Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 1

363 - 627
(٢٠٩)ولا ترجیع فیہ  )    ١ وہو ان یُرجّع فیرفع صوتہ بالشہادتین بعدما خفض بہما ٢  وقال الشافعی فیہ ذٰلک لحدیث ابی محذورة ان النبی علیہ السلام امرہ بالترجیع 

، لا الہ الا اللہ۔ ( ابوداود شریف ، باب کیف الاذان ، ص ٧٨، نمبر ٤٩٩ ابن ماجہ شریف ،باب بدء الاذان ،ص ١٠٠ ، نمبر ٧٠٦)  اس حدیث میں ہے کہ فرشتے نے آذان  کے کلمات سکھلائے ، اور اس آذان میں ترجیع بھی نہیں ہے ۔
ترجمہ: (٢٠٩)  اذان میں ترجیع نہیں ہے۔ 
ترجمہ :  ١    ترجیع کا مطلب یہ ہے کہ دوبارہ شھادتین کہے ، اسکے بعد کہ اسکو آہستہ سے کہا ہو ۔
تشریح:  ترجیع کا مطلب یہ ہے کہ اشھد ان لا الہ الا اللہ  اور  اشھد ان محمدا رسول اللہ کو دو دو مرتبہ آہستہ آہستہ کہے پھر ان دونوں کلمات کو دو دو مرتبہ زور زور سے کہے۔ تو ان دونوں کلمات کو دو بارہ لوٹانا ہے اس لئے اس کو ترجیع کہتے ہیں۔ حنفیہ کے نزدیک اذان میں ترجیع نہیں ہے۔  
وجہ:  (١) عبد اللہ بن زید جس نے فرشتے کو خواب میں اذان دیتے ہوئے دیکھا اور  حضرت بلال کو اذان کے کلمات کی تلقین کی اس میں ترجیع نہیں ہے۔ حدیث یہ ہے ۔ حدثنی ابی عبد اللہ بن زید قال: لما امر رسول اللہ  ۖ بالناقوس یعمل لیضرب بہ للناس لجمع الصلوة ، طاف بی ، و أنا نائم ، رجل یحمل ناقوسا ً فی یدہ ، فقلت : یا عبد اللہ ! أتبیع الناقوس ؟ قال : ما تصنع بہ ؟ فقلت : ندعو بہ الی الصلوة ، قال : افلا أدلک علی ما ھو خیر من ذالک؟ فقلت لہ بلی ، قال : فقال تقول : اللہ اکبر ، اللہ اکبر  : اللہ اکبر ، اللہ اکبر ، اشھد ان لا الہ الا اللہ  ، اشھد ان لا الہ الا اللہ ،اشھد ان محمدا رسول اللہ، اشھد ان محمدا رسول اللہ ، حی علی الصلاة ، ، حی علی الصلاة ،حی علی الفلاح ،حی علی الفلاح ،اللہ اکبر ، اللہ اکبر  ، لا الہ الا اللہ۔ ( ابوداود شریف ، باب کیف الاذان ، ص ٧٨، نمبر ٤٩٩ ابن ماجہ شریف ،باب بدء الاذان ،ص ١٠٠ ، نمبر ٧٠٦)  اس حدیث میں ہے کہ فرشتے نے آذان  کے کلمات سکھلائے ، اور اس آذان میں ترجیع بھی نہیں ہے ۔
(٢)عن عبد اللہ بن زید قال کان اذان رسول اللہ ۖ شفعا شفعا فی الاذان والاقامة ۔(ترمذی شریف، باب ماجاء فی ان الاقامة مثنی مثنی ص ٤٨ نمبر ١٩٤ ابو داؤد شریف، باب کیف الاذان ص ٧٨ نمبر ٤٩٩)   اس حدیث میں بھی ترجیع کا تذکرہ نہیں ہے اسلئے ترجیع نہیں ہے ۔
ترجمہ :٢   امام شافعی نے فرمایا کہ آذان میں ترجیع ہے حضرت ابو محذورہ  کی حدیث کی بنا پر کہ نبی علیہ السلام نے انکو ترجیع کا حکم دیا ۔ حدیث یہ ہے  ان ابا محذورة    قال :   خرجت فی نفر فکنا ببعض الطریق ، فأذن موء ذن رسول اللہ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 5 0
2 کتاب الطھارات 52 1
3 سنن الطھارة 62 2
4 مستحبات وضو کا بیان 71 3
5 نواقض وضو کا بیان 79 11
6 فصل فی الغسل 102 2
7 غسل کے فرائض کا بیان 102 6
8 غسل واجب ہونے کے اسباب 107 6
9 سنت غسل کا بیان 112 6
11 فصل فی نواقض الوضوئ 79 3
12 باب الماء الذی یجوز بہ الوضوء و ما لا یجوز بہ 117 2
13 پانی کے احکام 117 12
14 بڑے تالاب کا حساب ایک نظر میں 130 13
15 گول چیز ناپنے کافارمولہ 132 13
17 فصل فی البیر 155 12
18 کنویں کے مسائل 155 17
19 فصل فی الآسار 171 12
20 فصل جوٹھے اور اسکے علاوہ کے بارے میں 171 19
21 باب التیمم 193 2
23 باب المسح علی الخفین 227 2
24 باب الحیض و الاستحاضة 251 2
25 حیض کا بیان 251 24
26 فصل فی المستحاضة 270 24
27 فصل فی النفاس 276 24
28 نفاس کا بیان 276 27
29 باب الانجاس وتطھیرھا 283 2
30 نجاست ، اور اسکے پاک کرنے کا با ب 283 29
31 ہر ایک کے ناپاک ہو نے کی دلیل 297 29
33 درھم کی قسمیں تین ہیں 300 29
34 درھم کا حساب 300 29
36 فصل فی الاستنجاء 320 2
37 استنجاء کا بیان 320 36
38 کتاب الصلوة 329 1
39 باب المواقیت 329 38
40 فصل اوقات مستحب 342 39
41 فصل فی الاوقات التی تکرہ فیھا الصلوة 351 39
42 باب الاذان 362 38
43 باب شروط الصَّلٰوة التی تتقدمہا 385 38
44 باب صفة الصلوة 413 38
45 فصل فی القراء ة 496 44
46 باب الامامة 523 38
47 جماعت کا بیان 523 46
49 باب الحدث فی الصلوة 569 38
50 باب مایفسد الصلوٰة وما یکرہ فیہا 601 38
Flag Counter