ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2014 |
اكستان |
|
''پاکستان کا سپریم لاء کتاب وسنت ہو گا لیکن ہر فرقہ کے لیے کتاب وسنت کی وہی تشریح معتبر ہوگی جو وہ خود کرے گا۔ '' اِس سے یہ بات بخوبی سمجھ آجاتی ہے کہ فرقے بنتے ہیںماہرین ِشریعت یعنی مجتہدین اِسلام کی تشریح سے اِ نحراف کرکے اپنی آزاد انہ نئی تشریح کرنے سے ،جو دَراصل کتاب وسنت کی تشریح نہیں ہوتی بلکہ اُن کے اپنے خیالات وخواہشات اور اپنے توہمات وفاسد نظریات ہوتے ہیں جن کوعوام الناس میں مقبول بنا نے کے لیے کتاب وسنت کی تشریح کا عنوان دے دیاجاتاہے یا پھر کتاب و سنت میںتحریف کا اِیمان کُش زہر ہوتاہے جوکتاب وسنت کی تشریح کے نام پر ناواقف لوگوں کو کھلا یا جاتاہے۔ مناسب معلوم ہوتاہے کہ اپنے مذکورہ بالا دعوے کو مدلَّل اوراُس کی تفہیم کو سہل کرنے کے لیے قدیم ماہرین ِشریعت اور جدید محققین واَدیانِ اِتحاد کی متضاد تشریحات کی روشنی میں عقائد اِسلام اور فرقہ وارانہ نظریا ت کا تقابلی خاکہ پیش کیا جائے تاکہ فرقہ واریت اور اَسبابِ فرقہ واریت کی تشخیص وتفہیم آسان ہو جائے ۔ عقائد اِسلام اور فرقہ وارانہ نظریات کا تقابلی خاکہ عقائد اِسلام بتحقیق اَسلاف فرقہ واریت اور فرقہ وارانہ نظریات (١) اللہ تعالیٰ موجود ہے ۔ اللہ تعالیٰ موجود نہیںہے ۔ (٢) اللہ اپنی شان کے مطابق ہر جگہ موجود ہے۔ اللہ ہر جگہ موجود نہیںہے ۔ (٣) اللہ عالم الغیب ہے ۔ اللہ عالم الغیب نہیں ہے۔ (٤) اللہ ہی عالم الغیب ہے۔ اللہ بھی عالم الغیب ہے یعنی اَنبیاء واَولیاء بھی عالم الغیب ہیں۔ (٥) اللہ ہی مختارِ کل ہے۔ اللہ کے علاوہ اَنبیاء واَولیاء بھی مختارِ کل ہیں۔ (٦) اللہ تعالیٰ جسم اور اَعضا ئِ جسمانیہ سے پاک ہے ۔ اللہ کے ہاتھ ،پائوں، ہتھیلی ،اُنگلیاں، کلائی، آنکھ ، سینہ، پہلو، پنڈلی،چہرہ ،وغیرہ ہیں۔