Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012

اكستان

25 - 65
سیّد محمد اِبراہیم   : 
گیا رہویں صدی کے اَوائل میں خاندانِ سادات کے ایک بزرگ سیّد محمد اِبراہیم   ١  نے بعض اہل اللہ کے مشورہ سے اِسلام کی دعوت اَور تبلیغ و اِرشاد کے لیے دیو بند کا اِنتخاب فرمایا۔     تذکرة العابدین میں لکھا ہے  : 
''آپ اَولیاء ِکبار میں سے تھے کرامتیں اِن کی دیوبند میں مشہور و معروف ہیں، آپ کا سلسلہ قادریہ تھا۔ '' 
دیوبند میں سیّد صاحب کے قیام کے لیے دہلی کی مرکزی حکومت کی جانب سے مسجد اَور ایک وسیع خانقاہ تعمیر کرائی گئی جس میں افادۂ باطنی اَور طریقت و تصوف کے حلقہ کے ساتھ ساتھ علوم ِ ظاہری کی تعلیم و تعلم کی مسند بھی بچھی ہوئی تھی۔ 
سیّد صاحب کے اَخلاف کے نام مغل بادشاہوں، جہانگیر، شاہجہان اَور نگزیب عالمگیر کے  عہد میں مددِ معاش کے لیے جو زمینیں دی گئی ہیں، شاہی فرامین میں اُن کی وجہ طالبانِ علم و طریقت کے مصارف بتلائے گئے ہیں۔ 
 سیّد محمد اِبراہیم   کا سلسلہ نسب یہ ہے  : 
''سیّد محمد اِبراہیم بن سیّد سعد اللہ بن سیّد محمود قلندر بن سیّد اَحمد کبیر بن سیّد فرزند علی بن  وجیہہ الدین بن علاء الدین بن سیّد اَحمد کبیر بن شہاب الدین بن حسین علی بن عبدالباسط بن اَبو العباس بن اِسحاق عندلیب اَلمکی اِبن قاری حسین علی بن لطف اللہ بن تاج الدین بن حسین بن علاء الدین بن اَبی طالب بن ناصر الدین بن نظام الدین حسین بن موسیٰ بن محمد الاعرج اِبن اَبی عبداللہ اَحمد بن موسیٰ المبرقع اِبن اِمام محمد تقی اِبن اِمام موسیٰ علی رضا اِبن ِاِمام موسیٰ کاظم اِبن اِمام جعفر صادق اِبن اِمام محمد باقر اِبن اِمام زین العابدین اِبن اِمام اَبی عبداللہ الحسین اِبن سیّدة النسا  فاطمة الزہرا رضی اللہ عنہا بنت سرورِ کائنات    محمد رسول اللہ  ۖ ۔''
    ١   یہ بزرگ ہمارے خاندان کے جد ِاَعلیٰ ہیں۔محمود میاں غفرلہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف آغاز 4 1
4 گھر والوں کے تاثرات : 7 3
5 دفعہ نمبر ٢ : جمعیة علماء اِسلام پاکستان 8 3
6 دفعہ نمبر ٣ شرائط رُکنیت : 9 3
7 دفعہ نمبر ٢٧ پرچم : 10 3
8 مرزا کا اِقرار ، میںبرطانیہ کا خود کاشتہ پودا : 13 3
9 اہم سیاسی نکتہ ،گائیڈ لائن : 13 3
10 آپ ۖ کا اِرشاد اَور اُس کی وجہ : 14 3
11 اللہ تعالیٰ کے بارے میں یہود و عیسائیوں کی خرافات : 14 3
12 نبی علیہ السلام کی تعلیمات ہر طرف پھیل گئیں : 14 3
13 آپ ۖ کے خاتم النبیین ہونے کی دلیلیں ،علم کی برکت سے خیر القرون میں اپنے کو پانا : 15 3
14 ایک عامل کا قادیانیوں سے مباحثہ : 15 3
15 نبی نہیں'' مجدد'' آتے رہیں گے : 16 3
16 مرزا کا بیٹا اِس پر اِیمان نہ لایا : 16 3
17 پاک سرزمین اَور مولانا جالندھری پر مقدمہ ! : 17 3
18 اِمام اعظم کے بارے میں اِمام مالک کی رائے مبارک : 17 3
19 جھوٹے نبی کا گھڑی دیکھنا ،دماغی مریض کی علامات : 17 3
20 دُوسری علامت : 18 19
21 تیسری علامت : 18 3
22 دیو بند میں مسلمانوں کی آباد کاری اَور فروغ 20 1
23 شیخ علاء الدین سہروردی : 21 22
24 شیخ معز الاسلام : 21 22
25 شاہ ولایت : 21 22
26 ایک اَور بزرگ : 22 22
27 شیخ جیا ،صا حب ِخانقاہ : 22 22
28 شیخ اَبو الوفاء عثمانی : 22 22
29 قاضی فضل اللہ شیر : 23 22
30 شیخ اَبو البرکات : 23 22
31 مولانا فرید الدین : 23 22
32 سیّد حسام الدین : 24 22
33 سیّد حسام الدین : 24 22
34 شاہ محمد فرید : 24 22
35 میاں جی نور علی قطب الوقت : 24 22
36 مُلا شہاب الدین کابلی : 24 22
37 سیّد محمد اِبراہیم : 25 22
38 کچھ اَور بزرگ : 29 22
39 شیخ اَحمد دیبنی : 29 22
40 شاہ رَمزالدین : 29 22
41 دیوبند : زوالِ سلطنت ِمغلیہ کے وقت 30 22
42 جہادِ حضرت سیّد اَحمد شہید قدس سرہ کے رُفقائِ دیوبند : 32 22
43 قسط : ٣٠ اَنفَاسِ قدسیہ 40 1
44 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 40 43
45 وفیات 47 1
46 قسط : ١٦ پردہ کے اَحکام 48 1
47 پردہ کے تینوں دَرجوں میں ضرورت کے مواقع کا اِستثناء : 48 46
48 تینوںدَرجوں کے اِعتبار سے ضرورت کے مواقع کی تفصیل : 49 46
49 ساری بحث کا خلاصہ : 50 46
50 ضرورت کے وقت باہر نکلنے کی ضروری شرطیں : 51 46
51 قسط : ١٢ سیرت خلفائے راشدین 52 1
52 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 52 51
53 کرامت : 52 51
54 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی معیشت : 53 51
55 قسط : ٩ ، آخري سلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 56 1
56 اِقتصادِ اِسلامی کااِنتظام : 57 55
57 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter