{نَادَیْنٰہُ اَنْ یّٰاِبْرٰہِیْمُلا} (پکارا ہم نے اس کو کہ اے ابراہیم!)
حروفِ مصدریہ وہ حروف ہیں جو فعل کو مصدری معنیٰ میں یا جملہ کو مصدر کی تاویل میں کرتے ہیں۔ یہ تین حرف ہیں: مَا، أَنْاور أَنََّّ۔ جیسے: عَلِمْتُ أَنَّکَ قَائِمٌ (میں نے آپ کا کھڑا ہونا جانا)۔
حروفِ استفہام وہ حروف ہیں جن کے ذریعہ کوئی بات دریافت کی جاتی ہے۔ یہ دس حروف ہیں: أَ (کیا) ، ہَلْ (کیا) مَا (کیا) ، مَنْ (کون) ، أَيٌّ (کون سا) اور اس کا مؤنث أَیَّۃٌ (کون سی)، مَتٰی (کب) ، أَیَّانَ (کب) ، أَنّٰی (جہاں) ، أَیْنَ (کہاں)۔
بتیسواں سبق
حروفِ تاکید وہ حروف ہیں جن کے ذریعہ کلام میں تاکید پیدا کی جاتی ہے۔ یہ دو حرف ہیں: نونِ تاکید (ثقیلہ وخفیفہ) اور لامِ تاکید (مفتوح)۔ جیسے: لَیَضْرِبَنَّ (البتہ ضرور مارے گا وہ ایک مرد) إِنَّ زَیْدًا لَقَائِمٌ (بے شک زید البتہ کھڑا ہے)۔
حروفِ تحضیض وہ حروف ہیں جن کے ذریعہ مخاطب کو کسی کام پر ابھارا جاتا ہے۔ یہ چار حرف ہیں: ہَلَّا، أَلَّا، لَوْلَا اور لَوْمَا۔ جیسے: ہَلَّا ضَرَبْتَہٗ (آپ نے اس کو مارا کیوں نہیں؟)
حروفِ ندا وہ حروف ہیں جن کے ذریعہ مخاطب کو اپنی طرف متوجہ کیا جاتا ہے۔یہ پانچ حروف ہیں: یَا (قریب، بعید اور متوسط کے لیے)، أَیَا، ہَیَا (بعید کے لیے)، أَيْ، ہمزہ مفتوحہ (قریب کے لیے)۔ جیسے: یَا زَیْدُ / رَجُلُ (اے زید/ آدمی)۔
حروفِ زیادت وہ حروف ہیں جن کے معنی کچھ نہیں ہوتے، ان کو کلام میں زینت کے لیے