ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012 |
اكستان |
|
سیّد محمد اِبراہیم : گیا رہویں صدی کے اَوائل میں خاندانِ سادات کے ایک بزرگ سیّد محمد اِبراہیم ١ نے بعض اہل اللہ کے مشورہ سے اِسلام کی دعوت اَور تبلیغ و اِرشاد کے لیے دیو بند کا اِنتخاب فرمایا۔ تذکرة العابدین میں لکھا ہے : ''آپ اَولیاء ِکبار میں سے تھے کرامتیں اِن کی دیوبند میں مشہور و معروف ہیں، آپ کا سلسلہ قادریہ تھا۔ '' دیوبند میں سیّد صاحب کے قیام کے لیے دہلی کی مرکزی حکومت کی جانب سے مسجد اَور ایک وسیع خانقاہ تعمیر کرائی گئی جس میں افادۂ باطنی اَور طریقت و تصوف کے حلقہ کے ساتھ ساتھ علوم ِ ظاہری کی تعلیم و تعلم کی مسند بھی بچھی ہوئی تھی۔ سیّد صاحب کے اَخلاف کے نام مغل بادشاہوں، جہانگیر، شاہجہان اَور نگزیب عالمگیر کے عہد میں مددِ معاش کے لیے جو زمینیں دی گئی ہیں، شاہی فرامین میں اُن کی وجہ طالبانِ علم و طریقت کے مصارف بتلائے گئے ہیں۔ سیّد محمد اِبراہیم کا سلسلہ نسب یہ ہے : ''سیّد محمد اِبراہیم بن سیّد سعد اللہ بن سیّد محمود قلندر بن سیّد اَحمد کبیر بن سیّد فرزند علی بن وجیہہ الدین بن علاء الدین بن سیّد اَحمد کبیر بن شہاب الدین بن حسین علی بن عبدالباسط بن اَبو العباس بن اِسحاق عندلیب اَلمکی اِبن قاری حسین علی بن لطف اللہ بن تاج الدین بن حسین بن علاء الدین بن اَبی طالب بن ناصر الدین بن نظام الدین حسین بن موسیٰ بن محمد الاعرج اِبن اَبی عبداللہ اَحمد بن موسیٰ المبرقع اِبن اِمام محمد تقی اِبن اِمام موسیٰ علی رضا اِبن ِاِمام موسیٰ کاظم اِبن اِمام جعفر صادق اِبن اِمام محمد باقر اِبن اِمام زین العابدین اِبن اِمام اَبی عبداللہ الحسین اِبن سیّدة النسا فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا بنت سرورِ کائنات محمد رسول اللہ ۖ ۔'' ١ یہ بزرگ ہمارے خاندان کے جد ِاَعلیٰ ہیں۔محمود میاں غفرلہ