ما اور لا مشابہ بہ لیس اسم کو رفع اور خبر کو نصب دیتے ہیں ۔1 جیسے: مَا زَیْدٌ قَائِماً (زید کھڑا نہیں ہے) لَا رَجُلٌ أَفْضَلَ مِنْکَ (آپ سے بہتر کوئی شخص نہیں ہے) ۔
یہ شعر یاد کرلیں:
إِنَّ بہ أَنَّ کَأَنَّ لَیْتَ لٰکِنَّ لَعَلَّ 2
ناصب اسمند ورافع در خبر ضدّ ما ولا
لائے نفی جنس وہ لا ہے جو نکرہ پر داخل ہو کر پوری جنس کی نفی کرتا ہے، یہ لا اسم کونصب اور خبر کو رفع دیتا ہے ۔ جیسے: لَا رَجُلَ قَائِمٌ (کوئی بھی آدمی کھڑا نہیں ہے)۔
پندرہواں سبق
افعالِ ناقصہ تیرہ ہیں۔ یہ جملہ اسمیہ پر داخل ہوتے ہیں اور مبتدا کو اپنا اسم اور خبر کو اپنی خبر بنا لیتے ہیں اور اسم کو رفع اور خبر کو نصب دیتے ہیں۔ وہ یہ ہیں:
کَانَ، صَارَ، أَصْبَحَ، أَمْسٰی، أَضْحٰی، ظَلَّ، بَاتَ، مَا بَرِحَ، مَا دَامَ، مَا انْفَکَّ، لَیْسَ، مَا فَتِئَ اور مَا زَالَ۔ جیسے: کَانَ اللّٰہُ عَلِیْمًا،1 صَارَ الدَّقِیْقُ خُبْزًا، أَصْبَحَ زَیْدٌ غَنِیًّا، لَیْسَ بَکْرٌ قَائِمًا۔ (باقی مثالیں حصہ دوم میں آئیں گی)
یہ اشعار سمجھ کر یاد کرلیں :
اے عاقل!2 سیزدہ فعلند کہ ایشاں ناقصند
رافع اسمند وناصب در خبر چو ما و لا
کَانَ، صَارَ، أَصْبَحَ، أَمْسٰی، أَضْحٰی، ظَلَّ، بَاتَ