Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012

اكستان

42 - 65
کرتا۔ (حضرت نے اِس واقعہ کو سنا اَور اَفسوس کیا اَور معاف کردیا)۔ (اَز  دامانی صاحب) 
(٢٢)  آج بھی ایک بستی میں ایک صاحب حیات ہیں، یہ صاحب حضرت کو ایسی سڑی سڑی گالیاں دیا کرتے تھے کہ دِل لرزنے لگتا تھا، قدرت نے اُن سے اِنتقام لیا کہ اَب سے ایک سال پیشتر اُن کے چہرے پر آبلے ایسے پڑے کہ تمام منہ سوج گیا اَور بالکل کوے کی مانند سیاہ ہوگیا،آج بھی یہ صاحب باوجود طبیب ہونے کے اپنے سیاہ چہرہ کو عبرت کا منظر بنائے ہوئے ہیں اَور اِعتراف کرتے ہیں کہ مجھے مولانا مدنی   کو گالیاں دینے کی سزا ملی ہے   فَاعْتَبِرُوْا یَا اُوْلِی الْاَبْصَارِ۔
اِن واقعات کو اِس حدیث کی روشنی میں ملاحظہ فرمائیے  : 
مَنْ عَادَی لِیْ وَلِیًّا فَقَطْ آذَنْتُہ بِالْحَرْبِ۔ (بخُاری رقم الحدیث ٦٥٠٢)	''جس نے ہمارے ولی کو اَیذا دی ہم اُ س کے خلاف اِعلانِ جنگ کر دیتے ہیں۔ ''
(٢٣)  ایک مرتبہ سہارنپور میں جمعیة کا جلسہ تھا یہ اُس وقت کا تذکرہ ہے جب لیگ اَور کانگریس کے ہنگامے ہو رہے تھے حضرت اُس جلسہ میں تقریر کرنے والے تھے ۔ مولانا ظفر اَحمد صاحب تھانوی نے اُس وقت دعوی کیا تھا کہ میں سیاست میں مولانا مدنی   سے مناظرہ کروں گا، حضرت کے خدام نے فرمایا کہ مولانا مدنی  سے مناظرہ تو آپ کے بڑے کریں گے پہلے ہم سے ہی نمٹ لیں۔ مولانا محمد اِلیاس صاحب نے فرمایا میاں ظفر اَحمد  !  اَپنی گٹھر ی کی خیر منائیں، مگر وہ کب سننے والے تھے بہرحال حضرت کو تو آپ کے خدام نے یہ کہہ کر دیوبند واپس کردیا کہ حضرت آپ کی تقریر کل ہوگی۔ چنانچہ حضرت دیوبند تشریف لے آئے ،چند دنوں کے بعد حضرت مولانا اَشرف علی صاحب تھانوی نے میاں ظفر اَحمد صاحب تھانوی کی خلافت چھین لی۔ اِسی چیز کی طرف مولانا محمداِلیاس صاحب نے اِشارہ کیا تھا۔ 
(٢٤)  ٹانڈہ ١٩٧٤ء کا واقعہ ہے کہ رمضان المبارک کے موقع پر تراویح میں ایک صاحب حضرت   کو بہت زیادہ لقمہ دیا کرتے تھے اَور اَنداز کچھ ایسا سخت تھا کہ تمام حاضرین کو ناگوار ہوتا تھا لیکن حضرت کے خوف سے کوئی اُن کو کچھ کہہ نہیں سکتا تھا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ایک دِن اُن کو خون کی قے ہوئی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف آغاز 4 1
4 گھر والوں کے تاثرات : 7 3
5 دفعہ نمبر ٢ : جمعیة علماء اِسلام پاکستان 8 3
6 دفعہ نمبر ٣ شرائط رُکنیت : 9 3
7 دفعہ نمبر ٢٧ پرچم : 10 3
8 مرزا کا اِقرار ، میںبرطانیہ کا خود کاشتہ پودا : 13 3
9 اہم سیاسی نکتہ ،گائیڈ لائن : 13 3
10 آپ ۖ کا اِرشاد اَور اُس کی وجہ : 14 3
11 اللہ تعالیٰ کے بارے میں یہود و عیسائیوں کی خرافات : 14 3
12 نبی علیہ السلام کی تعلیمات ہر طرف پھیل گئیں : 14 3
13 آپ ۖ کے خاتم النبیین ہونے کی دلیلیں ،علم کی برکت سے خیر القرون میں اپنے کو پانا : 15 3
14 ایک عامل کا قادیانیوں سے مباحثہ : 15 3
15 نبی نہیں'' مجدد'' آتے رہیں گے : 16 3
16 مرزا کا بیٹا اِس پر اِیمان نہ لایا : 16 3
17 پاک سرزمین اَور مولانا جالندھری پر مقدمہ ! : 17 3
18 اِمام اعظم کے بارے میں اِمام مالک کی رائے مبارک : 17 3
19 جھوٹے نبی کا گھڑی دیکھنا ،دماغی مریض کی علامات : 17 3
20 دُوسری علامت : 18 19
21 تیسری علامت : 18 3
22 دیو بند میں مسلمانوں کی آباد کاری اَور فروغ 20 1
23 شیخ علاء الدین سہروردی : 21 22
24 شیخ معز الاسلام : 21 22
25 شاہ ولایت : 21 22
26 ایک اَور بزرگ : 22 22
27 شیخ جیا ،صا حب ِخانقاہ : 22 22
28 شیخ اَبو الوفاء عثمانی : 22 22
29 قاضی فضل اللہ شیر : 23 22
30 شیخ اَبو البرکات : 23 22
31 مولانا فرید الدین : 23 22
32 سیّد حسام الدین : 24 22
33 سیّد حسام الدین : 24 22
34 شاہ محمد فرید : 24 22
35 میاں جی نور علی قطب الوقت : 24 22
36 مُلا شہاب الدین کابلی : 24 22
37 سیّد محمد اِبراہیم : 25 22
38 کچھ اَور بزرگ : 29 22
39 شیخ اَحمد دیبنی : 29 22
40 شاہ رَمزالدین : 29 22
41 دیوبند : زوالِ سلطنت ِمغلیہ کے وقت 30 22
42 جہادِ حضرت سیّد اَحمد شہید قدس سرہ کے رُفقائِ دیوبند : 32 22
43 قسط : ٣٠ اَنفَاسِ قدسیہ 40 1
44 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 40 43
45 وفیات 47 1
46 قسط : ١٦ پردہ کے اَحکام 48 1
47 پردہ کے تینوں دَرجوں میں ضرورت کے مواقع کا اِستثناء : 48 46
48 تینوںدَرجوں کے اِعتبار سے ضرورت کے مواقع کی تفصیل : 49 46
49 ساری بحث کا خلاصہ : 50 46
50 ضرورت کے وقت باہر نکلنے کی ضروری شرطیں : 51 46
51 قسط : ١٢ سیرت خلفائے راشدین 52 1
52 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 52 51
53 کرامت : 52 51
54 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی معیشت : 53 51
55 قسط : ٩ ، آخري سلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 56 1
56 اِقتصادِ اِسلامی کااِنتظام : 57 55
57 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter