سماعی۔
مؤنثِ قیاسی وہ ہے جس میں تانیث کی علامت لفظوں میں موجود ہو۔ جیسے: طَلْحَۃُ، صُغْرٰی، حَمْرَائُ۔
مؤنثِ سماعی وہ ہے جس میں لفظوں میں تانیث کی علامت موجود نہ ہو مگر اہلِ زبان اس کو مؤنث مانتے ہوں۔ جیسے: أَرْضٌ، شَمْسٌ۔
چند مؤنثِ سماعی یہ ہیں:
۱۔ وہ تمام اسما جو مؤنث کے نام ہوں۔ جیسے: مَرْیَمُ۔
۲۔ وہ تمام اسما جوعورتوں کے لیے خاص ہوں۔ جیسے: أُمٌّ ، أُخْتٌ۔
۳۔ وہ تمام اسما جو کسی شہر یا قبیلہ کے نام ہوں۔ جیسے: شام، مصر ، قریش۔
۴۔ انسان کے جو اعضا ڈبل ہیں ان پر دلالت کرنے والے اسما۔ جیسے: ید، عین وغیرہ۔ (مگر صُدْغٌ، مِرْفَقٌ، حَاجِبٌ اور خَدٌّ مؤنث نہیں ہیں۔)
چھٹا سبق
تعیین اور عدمِ تعیین کے اعتبار سے اسم کی دو قسمیں ہیں: معرفہ اور نکرہ۔
معرفہ وہ اسم ہے جو متعین چیز پر دلالت کرے۔ یہ سات چیزیں ہیں:
۱۔ ضمیریں۔ جیسے: ہُوَ ، أَنْتَ، أََنَا وغیرہ۔
۲۔ اَعلام (نام)۔ جیسے: زید، دہلي وغیرہ۔
۳۔ اسمائے اشارہ۔ جیسے: ہٰذَا، ذٰلِکَ وغیرہ۔