ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015 |
اكستان |
|
قول واِقرار کرے اُس کو پوری طرح نبھائے، تنگی یا مصیبت کی گھڑی ہو یا خوف و ہراس کا وقت ہرحال میں صبر اور (ضبط و تحمل) سے کام لے ۔(سورۂ بقرہ آیت ١٧٦) حرام کام : اے پیغمبر (ۖ) لوگوں سے کہہ دو کہ میرے پروردگار نے جوکچھ حرام ٹھہرایا وہ تویہ ہے کہ بے حیائی کی باتیں جوکھلے طورپر کی جائیں اور جو چھپا کر کی جائیں گناہ کی باتیں، ناحق زیادتی اور یہ کہ خدا کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ جس کی اُس نے کوئی سند نہیں اُتاری، اوریہ کہ خدا کے نام سے ایسی باتیں کہوکہ جس کے لیے تمہارے پاس کوئی علم نہیں۔ (سورۂ اَعراف آیت ٣٢) '' جہاد '' ضرورتِ دفاع : اگراللہ تعالیٰ ایسا نہ کرتا کہ اِنسانوں کے ایک گروہ کے ذریعہ دُوسرے گروہ کوہٹاتا رہتا تو دُنیا خراب ہوجاتی (اَمن و اِنصاف کا نام باقی نہ رہتا) لیکن اللہ تعالیٰ سب جہانوں کے لیے فضل رکھنے والا ہے۔ (سورۂ بقرہ آیت ٢٥١) یعنی لوگوں میں اِنقلاب کی رُوح نہ ہوتی اور جوجماعت کسی حالت میں ہے وہ سدا اُسی حالت میں چھوڑدی جاتی تو نتیجہ یہ نکلتا کہ دُنیا ظلم و تشدد اور فتنہ و فساد سے بھر جاتی اور حق و اِنصاف کا نام و نشان نہ ملتا۔ پس اللہ تعالیٰ کا بڑا ہی فضل ہے کہ جب کوئی ایک گروہ ظلم و فساد میں منہ چُھوٹ ہوجاتا ہے تومزاحمت کے محرکات دُوسرے گروہ کومدافعت کے لیے کھڑا کر دیتے ہیں اور اُس کے اِقدام کوروک دیتے ہیں اور اِس طرح ایک قوم کا ظلم دُوسری قوم کی مقاومت سے رفع ہوجاتا ہے۔ '' مذہبی جنگ '' اگرنہ ہوتا ہٹا دینا اللہ تعالیٰ کا لوگوں کو، بعض کوبعض کے ذریعہ تومنہدم کردی جاتیں راہبوں کی خانقاہیں، عیسائیوں کے گرجے، یہودکے عبادت خانہ اور مسجدیں جن میں اللہ کا نام کثرت سے لیاجاتا ہے اور اللہ تعالیٰ یقینا مدد کرے گا اُس کی جو مدد کرے گا اُس کی۔ (سورۂ حج آیت ٣٩)