاسَۃُ الَّذِيْ عِنْدَکَ، قَمِیْصُ الرَّجُلِ۔
۷۔ معرفہ بہ ندا، یعنی جو پکارنے کی وجہ سے متعین ہوا ہو۔ جیسے: یَا رَجُلُ۔
نکرہ وہ اسم ہے جو غیر متعین چیز پر دلالت کرے۔ جیسے: فَرَسٌ (کوئی گھوڑا)۔
نوٹ: معرفہ کی سات قسموں کے علاوہ تمام اسما نکرہ ہیں۔
ساتواں سبق
آخری حرف کی تبدیلی کے اعتبار سے کلمہ کی دو قسمیں ہیں: معرب اور مبنی۔
معرب وہ کلمہ ہے جس کا آخری حرف عامل کے بدلنے کی صورت میں بدلتا رہتا ہو۔
عامل وہ ہے جس کی وجہ سے معرب کے آخر میں تبدیلی ہوتی ہے۔
اعراب وہ تبدیلی ہے جو معرب کے آخری حرف میں ہوتی ہے۔
محلِ اعراب معرب کا آخری حرف ہے ۔ جیسے: جَائَ زَیْدٌ، رَأَیْتُ زَیْدًا، مَرَرْتُ بِزَیْدٍ میں زید معرب ہے ۔ اور جَائَ، رَأَیْتُ اور ب (حرفِ جر) عامل ہیں اور زید پر رفع، نصب اور جر اعراب ہیں،اور زید کی د محلِ اعراب ہے ۔
قاعدہ: اسمِ معرب کے تین اعراب ہیں: رفع، نصب اور جر ، اور جس اسم پر رفع ہو اس کو مرفوع اور جس پر نصب ہو اس کو منصوب اور جس پر جر ہو اس کو مجرور کہتے ہیں۔