Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2013

اكستان

50 - 64
سورتوں کی تلقین فرمایا کرتے تھے۔
عَنْ جَابِرٍ  قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  ۖ یُعَلِّمُنَا الْاِسْتِخَارَةَ فِی الْامُوْرِ کُلِّھَا کَمَا یُعَلِّمُنَا السُّوْرَةَ مِنَ الْقُرْآنِ ''۔( بخاری شریف )
''حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے ، فرماتے ہیں کہ رسول اللہ  ۖ  ہمیں اپنے معاملات میں اِستخارہ اِسی اہتما م سے سکھاتے تھے جس اہتمام سے قرآنِ کریم کی سورتوںکی تعلیم فرماتے تھے۔''
ایک دُوسری حدیث میں حضور اَکرم  ۖ  کا اِرشاد ہے کہ  : مَاخَابَ مَنِ اسْتَخَارَ وَ لَانَدِمَ مَنِ اسْتَشَارَ ۔(المُعجم الاوسط)
 ''اِستخارہ کرنے والاکبھی ناکام ونامراد نہیں ہوتا۔''کیونکہ اِس نے اپنے معاملہ کو ایسی ذات کے سپرد کیا ہے جو ماں سے زیادہ شفیق ومہربان اَور باپ سے زیاد ہ مصلحتوں اَور حکمتوں پر نظر رکھنے والا ہے اَور خیر خواہ ہے ، اگر ایسی رحیم وکریم ذات سے بھی جس کی جودوسخا اَورشفقت ومحبت کی نہ تو کوئی عدیل ہے اَور نہ مثیل ، کوئی اِستفادہ نہ کرے تو اُس کی حرماں نصیبی میں کیا شبہہ باقی رہ جاتا ہے۔
جناب ِنبی کریم  ۖ  کا اِرشادِ گرامی ہے  : وَمِنْ شَقَاوَةِ ابْنِ آدَمَ تَرْکُہُ اسْتِخَارَةَ اللّٰہِ ۔ (ترمذی :   رقم الحدیث ٢١٥١)
''آدمی کی بدبختی  کے لیے یہ بات کافی ہے کہ وہ اللہ سے اِستخارہ کرنا چھوڑ دے''۔
اِستخارہ کا مسنون طریقہ  : 
اِستخارہ کا طریقہ جو اَحادیث ِشریفہ میں وارد ہوا ہے ، جو سنت کی برکتوں اَور آپ  ۖ  کی تعلیمات کی نورانیوں سے معمور ہے، ہدیۂ قارئین کیا جاتا ہے ۔سنن ومستحبات کی رعایت کرتے ہوئے اچھی طرح وضو کرکے دورکعت نفل اِستخارہ کی نیت سے پڑھے پھر خوب اللہ رب العزت کی تعریف وتحمید کرے، اِس کے بعد اِستخارہ کی یہ دُعا پڑھے  :
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 شادی بیاہ کا عمل 3 53
3 اللہ کسی چیز کا پابند نہیں : 9 53
4 پھر ''واجب '' کا مطلب ؟ : 9 53
5 صرف عقل پر اِنحصار گمراہی ہے : 9 53
6 صحابہ کی کرامت : 10 53
7 ''کرامت'' اَور ''اِستدراج'' میں فرق : 10 53
8 سرسیّد عالِم تھے مگر گمراہ ہوگئے : 10 53
9 اہلِ سنت کا عقیدہ : 12 53
10 اللہ کے منکر مادّہ پرستوں کے دلائل میں ٹکراؤ ہے : 13 53
11 کمیونسٹوں کے دلائل خود اُن کے خلاف پڑتے ہیں : 14 53
12 ''مُرجیہ'' ایک گمراہ فرقہ : 15 53
13 صحیح عقیدہ : 15 53
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦١ 17 1
15 جہاد کی اِبتداء ،مقاصد ِجہاداَور اُس کی غایت ''جنگ '' اَور ''جہاد ''میں فرق 17 1
16 ''جہاد'' کی اِبتداء : 18 15
17 قسط : ٣٤اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 1
18 متفرقات : 25 17
19 قسط : ٢٠ پردہ کے اَحکام 31 1
20 تنہائی میں اپنی ذات سے پردہ : 31 19
21 تصویر کی طرف دیکھنا : 31 19
22 ناجائز تصویر اَور فوٹو سے پردہ : 32 19
23 فقہاء کی اِحتیاط اَور چند اہم مسائل : 32 19
24 نامحرم کا جھوٹا کھانے کا حکم : 32 19
25 دِل و دماغ کا پردہ : 33 19
26 قسط : ١٦ سیرت خلفائے راشدین 34 1
27 متفرق واقعات : 34 26
28 قسط : ٢ قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات 37 1
29 الفاظ کی حفاظت : 37 28
30 طرزِ تلفظ اَور نہجِ قراء ت کی حفاظت : 38 28
31 معنوی حفاظت یعنی مطالب ِقرآن کی محفوظیت : 38 28
32 عملی حفاظت ِقرآن : 38 28
33 توضیحی مثال : 39 28
34 قرآن کی بلاغی عظمت : 40 28
35 گلدستۂ اَحادیث 43 1
36 سعادت و شقاوت کی تین چیزیں : 43 35
37 چار چیزیں جو اللہ تعالیٰ نے اَپنے دست ِ قدرت سے خود بنائی ہیں : 44 35
38 تین دِن سے کم میں قرآنِ کریم ختم کرنے سے قرآن کا فہم حاصل نہیں ہوتا : 44 35
39 اِستخارہ ....... متعلقات و مسائل 48 1
40 اِستخارہ کی حکمت : 49 39
41 اِستخارہ کی فضیلت : 49 39
42 اِستخارہ کا مسنون طریقہ : 50 39
43 اِستخارہ کا نتیجہ : 52 39
44 اِستخارہ میں تکرار : 54 39
45 نتیجہ ٔ اِستخارہ کا شرعی حکم : 54 39
46 کسی شخص کا دُوسرے کے لیے اِستخارہ کرنا : 55 39
47 بقیہ : اَنفاس ِ قدسیہ 57 1
48 تقریظ و تنقید 58 1
50 بقیہ : قرآنِ مجید کی عظمت و حفاظت 61 28
51 اَخبار الجامعہ 62 1
52 وفیات 63 1
53 64 1
Flag Counter