ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2013 |
اكستان |
(٥) ختم ِ بخاری شریف کے موقع پر اِرشاد فرمایا کہ اِصلاحِ نفس کے لیے اِشتغال بالحدیث سب سے اَقرب ذریعہ ہے اَور اِس کے بعد فیوض الحرمین میں حضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی کا مشاہدہ بیان فرمایا کہ شاہ صاحب بیان فرماتے ہیں کہ میں نے آنحضرت ۖ کے مزارِ مقدس (زادُ اللہ شرفًا) پر حاضر ہو کر مشاہدہ کیا کہ جو لوگ اِشتغال بالحدیث رکھنے والے ہیں اُن کے قلب اَور آنحضرت ۖ کے قلب ِمبارک تک نورانی دھاگوں کا سلسلہ جاری ہے۔ (٦) آپ نے اِرشاد فرمایا کہ قوتِ شہوانیہ سے بھی قلب میں غفلت پیدا ہوجاتی ہے اِس کا سہل علاج اپنی منکوحہ شرعیہ سے خلوت ِ صحیحہ کرنا ہے اِس سے بھی تزکیۂ نفس ہوتا ہے۔ (٧) درسِ بخاری شریف میں اِرشاد فرمایا کہ'' وحدت الوجود'' اَور'' وحدت الشہود'' کا صحیح مطلب عمل کرنے سے آتا ہے ،یہ ایک عملی زندگی کا نام ہے جس کو بیان کے ذریعہ کما حقہ نہیں سمجھایا جا سکتا اَور اَگر سمجھا بھی دیا تو سمجھنا بہت مشکل ہے۔ (٨) ایک تقریر میں آپ نے اِرشاد فرمایا یہ علاقہ (دیوبند، سہارنپور اَور مظفر نگر وغیرہ ) دوآبہ کا علاقہ ہے، یہ علاقہ ولی خیز ہے، پنجاب کا علاقہ نبی خیز (مرزا غلام اَحمد قادیانی کی طرف اِشارہ فرمایا) تو اِس دوآبہ کے علاقہ میں ہر زمانہ میں اَولیاء اللہ پیدا ہوتے چلے آئے ہیں۔ دارُالعلوم دیوبند کا وجود اِن ہی اَولیاء اللہ کی توجہات کا نتیجہ ہے۔ (٩) ذکر ِرُوحی کے بارے میں اِرشاد فرمایا کہ یہ قلب کی توجہ اِلی اللہ کا نام ہے کہ ہر وقت اِنسان کا یہ تصور رہے ھُوَ مَعَکُمْ اَیْنَمَا کُنْتُمْ تم جہاں کہیں بھی ہو وہ تمہارے ساتھ ہے۔ فائدہ : اِنسان کے قلب میں ہمہ وقت اِس تصور کا پیدا ہونا آسان نہیں ہے، کہنے کو تو ایک چھوٹا سا لفظ ہے مگر مفہوم نہایت وسیع رکھتا ہے ۔حقیقت ذکر ِرُوحی کی عملی زندگی میں آکر معلوم ہو سکتی ہے وَفَّقَنِیَ اللّٰہُ وَاِیَّاکُمْ ۔ (١٠) مولانا حبیب الرحمن صاحب مرحوم سے اِرشاد فرمایا کہ میں نے سلوک اَور تصوف کو بہت آسان کردیا ہے۔