ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2013 |
اكستان |
|
مہینہ میں اللہ رب العالمین کے حضور میں لوگوں کے اعمال پیش کیے جاتے ہیں میری آرزویہ ہے کہ جب میرے اعمال پیش ہوں تومیرا شمار روزہ داروں میں ہو۔''(نسائی) شب ِبراء ت کی فضیلت : ماہِ شعبان المعظم میں ایک رات آتی ہے جو بڑی فضیلت والی رات ہے ، اِس رات کے کئی نام ہیں : (١) لَیْلَةُ الْبَرَائَ ةِ یعنی دوزخ سے بری ہونے کی رات (٢) لَیْلَةُ الصَّکِ یعنی دستاویز والی رات (٣) لَیْلَةُ الْمُبَارَکَةِ یعنی برکتوں والی رات ۔عُرفِ عام میں اِسے '' شب ِبرا ء ت'' کہتے ہیں۔ ''شب ''کے معنی فارسی زبان میں رات کے ہیں اَور ''براء ت'' عربی کا لفظ ہے جس کے معنی بری ہونے اَور نجات پانے کے ہیں ۔یہ شعبان کی پندرہویں شب کو ہوتی ہے۔ اَحادیث ِمبارکہ میں اِس شب کی بڑی فضیلت آئی ہے ،ایک حدیث میں آتاہے کہ ''اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب کو آسمانِ دُنیا پر نزول فرماتے ہیں اَور قبیلۂ بنو کلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے زیادہ گنہگاروں کی بخشش فرماتے ہیں۔ ''(ترمذی و اِبن ماجہ) کہتے ہیں کہ عرب میں اِس قبیلہ کے پاس تقریباً بیس ہزار بکریاںتھیں، اَندازہ فرمائیے کہ بیس ہزار بکریوں کے کتنے بال ہوں گے ؟ اُن کا شمار کرنا بھی اِنسان کے بس کی بات نہیں ۔ اِس سے معلوم ہوا کہ اِس رات میں اِتنے لوگ دوزخ سے بری کیے جاتے ہیں جن کو شمار نہیں کیا جاسکتا۔ ایک دُوسری حدیث میں آتاہے کہ ''جب شعبان کی پندرہویں شب آتی ہے تو(اللہ تعالیٰ کی طرف سے) ایک اعلان کرنے والا اعلان کرتا ہے کہ کیا کوئی بخشش کا طلبگارہے کہ میں اُس کو بخش دُوں، کیا کوئی رزق مانگنے والا ہے کہ میں اُسے رزق دُوں ،کیا کوئی مصیبت زدہ ہے کہ میں اُسے( تکلیف)سے نجات دُوں، کیا کوئی ایسا ہے کیا کوئی ایسا ہے ؟ غرض تمام رات اِسی طرح دربار رہتا ہے اَور عام بخشش کی بارش ہوتی رہتی ہے حتی کہ فجر ہوجاتی ہے (اَور دَربار برخاست ہوجاتاہے) ۔'' (بیہقی)