Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015

اكستان

30 - 65
ایک ہی رہے گا ،یہ سچائی دھرم ہے جس کو عربی میں ''دین'' کہا جاتا ہے یہی دین قرآن کے الفاظ میں ''اِسلام'' ہے  ( اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلَامُ )
نبی  اور  پیغمبر  : 
اِسی سچائی کو پھیلانے کے لیے ناسمجھوں کو سمجھانے اور ہٹ دھرموں پرحجت تمام کرنے کے لیے خدا کے وہ پاک بندے آئے جن کو رسول، پیغمبر، پرو فٹ، رشی یا منی کہا جاتا ہے جن کو ہر فرقہ ہر قوم اور دُنیا کی ہر ایک اُمت اور ملت تسلیم کرتی ہے مگر جس طرح قدرت نے دامن ِنور کی سلوٹوں میں اَندھیری لپیٹ دی ہے، پھلوں اور پھولوں کی کروٹوں میں کانٹے اور جھاڑ لگادیے ہیں اِسی طرح سچائی کے مقابلہ میں غرور، تکبر اپنی بڑائی، خود غرضی، من کی چاہ، لالچ، دَھن دولت اور پرانی ریت کی ناپاک محبت، لکیر کے فقیر بنے رہنے کی عادت اور اِس طرح کی خراب خصلتوں کے کانٹے بھی بودیے اور اِس طرح کی اَندھیریاں بھی پیدا کردیں جو اپنے اپنے وقت پر اُبھریں اور پھیلیں جنہوں نے سچائی کے  پاک و صاف نور کو دُھندلا کردیا اوروہ حق و سچ جو سب جگہ اور ہر حال میں یکساں تھا اُس کو نسل، جغرافیہ  یا رنگ ورُوپ کے گہروندوں میں بندکرکے اُس کا حلیہ بگاڑ دیا مثلاً 
اِسرائیل (یعقوب علیہ السلام) کی اَوالاد نے (جن کوبنی اِسرائیل کہاجاتا ہے) سچائی اور حق کو اپنی گھر کی جاگیر بنا لیا، اُس کی تمام برکتیں بنی اِسرائیل کے لیے مخصوص کردیں۔
 یہودا (یعقوب علیہ السلام کے بڑے لڑکے) کے نام پر یہودیت کا ایک ڈیزائن تیار کیا اور اُسی کو سچائی کی کسوٹی اور نجات کا پروانہ قرار دے دیا۔ 
عیسائیوں نے اِن کے مقابلہ میں کسی قدر وسعتِ نظر سے کام لیا،سچائی کو خاندان کے گھروندوں میں بندنہیں کیا مگر اپنے مذہب کا نام عیسائیت اور مسیحیت رکھ کر سچائی اور نجات کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ذات اور اُن کی شخصیت کے ساتھ اِس طرح جوڑ دیا کہ اُصول پرستی اور حق شناسی  ختم ہوگئی یاایک ضمنی او ذیلی چیز بن کر رہ گئی اور لازمی طور پر دھڑے بندی اور فرقہ پرستی کا بیچ اِنسانیت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 حق وباطل کی دائمی کشمکش اور موجودہ حالات : 7 3
5 کفار کا فوری ردّعمل : 8 3
6 ''نیٹو ''کے عزائم : 8 3
7 ترقی پزیر دُنیا کا جغرافیہ : 8 3
8 وطن ِعزیز کو دَر پیش صورتِ حال : 9 3
9 موجودہ حالات کا ذمہ دار کون ؟ 10 3
10 عسکری گروپ کس نے بنائے : 10 3
11 پھانسیاں پانے والے اور حملہ آور کون ہیں : 10 3
12 مدرسہ کی رجسٹریشن اور مالیاتی نظام : 11 3
13 آپس میں کون لڑ رہا ہے : 12 3
14 آج تک قانون سازی کیوں نہیں ہوئی : 12 3
15 اِکیسواں ترمیمی بل ..... ہمارا مؤقف اور تحفظات : 13 3
16 ہم دہشت گردی کے حامی نہیں : 15 3
17 علماء کی سیاست سے کنارہ کشی اور اُس کا نقصان : 15 3
18 ''اِنتہاپسند ''کون ؟ 16 3
19 درسِ حدیث 22 1
20 مذہب کیوں بدلا ؟ : 23 19
21 ''این جی اَوز ''والا جبر : 23 19
22 مرنے کے بعد پھر زندگی : 24 19
23 ''دہر''کو خدا قرار دینا : 24 19
24 ''کیمونزم'' کی بنیاد'' نفی'' پر ہے : 25 19
25 اِس دُنیا کے بعد : 25 19
26 یہاں آنے سے پہلے : 26 19
27 عقل سے بالا اُمور کے لیے اَنبیاء کو بھیجا گیا : 27 19
28 آفاقی دین ........... صرف اِسلام 28 1
29 کیا اِسلام ایک فرقہ ہے : 29 28
30 شکوہ : 29 28
31 اِسلام کیا ہے : 29 28
32 نبی اور پیغمبر : 30 28
33 مطالبات ِ اِسلام : 32 28
34 اِسلامی تعلیمات ....... اَمن ِ عالَم کا بہترین فارمولا : 39 28
35 توحید : 39 28
36 اَنبیاء اور رسولوں کی حیثیت : 40 28
37 جتنے نبی اور رسول آئے اُن سب کی تصدیق کرو اور اِیمان لاؤ : 40 28
38 دین و مذہب دِ ل سے ہے۔ زور،زبردستی نہیں : 41 28
39 اِنسان کا درجہ اور مقصد : 41 28
40 اِنسانی بھائی چارہ : 42 28
41 عورت : 43 28
42 عدل واِنصاف : 43 28
43 نیکی کیا ہے ؟ 43 28
44 حرام کام : 44 28
45 '' جہاد '' 44 28
46 ضرورتِ دفاع : 44 28
47 '' مذہبی جنگ '' 44 28
48 مقصد اور مُنتہا : 45 28
49 فتنہ : 45 28
50 اِسلام کیا ہے ؟ 46 1
51 قصص القرآن للاطفال 49 1
52 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 49 51
53 ( اَصحابِ سبت کا قصہ ) 49 51
54 کیارُوحیں حاضرکی جا سکتی ہیں ؟ 51 1
55 تم کو کہاں ملیں گے بمبار مدرسوں میں 59 1
56 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter