Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012

اكستان

53 - 65
ایں قدر مستی و بیہوشی نہ حد بادہ بود 	باحریفاں آنچہ کرد آں نرگس مستانہ کرد 
اَلمختصر یرموک  ١  اَور دمشق و شام کے بعض شہر حضرت صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں فتح ہو چکے تھے، اِسلامی فتوحات کا سلسلہ برابر جاری تھا، عراقی فوجیں ملک ِاِیران میں اَور شامی فوجیں ملک ِ رُوم میں  لِیُظْھِرَہ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہ کے دِل رُبا مناظر دُنیا کودِکھا رہی تھیں کہ یکایک دَربارِ خداوندی سے حضرت صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لیے پیغام آگیا کہ  یٰاَیَّتُھَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُo اِرْجِعِیْ اِلٰی رَبِّکِ رَاضِیَةً مَّرْضِیَّةً o فَادْخُلِیْ فِیْ عِبَادِیْ وَادْخُلِیْ جَنَّتِیْ o   ٢
اَور آپ رضی اللہ عنہ خلافت کی باگ حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کے اَمانت دار ہاتھوں میں سپرد کر کے راہی جنت ہوئے  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ وَاَرْضَاہُ۔  
حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی معیشت  :
اِسلام سے پہلے مکہ کے بڑے تاجروں میں آپ کا شمار تھا، صاحب ِثروت و دولت تھے،    ١  یرموک اَور دمشق کی فتح بعض مؤرخین نے عہد ِفاروقی میں بیان کی ہے مگر حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اِزالة الخفاء میں اِن کو عہد ِصدیقی کے واقعات میں شمار کرتے ہیں اَور صحیح یہی ہے۔ ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ جس طرح اَور بعض نو مفتوح مقامات کے لوگ بغاوتیں کرتے تھے اِسی طرح مقامات ِ مذکورہ میں بھی بغاوت ہوئی ہو اَور حضرت فاروقِ اعظم نے دوبارہ اِن کو فتح کیا ہو ۔حضرت شیخ رحمہ اللہ فرماتے ہیں  :  ''بالجملہ فتح دمشق و یرموک بردست ِوی (یعنی خالد بن ولید ) واقع شدہ برقیصر ہزیمت اُفتادہ فراست صدیق ِ اکبر دَرتفویض منصب ِ اَمیر الامراء بخالد بن ولید تیر بر نشانہ زد۔ مورخا مرا دیگر فتح دمشق ویرموک دَرزمانِ فاروقِ اعظم تقریر  می کند وجہ آنست کہ اِیں فتوح مکرر وقع شدہ باشند ،واللہ اعلم ۔ '' 
   ٢   یہ ایک آیت ِ قرآنی ہے جس کا ترجمہ یہ ہے : ''اے نفس ِ مومن! چل اَپنے رب کے پاس، تو اُس سے راضی وہ تجھ سے راضی، پھر داخل ہو میرے خاص بندوں کی محفل میں اَور داخل ہو میری جنت میں ۔ '' رسول اللہ  ۖ  نے حضرت صدیق رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا کہ بوقت ِ موت فرشتے تم سے یہی کہیں گے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف آغاز 4 1
4 گھر والوں کے تاثرات : 7 3
5 دفعہ نمبر ٢ : جمعیة علماء اِسلام پاکستان 8 3
6 دفعہ نمبر ٣ شرائط رُکنیت : 9 3
7 دفعہ نمبر ٢٧ پرچم : 10 3
8 مرزا کا اِقرار ، میںبرطانیہ کا خود کاشتہ پودا : 13 3
9 اہم سیاسی نکتہ ،گائیڈ لائن : 13 3
10 آپ ۖ کا اِرشاد اَور اُس کی وجہ : 14 3
11 اللہ تعالیٰ کے بارے میں یہود و عیسائیوں کی خرافات : 14 3
12 نبی علیہ السلام کی تعلیمات ہر طرف پھیل گئیں : 14 3
13 آپ ۖ کے خاتم النبیین ہونے کی دلیلیں ،علم کی برکت سے خیر القرون میں اپنے کو پانا : 15 3
14 ایک عامل کا قادیانیوں سے مباحثہ : 15 3
15 نبی نہیں'' مجدد'' آتے رہیں گے : 16 3
16 مرزا کا بیٹا اِس پر اِیمان نہ لایا : 16 3
17 پاک سرزمین اَور مولانا جالندھری پر مقدمہ ! : 17 3
18 اِمام اعظم کے بارے میں اِمام مالک کی رائے مبارک : 17 3
19 جھوٹے نبی کا گھڑی دیکھنا ،دماغی مریض کی علامات : 17 3
20 دُوسری علامت : 18 19
21 تیسری علامت : 18 3
22 دیو بند میں مسلمانوں کی آباد کاری اَور فروغ 20 1
23 شیخ علاء الدین سہروردی : 21 22
24 شیخ معز الاسلام : 21 22
25 شاہ ولایت : 21 22
26 ایک اَور بزرگ : 22 22
27 شیخ جیا ،صا حب ِخانقاہ : 22 22
28 شیخ اَبو الوفاء عثمانی : 22 22
29 قاضی فضل اللہ شیر : 23 22
30 شیخ اَبو البرکات : 23 22
31 مولانا فرید الدین : 23 22
32 سیّد حسام الدین : 24 22
33 سیّد حسام الدین : 24 22
34 شاہ محمد فرید : 24 22
35 میاں جی نور علی قطب الوقت : 24 22
36 مُلا شہاب الدین کابلی : 24 22
37 سیّد محمد اِبراہیم : 25 22
38 کچھ اَور بزرگ : 29 22
39 شیخ اَحمد دیبنی : 29 22
40 شاہ رَمزالدین : 29 22
41 دیوبند : زوالِ سلطنت ِمغلیہ کے وقت 30 22
42 جہادِ حضرت سیّد اَحمد شہید قدس سرہ کے رُفقائِ دیوبند : 32 22
43 قسط : ٣٠ اَنفَاسِ قدسیہ 40 1
44 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 40 43
45 وفیات 47 1
46 قسط : ١٦ پردہ کے اَحکام 48 1
47 پردہ کے تینوں دَرجوں میں ضرورت کے مواقع کا اِستثناء : 48 46
48 تینوںدَرجوں کے اِعتبار سے ضرورت کے مواقع کی تفصیل : 49 46
49 ساری بحث کا خلاصہ : 50 46
50 ضرورت کے وقت باہر نکلنے کی ضروری شرطیں : 51 46
51 قسط : ١٢ سیرت خلفائے راشدین 52 1
52 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 52 51
53 کرامت : 52 51
54 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی معیشت : 53 51
55 قسط : ٩ ، آخري سلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 56 1
56 اِقتصادِ اِسلامی کااِنتظام : 57 55
57 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter