ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! پشاور کے آرمی پبلک سکول کے حادثہ کے بعد مقتدر اِداروں کی طرف سے دو ٹوک اَنداز میں فیصلہ صادر کیا گیا تھا کہ '' اچھے برے طالبان کا فرق ختم،اَب سب ہی برے شمار کیے جائیں گے '' اِس حتمی خارجہ پالیسی کے فورًا بعد صاحب بہادر اَمریکہ کی جانب سے گرجدار اِصلاحی بیان صادر ہوا کہ '' اچھے برے طالبان میں فرق کیا جائے گا '' اَمریکہ کے اِس بیان کے بعد حکومت ِپاکستان کی طرف سے کسی قسم کا ردّعمل تاحال سامنے نہیں آیا بلکہ اچھے برے طالبان کا فرق ختم کر دینے کے حتمی فیصلہ کے بعد ٢١فروری کے قومی جرائد میں اِس فیصلہ کے برعکس جلی سُرخی سے یہ خبر شائع ہوئی کہ '' اَفغان حکومت اور طالبان میں سہولت کار بننے کو تیار ہیں ''