ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2013 |
اكستان |
|
لیے ہوئے تھے کہ میں پھر کسی کام میں لگ گئی۔ اَچانک جب میری نگاہ نبی کریم ۖ کے چہرہ اَنور پر پڑی تو میں نے دیکھا کہ آپ کی دونوں آنکھوں سے مسلسل آنسو بہہ رہے ہیں، حیرت سے میں نے عرض کیا، میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ کی آنکھوں سے آنسو کیوں جاری ہورہے ہیں ؟ نبی کریم ۖ نے اِرشاد فرمایا میرے پاس اَبھی جبرائیل علیہ السلام تشریف لائے تھے اَور مجھ کو مطلع کیا کہ ایک وقت ایسا آئے گا کہ میرے اُمتی میرے اِس پیارے بیٹے کو قتل کردیں گے۔اُم فضل رضی اللہ عنہا کہتی ہیں، میں نے دوبارہ تعجب سے معلوم کیا کہ کیا حسین (رضی اللہ عنہ)ہی کے ساتھ یہ معاملہ پیش آئے گا ؟ آپ ۖ نے اِرشاد فرمایا : ہاں حسین ہی کے ساتھ یہ معاملہ ہوگا۔''(رواہ البیہقی فی دلائل النبوة) حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے ایک روز دوپہر کے وقت خواب میں جناب رسول اللہ ۖ کو دیکھا کہ آپ ۖ پراگندا بال غبار آلود تھے۔ آپ کے دست ِ مبارک میں ایک شیشی تھی جس میں خون تھا۔ پس میں نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان، آپ کا یہ کیا حال ہے اَور یہ شیشی کیسی ہے ؟ جناب رسول اللہ ۖ نے فرمایا : یہ حسین اَور اُن کے یاروں کا خون ہے، میں صبح سے اَب تک اِسے جمع کرتا رہا ہوں''۔ حضرت اِبن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے اُس وقت کو اچھی طرح سے یاد رکھا۔ پس میں نے پایا کہ حسین (رضی اللہ عنہ) ٹھیک اُسی وقت میں شہید کیے گئے۔ (مظاہر حق ترجمہ مشکوٰة، رواہ البیہقی فی دلائل النبوة و رواہ اَحمد)