ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015 |
اكستان |
|
کیا اِسلام ایک فرقہ ہے : اِنصاف پسند شریف اِنسانوں کی عدالت میں بہت سے مقدمے پیش ہوتے ہیں اور اِنصاف حاصل کرتے ہیں آج ہم لفظ'' اِسلام'' کا مقدمہ پیش کر رہے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ ہم اِنصاف حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔ شکوہ : بہت بڑا ظلم یہ ہے کہ جو لفظ اِس لیے منتخب کیا گیا تھا کہ فرقہ واریت گروہ بندی اور قوم پرستی کے مقابلہ میں اَمن، سلامتی، میل جول اور شانتی کی عملی تصویر دُنیاکے سامنے پیش کرے، اِس کو فرقہ وارانہ لفظ سمجھ لیا گیا ہے اور گروہ پرستی، دھڑے بندی کا وہ بہتان اِس پر تھوپا جارہا ہے جس سے اِس کی پاک فطرت ہمیشہ گھن کرتی رہی ہے۔ ''مسلم ''کی جگہ اگر ماننے والے، مان جانے والے ،گردن جھکادینے والے کا لفظ اِستعمال کریں (کیونکہ لفظ مسلم کے یہی معنی ہیں) توہم ''اِسلام'' کے اَصل مطلب اور منشاء سے زیادہ قریب ہو جائیں گے اور اِس کی فطرت کی جھلک ہمارے سامنے آجائے گی۔ اِسلام کیا ہے : ''اِسلام'' پوری دُنیا اور دُنیا کی تمام حقیقتوں میں یعنی پوری کائنات میں ایک قانون جاری ہے اِس کو'' قانونِ فطرت'' کہا جاتا ہے اِس قانون کے کچھ تقاضے ہیں، کچھ نتیجے ہیں، اِس کا ایک پس منظر اور بیک گراؤنڈ ہے، اُس پس منظر (بیک گراؤنڈ) کو اور اِس کے تقاضوں اور نتیجوں کو مان لینا اور اُن کے سامنے گردن جھکادینا ''اِسلام'' اور اُس سے اِنحراف واِنکار ''کفر''ہے۔ سچائی ایک ہی ہے اور ہمیشہ ایک ہی رہی گی کیونکہ قانونِ فطرت ایک ہی ہے وہ اَٹل ہے اُس کا بیک گراؤنڈ اَمٹ ہے اِس قانون کے تقاضے اور اُن کے نتیجے ہمیشہ یکساں رہے ہیں اور یکساں رہیں گے لہٰذا جو حقیقت اور حق (سچ) ہے وہ بھی ایک ہی رہا ہے اور ایک ہی رہے گا اور سب کے لیے