ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015 |
اكستان |
|
قسط : ١٥ اِسلام کیا ہے ؟ ( حضرت مولانا محمد منظور صاحب نعمانی رحمة اللہ علیہ ) دسواں سبق : ہر چیز سے زیادہ اللہ تعالیٰ اور رسول ۖ کی اور دین کی محبت بھائیو ! اِسلام جس طرح ہم کو اللہ و رسول پر اِیمان لانے اور نماز، روزہ ، حج اور زکوة اَدا کرنے کی تعلیم دیتا ہے اور اِیمانداری اور پرہیز گاری اور خو ش اَخلاقی اور نیک اَطواری اِختیار کرنے کی ہدایت اور تاکید کرتا ہے اِسی طرح اُس کی ایک خاص ہدایت اور تعلیم یہ بھی ہے کہ ہم دُنیا کی ہر چیز سے زیادہ یہاں تک کہ اپنے ماں باپ اور بیوی بچوں اور جان و مال اور عزت و آبرو سے بھی زیادہ خدا اور اُس کے رسول ۖ سے اور اُس کے مقدس دین سے محبت کریں یعنی اگر کبھی کوئی ایسا نازک اور سخت وقت آئے کہ دین پر قائم رہنے اور اللہ و رسول ۖ کے حکموں پر چلنے کی وجہ سے ہمیں جان و مال اور عزت وآبرو کا خطرہ ہو تو اُس وقت بھی اللہ و رسول ۖ کو اور دین کو نہ چھوڑیں اور جان و مال یا عزت وآبرو پر جو کچھ گزرے گزر جانے دیں۔ قرآن و حدیث میں جابجا فرمایا گیا ہے کہ جو لوگ اِسلام کا دعویٰ کریں اور اُن کو اللہ ورسول ۖ کے ساتھ او ر اُن کے دین کے ساتھ ایسی محبت اور اِس درجہ کا تعلق نہ ہو، وہ اَصلی مسلمان نہیں ہیں بلکہ وہ اللہ کی طرف سے سخت سزا اور عذاب کے مستحق ہیں۔ سورۂ توبہ میں فرمایا گیا ہے : ( قُلْ اِنْ کَانَ اٰبَآئُ کُمْ وَاَبْنَآئُ کُمْ وَاِخْوَانُکُمْ وَاَزْوَاجُکُمْ وَعَشِیْرَتُکُمْ وَاَمْوَالُنِ اقْتَرَفْتُمُوْھَا وَتِجَارَة تَخْشَوْنَ کَسَادَھَا وَمَسٰکِنُ تَرْضَوْنَھَآ اَحَبَّ اِلَیْکُمْ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہ وَجِھَادٍ فِیْ سَبِیْلِہ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰی یَأْتِیَ اللّٰہُ بِاَمْرِہ وَاللّٰہُ لاَ یَھْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ )( سُورة التوبہ : ٢٤ )