ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2013 |
اكستان |
|
تو وہ تجھے رَنجیدہ کرے، تیرے ساتھ زبان دَرازی کرے اَور اَگر تو اُس سے غائب ہو تو تُو اُس کے متعلق اَمن سے نہ ہو نہ اُس کی جان پر نہ اَپنے مال پر، (دُوسری چیز) وہ سواری ہے جو سست رفتار ہو اَگر تو اُسے مارے تو تجھے تھکادے اَور اگر تو اُس پر سوار ہو تو تجھے تیرے ساتھیوں سے نہ مِلائے ،(تیسری چیز) وہ گھر ہے جو تنگ بھی ہو اَور جس کی منفعتیں بھی قلیل ہوں ۔'' چار چیزیں جو اللہ تعالیٰ نے اَپنے دست ِ قدرت سے خود بنائی ہیں : عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ خَلَقَ اللّٰہُ اَرْبَعَةَ اَشْیَائَ بِیَدِہِ الْعَرْشَ وَجَنَّاتِ عَدْنٍ وَآدَمَ وَالْقَلَمَ ، وَاحْتَجَبَ مِنَ الْخَلْقِ بِاَرْبَعَةٍ بِنَارٍ وَّظُلْمَةٍ وَّنُوْرٍ وَّظُلْمَةٍ ۔ (المستدرک علی الصحیحین للحاکم ج ٢ ص ٣١٩ ، قال الحاکم ھٰذا حدیث صحیح الاسناد و اقر علیہ الذھبی۔ ''حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے چار چیزیں خود اَپنے دست ِ قدرت سے بنائی ہیں : (١)عرش ِاِلٰہی (٢) جنت ِ عدن (٣) جناب آدم (٤) قلم۔ اَور مخلوق میں سے چار چیزوں سے اللہ تعالیٰ محجوب ہوگئے ہیں : (١۔٢) نار و ظلمت (٣۔٤) نور و ظلمت۔'' تین دِن سے کم میں قرآنِ کریم ختم کرنے سے قرآن کا فہم حاصل نہیں ہوتا : عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمْ یَفْقَہْ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ فِیْ اَقَلَّ مِنْ ثَلٰثٍ۔ (ترمذی ج٢ ص ١٢٣ ، ابوداود ج١ ص ١٩٧ دارمی ج ص ، مشکٰوة ص ١٩١) ''حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ۖ نے فرمایا کہ جس شخص نے تین دِن سے کم میں قرآن پڑھا (ختم کیا) اُس نے قرآن کو (اچھی طرح ) نہیں سمجھا۔''