Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2013

اكستان

42 - 64
عالم اَمر سے ہے جیسے قرآن میں آیا ہے  : ( قُلِ الرُّوْحُ مِنْ اَمْرِ رَبِّیْ ) تو اِس اَمر ربی کی اِصلاح بھی اَمر ربی یعنی کلامِ اِلٰہی سے ہوگی اَور کلامِ اِلٰہی فی الحقیقت غذائِ رُوحانی ہے، بدن زمین سے ہے اِس کی غذا بھی زمین سے ہے اَور رُوح اَمر سماوی ہے تو اِس کی غذا بھی سماوی یعنی کلامِ اِلٰہی سے ہوگی، اگر جسم و بدن کی نشوونما اَور قوة و اِرتقاء زمین سے حاصل کردہ غذا کے بغیر ممکن نہیںتو رُوح کی ترقی و قوت اَور نشوونما بھی آسمانی غذا یعنی کلامِ اِلٰہی کے بغیر ممکن نہیں۔ 
اَب رہا یہ فیصلہ کہ  قرآن واقعی ایک عظیم غذائِ رُوحانی اَور کلامِ اِلٰہی ہے  یا  نہیں  ؟  
تو اِس کا فیصلہ تمام غذاؤں کے اُصول قانون کے مطابق کیا جائے گا، اگر غذا کے اِستعمال سے درستی ہوجائے، ضعف و کمزوری رُونما نہ ہو بلکہ سابق کمزوری بھی دُور ہوجائے تو ایسی غذا صحیح اَور مقوی غذا ہے اَور اگر کمزوری دُور نہ ہوئی بلکہ زیادہ ہوئی تو یہ کوئی غذا نہیں۔
اَب قرآن کے نسخہ کو صحابہ کرام نے اِستعمال کیا ، اُن کی زندگی قبل اَز اِسلام و قبل القرآن تمام بُرائیوں سے لبریز تھی۔ خدا پرستی کی جگہ بت پرستی، اِتحاد کی جگہ خانہ جنگی تھی، عدل کا نام نہ تھا بلکہ ظلم پر  فخر کیا جاتا تھا، زِنا، شراب، سود خوری میں اِبتلا ء عام تھا۔ اِصلاح کے اَسباب میں سے کوئی سامان موجود نہ تھا، نہ تعلیم تھی نہ تربیت، نہ عدالت نہ قانون، نہ تعزیرات نہ سزا اَور لوٹ کھسوٹ زندگی کا عام معمول تھا قرآن آیا اَور ایسے لوگوں کی اِصلاح کے لیے آیا پھر قرآن کو اِصلاح کے لیے وقت بھی بہت تھورامِلا۔
 نبوت کے تئیس سالہ زمانہ میں تیرہ سال مکی زندگی میں تو قرآن کی آواز کفار کے جبر و اِستبداد کی وجہ سے بند تھی کہ قرآن کی دعوت موت کو دعوت دینے کے برابر تھی۔ ہجرت کے بعد کی گیارہ سالہ زندگی میں اکثر حصّہ کفارِ عرب کی جنگوں اَور حملوں کی مدافعت میں گزرا، بمشکل تین چار سال صلح حدیبیہ اَور فتح مکہ کے بعد ایسے ملے کہ قرآن کو عرب پر اِصلاحی اَثر ڈالنے کا موقع ملا لیکن اِس مختصر عرصہ میں قرآن نے عرب پر وہ اَثر ڈالا اَور ایسی جماعت تیار ہوئی جن کا ظاہر و باطن ، اَخلاق، عقائد، اعمال، معاملات، معاشرہ، سیاست اَور بین الاقوامی تعلقات ایسے بن گئے جن کی نظیر تاریخ بشری میں نہ پہلے گزری ہے اَور نہ آئندہ ممکن ہے۔(باقی صفحہ  ٦١ )
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 شادی بیاہ کا عمل 3 53
3 اللہ کسی چیز کا پابند نہیں : 9 53
4 پھر ''واجب '' کا مطلب ؟ : 9 53
5 صرف عقل پر اِنحصار گمراہی ہے : 9 53
6 صحابہ کی کرامت : 10 53
7 ''کرامت'' اَور ''اِستدراج'' میں فرق : 10 53
8 سرسیّد عالِم تھے مگر گمراہ ہوگئے : 10 53
9 اہلِ سنت کا عقیدہ : 12 53
10 اللہ کے منکر مادّہ پرستوں کے دلائل میں ٹکراؤ ہے : 13 53
11 کمیونسٹوں کے دلائل خود اُن کے خلاف پڑتے ہیں : 14 53
12 ''مُرجیہ'' ایک گمراہ فرقہ : 15 53
13 صحیح عقیدہ : 15 53
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦١ 17 1
15 جہاد کی اِبتداء ،مقاصد ِجہاداَور اُس کی غایت ''جنگ '' اَور ''جہاد ''میں فرق 17 1
16 ''جہاد'' کی اِبتداء : 18 15
17 قسط : ٣٤اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 25 1
18 متفرقات : 25 17
19 قسط : ٢٠ پردہ کے اَحکام 31 1
20 تنہائی میں اپنی ذات سے پردہ : 31 19
21 تصویر کی طرف دیکھنا : 31 19
22 ناجائز تصویر اَور فوٹو سے پردہ : 32 19
23 فقہاء کی اِحتیاط اَور چند اہم مسائل : 32 19
24 نامحرم کا جھوٹا کھانے کا حکم : 32 19
25 دِل و دماغ کا پردہ : 33 19
26 قسط : ١٦ سیرت خلفائے راشدین 34 1
27 متفرق واقعات : 34 26
28 قسط : ٢ قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات 37 1
29 الفاظ کی حفاظت : 37 28
30 طرزِ تلفظ اَور نہجِ قراء ت کی حفاظت : 38 28
31 معنوی حفاظت یعنی مطالب ِقرآن کی محفوظیت : 38 28
32 عملی حفاظت ِقرآن : 38 28
33 توضیحی مثال : 39 28
34 قرآن کی بلاغی عظمت : 40 28
35 گلدستۂ اَحادیث 43 1
36 سعادت و شقاوت کی تین چیزیں : 43 35
37 چار چیزیں جو اللہ تعالیٰ نے اَپنے دست ِ قدرت سے خود بنائی ہیں : 44 35
38 تین دِن سے کم میں قرآنِ کریم ختم کرنے سے قرآن کا فہم حاصل نہیں ہوتا : 44 35
39 اِستخارہ ....... متعلقات و مسائل 48 1
40 اِستخارہ کی حکمت : 49 39
41 اِستخارہ کی فضیلت : 49 39
42 اِستخارہ کا مسنون طریقہ : 50 39
43 اِستخارہ کا نتیجہ : 52 39
44 اِستخارہ میں تکرار : 54 39
45 نتیجہ ٔ اِستخارہ کا شرعی حکم : 54 39
46 کسی شخص کا دُوسرے کے لیے اِستخارہ کرنا : 55 39
47 بقیہ : اَنفاس ِ قدسیہ 57 1
48 تقریظ و تنقید 58 1
50 بقیہ : قرآنِ مجید کی عظمت و حفاظت 61 28
51 اَخبار الجامعہ 62 1
52 وفیات 63 1
53 64 1
Flag Counter