ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015 |
اكستان |
|
پاکباز اِنسانیت کے سچے خادم اور خدا کے مقبول بندے نہ گزرے ہوں۔ ہر ایک اُمت (اِنسانی گروہ، قوم ) میں نبی گزرے ہیں۔ (سورۂ فاطر آیت ٢٤) ہر قوم کے لیے ہادی اور رہنما ہوئے ہیں ۔(سورۂ رعد آیت ٧) (٩) یہ تمام پاکباز، خادمِ اِنسانیت، سچائی کے ماننے والے اور پھیلانے والے واجب الاحترام ہیں، اُن سب کو مانو اُن سب پر اِیمان لاؤ جس طرح محمد (ۖ) پرلاتے ہو۔ اِسلام قطعًا برداشت نہیں کرتا کہ خدا کے کسی سچے بندے کی توہین ہو، اِسلام اِس کو کفر قرار دیتا ہے۔ ( النساء : ١٥٠، ١٥٢) (١٠) اِسلام کا حکم ہے کہ تمام برگزیدہ اور مقبول بندوں کے اِحترام کے لیے سینوں کے دَروازے کھول دو تاکہ اِنسانیت کی عظمت دِلوں میں جگہ کرے، محبت اور بھائی چارہ کا رشتہ ساری دُنیا میں پھیلے اور مظبوط ہو۔ ہمہ گیر اَمن ِعالم کی فضا جنم لے، بڑھے اور پھولے پھلے ،بھائی چارہ کے باغ میں بہار آئے ۔(سورۂ بقرہ آیت ٢٨٥) (١١) اگر تاریخی اَفسانے کسی رہنما کی صورت بگاڑ کرپیش کرتے ہیں لیکن ہزاروں لاکھوں اِنسان اُس رہنما کا اِحترام کر رہے ہیں تب بھی تمہارا فرض ہے کہ اِحترام کرنے والوں کے جذبات کا اِحترام کرو۔ آئینہ تاریخ کے مقابلہ میں اُن جذبات کے آبگینے بہت زیادہ قابلِ وقعت ہیں، کوئی ایسا لفظ زبان سے اَدا نہ کرو جس سے اُن کو ٹھیس لگے۔ (سورۂ اِنعام آیت نمبر ١٠٨) (١٢) دھرم اور مذہب کانام : ایسا کوئی بھی نام جس سے مساوات واُخوت کی ہموار سطح پرنشیب و فراز پیدا ہو، اِسلام کے منشاء کو پورا نہیں کرتا کیونکہ اِس سطح پر جو اِنسانی شخصیت سامنے آئے گی خواہ وہ کتنی ہی مقدس اور پاک و صاف ہو کسی نہ کسی قسم کا نشیب و فراز ضرور پیدا کردے گی۔ حضرت عیسٰی علیہ السلام و موسٰی علیہ السلام بودھ ١ یاحضرت محمد ۖ کا نام بھی قابلِ برداشت نہیں ، کیوں ؟ اِن ناموں کے ساتھ شخصی، قبائلی، نسلی یا جغرافیائی اِمتیازات ضرور ملیں گے جوہمہ گیر مساوات و اُخوت اور ہمہ گیر اِنسانیت کے دامن میں کوئی شکن ضرور ڈالیں گے۔ ١ بدھ مذہب کا پیرو