Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2014

اكستان

49 - 64
مردوں پر عورتوں کی تعلیم ضروری اور واجب ہے  : 
مرد عورتوں کی تعلیم اپنے ذمہ ہی نہیں سمجھتے (حالانکہ) آپ حضرات کے ذمہ اُن کی تعلیم بھی ضروری ہے، مردوں پر واجب ہے کہ اُن کو اَحکام بتلائیں حدیث میں ہے  کُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَّسْئُول عَنْ رَعِیَّتِہ یعنی تم سب ذمہ دار ہو تم سے قیامت میں تمہاری ذمہ داری کی چیزوں سے سوال کیا جائے گا۔ مرد اپنے خاندان میں اپنے متعلقین میں حاکم ہے، قیامت میں پوچھا جائے گا کہ محکومین کا کیا حق اَدا کیا، محض نان نفقہ ہی سے حق اَدا نہیں ہوتا کیونکہ یہ کھانا پینا دُنیا کی زندگی تک ہے آگے کچھ بھی  نہیں اِس لیے صرف اِس پر اِکتفا کرنے سے حق اَدا نہیں ہوتا چنانچہ حق تعالیٰ نے صاف لفظوں میں اِرشاد فرمایا  ( یَآاَیُّھَاالَّذِ یْنَ اٰمَنُوْا قُوْآ اَنْفُسَکُمْ وَاَہْلِیْکُمْ نَارًا ) اے اِیمان والو ! اپنی جانوں کو اور اپنے اہل کو دوزخ سے بچاؤ یعنی اُن کی تعلیم کرو، حقوق اِلٰہی سکھلاؤ ،اُن سے تعمیل بھی کراؤ تو گھروالوں کو دوزخ سے بچانے کا معنی یہی ہے کہ اُن کو تنبیہ کرو۔ بعض لوگ بتلا تو دیتے ہیں مگر ڈھیل چھوڑ دیتے ہیں کہتے ہیں کہ دس دفعہ تو کہہ دیا ،نہ مانیں تو ہم کیا کریں۔ سچ تو یہ ہے کہ مردوں نے بھی دین کی ضرورت  کو ضرورت نہیں سمجھا ،کھانا ضروری ،فیشن ضروری، ناموری ضروری، مگر غیر ضروری ہے تو دین۔ دُنیا کی ذرا سی مضرت کا خیال ہوتا ہے اور یہ نہیں سمجھتے کہ اگر دین کی مضرت پہنچ گئی تو کیسا بڑا نقصان ہوگا۔ 
پھر اگر وہ مضرت اِیمان کی حدمیں ہے تب تو چھٹکارا بھی ہوجائے گا مگر نقصان (عذاب) پھر بھی ہوگا دائمی نہ ہو، اور اگر اِیمان کی حد سے بھی نکل گئی تب تو ہمیشہ کا مرنا ہو گیا اور تعجب ہے کہ دُنیا کی باتوں سے تو بے فکری نہیں ہوتی مگر دین کی باتوں سے کس طرح بے فکری ہوجاتی ہے (حقوق الزوجین  ص ٣٥ ۔ دعواتِ عبدیت ص ١٧٠) (خلاصہ یہ کہ حدیث کے بموجب) بڑا چھوٹے کا نگران ہوتا ہے اور اُس سے باز پرس ہوگی تو جس طرح ممکن ہو عورتوں کو دین مرد خود سکھلادیں یا کوئی بی بی دُوسری بیبیوں  کو سکھادے اور سکھانے کے ساتھ اُن کا کاربند بھی بنادے اِس کے بغیر براء ت نہیں ہوسکتی۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 اِستفتاء 4 2
4 ''اِعلامیہ'' اَمن ِعالم کانفرنس 8 2
5 درس حديث 10 1
6 قتل کی واردات اور اَنگریزی قانون کی خرابیاں : 11 5
7 اِسلامی نظام میں ہائی کورٹ پھر سپریم کورٹ ہوگی بس : 12 5
8 اِسلامی نظام میں عدل اور اِحتیاط، اِنصاف میں تاخیر ظلم کی پرورش ہے : 13 5
9 عظیم حوصلہ : 13 5
10 ''دِیت''کا فائدہ : 14 5
11 خون کا بدلہ خون اور اِس کا فائدہ : 15 5
12 والی ٔ سوات کا کارنامہ : 15 5
13 ویتنام سے امریکہ کا فرار : 16 5
14 جزیہ واپس کردیا : 17 5
15 اِسلام میں ٹیکس اِنتہائی کم لیا جاتا ہے : 18 5
16 مقالاتِ حامدیہ 20 1
17 بسم اللہ کی اہمیت 25 1
18 بسم اللہ الرحمن الرحیم کے فضائل : 27 17
19 اِسلام کی خوبی : 28 17
20 اللہ تعالیٰ کو تین ہزار ناموں سے یاد کرنا : 29 17
21 اِسلام کیا ہے ؟ 30 1
22 پہلا سبق : کلمہ طیبہ 32 21
23 ہمارے کلمہ کا پہلا جز ہے لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ : 33 21
24 قصص القرآن للاطفال 38 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 38 24
26 خلقت ِآدم علیہ السلام 40 24
27 تعلیم النسائ 46 1
28 تعلیم ِنسواں کی ضرورت : 46 27
29 مردوں کے مقابلہ میں لڑکیوں اور عورتوں کی تعلیم زیادہ ضروری ہے : 46 27
30 عورتوں کو علمِ دین پڑھانے کا فائدہ : 47 27
31 دینی تعلیم اور جدید تعلیم کا موازنہ : 47 27
32 دینی تعلیم نہ ہونے کا نقصان اور اَنجام : 48 27
33 تعلیمِ نسواں میں مفاسد کا شبہ اور اُس کا جواب : 48 27
34 عورتوں کو دینی تعلیم نہ دینا ظلم ہے : 50 27
35 حدیث طلب العلم : 50 27
36 عورتوں کو عربی درسِ نظامی کی تعلیم : 50 27
37 لڑکیوں کو حفظ ِقرآن کی تعلیم : 51 27
38 عورتوں کو کون سے علوم اور کتابیں پڑھائی جائیں : 51 27
39 اُصولی بات : 52 27
40 عورتوں کا کورس اور نصاب ِ تعلیم : 52 27
41 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 53 1
42 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 53 41
43 حضرت فاروقِ اعظم کے کلماتِ طیبات 53 41
44 بقیہ : تعلیم النسائ 57 27
45 حاصلِ مطالعہ 58 1
46 ایک سبق آموز واقعہ : 58 45
47 قبولیت ِدُعاء : 62 45
48 وفیات 62 1
49 اَخبار الجامعہ 63 1
50 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
Flag Counter