ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2013 |
اكستان |
|
قسط : ٣٤ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام متفرقات : (١) ایک صاحب نے آپ کے ملفوظات جمع کرنے کی اِجازت چاہی تو فرمایا کہ کیا اَسلاف کرام کے ملفوظات اَور تصانیف عمل کے لیے ناکافی ہیں۔ (٢) دَرسِ بخاری شریف میں اِرشاد فرمایا کہ اِخلاص فی العبادات کے تین درجے ہیں : (i) ثواب کی نیت اَور عذاب کے خوف سے کرنا۔ (ii) رضائے اِلٰہی کے لیے کرنا۔ (iii) اِن دونوں سے بالا تر ہو کر اللہ تعالیٰ کو مستحق ِعبادات سمجھتے ہوئے اُس کی تابعداری اَور عبادت کرنا۔ اِس کے بعد اِرشاد فرمایا اِخلاص کا یہ مرتبہ سب سے اُونچا ہے۔ (٣) ترمذی شریف کے دَرس میں اِرشاد فرمایا کہ علم اللہ تعالیٰ کی سب سے بڑی صفت ہے اِسی صفت کو اللہ تعالیٰ نے اِنسانوں کو عطا فرمایا ہے یہی وجہ ہے کہ علماء میں کبر اَور حسد زیادہ ہوتا ہے۔ (٤) درسِ بخاری میں اِرشاد فرمایا کہ شیخ ِکامل کو اَپنے مرید سے اِتنی محبت ہوتی ہے جتنی ماں باپ کو اَولاد سے۔ آپ سے سوال کیا گیا کہ شیخ کو مرید کی اِصلاح کرنے میں کچھ تکلیف ہوتی ہے کہ نہیں ؟ اِرشاد فرمایا ہاں ہوتی ہے مگرایسی ہی جیسی ماں کو بچے کا پاخانہ صاف کرنے میں ہوتی ہے۔