ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2013 |
اكستان |
|
اِرشاد فرمایا کہ مَنْ مَّاتَ یُشْرِکُ بِاللّٰہِ شَیْئًا دَخَلَ النَّارَ جو آدمی اللہ کے ساتھ شریک مانتا ہوا مرا وہ آگ میں جائے گاتو گویا واجب ہو گئی آگ ۔ وَمَنْ مَّاتَ لَا یُشْرِکُ بِاللّٰہِ شَیْئًا دَخَلَ الْجَنَّةَ ١ اَور جس کی موت اِس طرح ہو کہ اللہ کے ساتھ کسی کو'' شریک'' نہیں کر رہا نہ ''صفات'' میں نہ ''ذات'' میں وہ نہ خدا مان رہا ہے کسی اَور کو،نہ خدا جیسی صفت کسی کی مان رہا ہے تو دَخَلَ الْجَنَّةَ وہ جنت میں جائے گا اُس کے لیے جنت واجب ہو گئی۔ اللہ کسی چیز کا پابند نہیں : تو اللہ تعالیٰ پر واجب تو کچھ بھی نہیں ہوتا کیونکہ سب کچھ اُس کا ہے اَور جب سب چیز یں اَپنی ہوں تو پھر آپ کے ذمہ کوئی چیز واجب نہیں، آپ کا قلم ہے دِل چاہے آپ جیب میں رکھیں اَور دِل چاہے قلمدان میں رکھیں، نہ جیب میں رکھنا واجب ہے نہ قلمدان میں رکھنا واجب ہے اَور دِل چاہے لکھیں اَور دِل چاہے بند کر کے رکھ دیں، دِل چاہے روشنائی بھریں اَور نہ دِل چاہے تو دھو کر رکھ دیں اُسکو تو اَپنی چیز میں کوئی چیز واجب نہیں ہوتی اَپنی مرضی چلتی ہے۔ پھر ''واجب '' کا مطلب ؟ : لیکن اللہ کا یہ اِحسان ہے اُس نے یہ کلمات اِستعمال فرمانے کی اِجازت دی کہ میرے ذمہ یہ ہے میرا وعدہ یہ ہے مجھ پر یہ واجب ہے یہ کلمات اِستعمال کرنے کی اِجازت دی اُس نے، یہ اُس کا کرم ہے رہا وجوب ! وجوب نہیں ہے۔ صرف عقل پر اِنحصار گمراہی ہے : ایک فرقہ پیداہو گیا جو منطقی اَور فلسفیوں کا تھا ''معتزلہ'' وہ کہلاتے ہیں عقل کو زیادہ مانتے ہیں وہی آج تک چلا آرہا ہے یہ چکڑ الوی، پرویزی اَور اِس طرح کے جو طبقے ہیں یہ سب معتزلہ والے ہیں کہ جو بات عقل میں آتی ہے وہ مانتے ہیں جو سمجھ میں نہ آئے نہیں مانتے۔ اُس میں معجزات کا اِنکار لازم ١ مشکٰوة کتاب الایمان رقم الحدیث ٣٨ و مسلم شریف کتاب الایمان رقم الحدیث٢٦٩