Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2013

اكستان

14 - 64
تو معلوم ہوا کہ یہ سب چیزیں حساب سے چل رہی ہیں اِن کو چلانے والا کون ہے اِس کو وہ نہیں مانتے۔ اَرے بھئی اِدھر تو تم کہتے ہو کہ ایک پیالی چائے بن کر نہیں آسکتی بغیر سبب کے، بغیر تمہارے کچھ کیے  اَور  اُدھر کہتے ہو کہ سب کچھ خود بخود ہورہا ہے  ،  تضاد ہو گیا نا  ٹکراؤ ہو گیا نا  !  وہاں بھی کہو کہ سبب ہے اَور وہ سبب کیا ہے  ؟  اُس کو وہ ''فطرت'' کہہ لیں کچھ کہہ لیں۔
 ہم اُس کو کہتے ہیں  ''اللہ تعالیٰ کی ذاتِ پاک ''  اَور  '' بہت بڑی ذات ہے لامحدود''۔
 اَور وہ کہتے ہیں کہ  ''بہت بڑی مخلوق ہے لامحدود'' 
کیونکہ اُن کی جہاں تک نظر پہنچی ہے وہ بہت دَراز فاصلہ ہے وہاں تک روشنی بھی نہیں پہنچ سکتی روشنی کو بھی لاکھوں سال چاہئیں حالانکہ بہت بڑی رفتار ہے روشنی کی۔ 
تو اللہ تعالیٰ نے اِسی لیے ہر اِنسان کے ذمہ کردیا کہ وہ خدا کو تو مانے جب وہ دیکھتا ہے کہ میں کھارہا ہوں پی رہا ہوں میں یہ کر رہا ہوں وہ کر رہا ہوں اَور فلاں چیزیں پیدا ہو رہی ہیں اَور خود بخود ہو رہی ہیں تو اُس کا ذہن جانا چاہیے کہ کوئی خالق ہے  اَور  ٹکراؤ نہیں ہے آگ اَور پانی کا کہ یہ تو پیدا کررہا ہے سبزہ اَور دُوسرا اُسے آگ لگا رہا ہے کیونکہ دو خدا تو نہیں ہیں لہٰذا سبزہ پیدا فر ما رہا ہے سبزہ ہو رہا ہے اَور جب خشک سالی ہو رہی ہے تو خشک سالی ہی چل رہی ہے تووہ جو نظام چاہتا ہے وہ چلتا ہے اَور وہ سب دیکھتے ہیں، کوئی ٹکراؤ نہیں ہے کہ ایک پودا آپ نے لگایا وہ اچھا خاصا ہو گیا دُوسرا کوئی آیا اُس نے جلا دیا تو خیال ہو کہ ہاں بھئی کوئی دو (خدا) ہیں تصرف کرنے والے، یہ بات نہیں ہے۔
 تو اللہ تعالیٰ ایک ہے فرماتے ہیں کہ  (  لَوْ کَانَ فِیْھِمَا اٰلِہَة اِلَّا اللّٰہُ )  اَگر زمین اَور آسمان میں معبود ہوتے سوائے خدا کے کوئی اَور ہوتے  (  لَفَسَدَ تَا )   تو اِن میں فساد آگیا ہوتا یہ گڑبڑ ہوگئے ہوتے ٹکراؤ ہوجاتا ٹکراؤ خود بخود ہوتا ہے تو یہ بات ہے ہی نہیں، معلوم ہوا  خدا ایک ہے اُس کی ذات ایک ہے۔ 
کمیونسٹوں کے دلائل خود اُن کے خلاف پڑتے ہیں  : 
اَور یہ کمیو نسٹوں کے دلائل خود اِن کی دلیل سے ٹوٹ جاتے ہیں کہ جب یہ کہتے ہیں کہ سب
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 شادی بیاہ کا عمل 3 53
3 اللہ کسی چیز کا پابند نہیں : 9 53
4 پھر ''واجب '' کا مطلب ؟ : 9 53
5 صرف عقل پر اِنحصار گمراہی ہے : 9 53
6 صحابہ کی کرامت : 10 53
7 ''کرامت'' اَور ''اِستدراج'' میں فرق : 10 53
8 سرسیّد عالِم تھے مگر گمراہ ہوگئے : 10 53
9 اہلِ سنت کا عقیدہ : 12 53
10 اللہ کے منکر مادّہ پرستوں کے دلائل میں ٹکراؤ ہے : 13 53
11 کمیونسٹوں کے دلائل خود اُن کے خلاف پڑتے ہیں : 14 53
12 ''مُرجیہ'' ایک گمراہ فرقہ : 15 53
13 صحیح عقیدہ : 15 53
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦١ 17 1
15 جہاد کی اِبتداء ،مقاصد ِجہاداَور اُس کی غایت ''جنگ '' اَور ''جہاد ''میں فرق 17 1
16 ''جہاد'' کی اِبتداء : 18 15
17 قسط : ٣٤اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 1
18 متفرقات : 25 17
19 قسط : ٢٠ پردہ کے اَحکام 31 1
20 تنہائی میں اپنی ذات سے پردہ : 31 19
21 تصویر کی طرف دیکھنا : 31 19
22 ناجائز تصویر اَور فوٹو سے پردہ : 32 19
23 فقہاء کی اِحتیاط اَور چند اہم مسائل : 32 19
24 نامحرم کا جھوٹا کھانے کا حکم : 32 19
25 دِل و دماغ کا پردہ : 33 19
26 قسط : ١٦ سیرت خلفائے راشدین 34 1
27 متفرق واقعات : 34 26
28 قسط : ٢ قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات 37 1
29 الفاظ کی حفاظت : 37 28
30 طرزِ تلفظ اَور نہجِ قراء ت کی حفاظت : 38 28
31 معنوی حفاظت یعنی مطالب ِقرآن کی محفوظیت : 38 28
32 عملی حفاظت ِقرآن : 38 28
33 توضیحی مثال : 39 28
34 قرآن کی بلاغی عظمت : 40 28
35 گلدستۂ اَحادیث 43 1
36 سعادت و شقاوت کی تین چیزیں : 43 35
37 چار چیزیں جو اللہ تعالیٰ نے اَپنے دست ِ قدرت سے خود بنائی ہیں : 44 35
38 تین دِن سے کم میں قرآنِ کریم ختم کرنے سے قرآن کا فہم حاصل نہیں ہوتا : 44 35
39 اِستخارہ ....... متعلقات و مسائل 48 1
40 اِستخارہ کی حکمت : 49 39
41 اِستخارہ کی فضیلت : 49 39
42 اِستخارہ کا مسنون طریقہ : 50 39
43 اِستخارہ کا نتیجہ : 52 39
44 اِستخارہ میں تکرار : 54 39
45 نتیجہ ٔ اِستخارہ کا شرعی حکم : 54 39
46 کسی شخص کا دُوسرے کے لیے اِستخارہ کرنا : 55 39
47 بقیہ : اَنفاس ِ قدسیہ 57 1
48 تقریظ و تنقید 58 1
50 بقیہ : قرآنِ مجید کی عظمت و حفاظت 61 28
51 اَخبار الجامعہ 62 1
52 وفیات 63 1
53 64 1
Flag Counter