ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2013 |
اكستان |
|
گلدستۂ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) سعادت و شقاوت کی تین چیزیں : (١) عَنْ مُّحَمَّدِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ اَبِیْہِ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَآلِہ وَسَلَّمَ قَالَ : ثَلٰث مِّنَ السَّعَادَةِ وَثَلَاث مِّنَ الشَّقَاوَةِ فَمِنَ السَّعَادَةِ اَلْمَرْأَةُ تَرَاھَا تُعْجِبُکَ، وَتَغِیْبُ فَتَأْمَنُھَا عَلٰی نَفْسِھَا وَمَالِکَ، وَالدَّابَّةُ تَکُوْنُ وَطِیَّةً فَتُلْحِقُکَ بِاَصْحَابِکَ، وَالدَّارُ تَکُوْنُ وَاسِعَةً کَثِیْرَةَ الْمَرَافِقِ، وَمِنَ الشَّقَاوَةِ : اَلْمَرْأَةُ تَرَاھَا فَتَسُوْؤُکَ وَتَحْمِلُ لِسَانَھَا عَلَیْکَ، وَاِنْ غِبْتَ عَنْھَا لَمْ تَأْمَنْھَا عَلٰی نَفْسِہَا ، وَمَالِکَ ، وَالدَّابَّةُ تَکُوْنُ قَطُوْفًا، فَاِنْ ضَرَبْتَھَا اَتْعَبَتْکَ، وَاِنْ تَرْکَبَھَا لَمْ تُلْحِقْکَ بِاَصْحَابِکَ ، وَالدَّارُ تَکُوْنُ ضَیِّقَةً قَلِیْلَةَ الْمَرَافِقِ۔ (المُستدرک علی الصحیحن للحاکم ج٢ ص ١٦٢ ، رقم الحدیث ٢٦٨٤) ''حضرت محمد بن سعد اَپنے والد سعد رضی اللہ عنہ سے روایت فرماتے ہیں کہ رسولِ اَکرم ۖ نے فرمایا : تین چیزیں سعادت (نیک بختی) کی ہیں اَور تین چیزیں شقاوت (بد بختی) کی ہیں۔ سعادت کی (تین) چیزوں میں سے (پہلی چیز) وہ عورت(بیوی) ہے جسے تو دیکھے تو وہ تجھے اَچھی لگے اَورجب تو گھر سے غائب ہو (سفروغیرہ میں) تو تو اُس کے متعلق اَمن سے ہو اُس کی ذات پر بھی اَور اَپنے مال پر بھی، (دُوسری چیز) وہ سواری ہے جو تیز رفتار ہو تجھے تیرے ساتھیوں سے مِلادے، (تیری چیز) کھلا گھر ہے جو بڑی منفعتوں والا ہو۔ شقاوت کی (تین) چیزوں میں سے (پہلی چیز) وہ عورت(بیوی) ہے جسے تو دیکھے