Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012

اكستان

49 - 65
کہ اللہ تعالیٰ نے ضرورت کے واسطے نکلنے کی تم کو اِجازت دے دی ہے۔ (ثبات الستور مع تسہیل  ص ١٦) 
تینوںدَرجوں کے اِعتبار سے ضرورت کے مواقع کی تفصیل  : 
پردہ کے تینوں دَرجوں میں اِس اِعتبار سے فرق ہے کہ کون سی ضرورت کس درجہ میں مؤثر ہے اَور کس درجہ میں مؤثر نہیں۔
 چنانچہ پہلا دَرجہ جو کہ جوان اَور اُدھیڑ اَور بوڑھی عورتوں سب پر واجب ہے (یعنی یہ کہ چہرہ اَور ہتھیلیوں کے علاوہ تمام جسم کا چھپانا) اِس سے بہت سخت مجبوری کی حالت مستثنیٰ ہے جیسے علاج معالجہ کی ضرورت یعنی بغیر ایسی سخت ضرورت کے اَجنبی کے سامنے بدن کا کھولنا نہ جوان اَور اُدھیڑ عورت کو جائز ہے نہ بوڑھی عورتوں کو۔
 اَور پردہ کا دُوسرا درجہ (یعنی چہرہ اَور ہتھیلیوں کا بھی برقع سے چھپانا) جو صرف جوان اُدھیڑ عورتوں پر واجب ہے بوڑھی عورتوں پر واجب نہیں۔ سخت مجبوری کی صورت مستثنیٰ ہے گو بہت سخت مجبوری نہ ہو یعنی اَجنبی مردکے سامنے چہرہ اَور ہاتھ کا کھولنا بوڑھی عورتوں کو تو جائزہے گو چھپانا اُن کے لیے بھی مستحب ہے۔ اَور جوان اَور اُدھیڑعورتوں کو سخت مجبوری کی حالت میں چہرہ اَور ہاتھ کھولنا جائز ہے بشرطیکہ کوئی دُوسرا مانع نہ پایا جائے۔ اَور اِس مجبوری کی صورت میں اگر کوئی مرد اِس کو گھورنے لگے تو اُس عورت کو گناہ نہ ہوگا ۔
اَور حدیث میں جو آیا ہے  :  لَعَنَ اللّٰہُ النَّاظِرَ وَالْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ ۔(مشکوة شریف  رقم الحدیث٣١٢٥ )'' اللہ تعالیٰ دیکھنے والے پر لعنت کرتے ہیں اَور اُس پر بھی جس کو دیکھا جائے۔ ''
تو عورت پر یہ لعنت اِسی صورت میں ہے جبکہ اُس نے بغیر سخت مجبوری کے اَپنا چہرہ وغیرہ  کھولا ہو ورنہ اگر سخت مجبوری سے اُس نے کھولا اَور پھر کسی مرد نے اُسے گھورا (دیکھا) تو اِس سے عورت کو گناہ نہ ہوگا (بلکہ مرد ہی کو گناہ ہوگا) ۔
پردہ کے تیسرے دَرجہ میں (یعنی گھر ہی کے اَندر رہنا برقع کے ساتھ بھی باہر نہ نکلنا) اِس میں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف آغاز 4 1
4 گھر والوں کے تاثرات : 7 3
5 دفعہ نمبر ٢ : جمعیة علماء اِسلام پاکستان 8 3
6 دفعہ نمبر ٣ شرائط رُکنیت : 9 3
7 دفعہ نمبر ٢٧ پرچم : 10 3
8 مرزا کا اِقرار ، میںبرطانیہ کا خود کاشتہ پودا : 13 3
9 اہم سیاسی نکتہ ،گائیڈ لائن : 13 3
10 آپ ۖ کا اِرشاد اَور اُس کی وجہ : 14 3
11 اللہ تعالیٰ کے بارے میں یہود و عیسائیوں کی خرافات : 14 3
12 نبی علیہ السلام کی تعلیمات ہر طرف پھیل گئیں : 14 3
13 آپ ۖ کے خاتم النبیین ہونے کی دلیلیں ،علم کی برکت سے خیر القرون میں اپنے کو پانا : 15 3
14 ایک عامل کا قادیانیوں سے مباحثہ : 15 3
15 نبی نہیں'' مجدد'' آتے رہیں گے : 16 3
16 مرزا کا بیٹا اِس پر اِیمان نہ لایا : 16 3
17 پاک سرزمین اَور مولانا جالندھری پر مقدمہ ! : 17 3
18 اِمام اعظم کے بارے میں اِمام مالک کی رائے مبارک : 17 3
19 جھوٹے نبی کا گھڑی دیکھنا ،دماغی مریض کی علامات : 17 3
20 دُوسری علامت : 18 19
21 تیسری علامت : 18 3
22 دیو بند میں مسلمانوں کی آباد کاری اَور فروغ 20 1
23 شیخ علاء الدین سہروردی : 21 22
24 شیخ معز الاسلام : 21 22
25 شاہ ولایت : 21 22
26 ایک اَور بزرگ : 22 22
27 شیخ جیا ،صا حب ِخانقاہ : 22 22
28 شیخ اَبو الوفاء عثمانی : 22 22
29 قاضی فضل اللہ شیر : 23 22
30 شیخ اَبو البرکات : 23 22
31 مولانا فرید الدین : 23 22
32 سیّد حسام الدین : 24 22
33 سیّد حسام الدین : 24 22
34 شاہ محمد فرید : 24 22
35 میاں جی نور علی قطب الوقت : 24 22
36 مُلا شہاب الدین کابلی : 24 22
37 سیّد محمد اِبراہیم : 25 22
38 کچھ اَور بزرگ : 29 22
39 شیخ اَحمد دیبنی : 29 22
40 شاہ رَمزالدین : 29 22
41 دیوبند : زوالِ سلطنت ِمغلیہ کے وقت 30 22
42 جہادِ حضرت سیّد اَحمد شہید قدس سرہ کے رُفقائِ دیوبند : 32 22
43 قسط : ٣٠ اَنفَاسِ قدسیہ 40 1
44 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 40 43
45 وفیات 47 1
46 قسط : ١٦ پردہ کے اَحکام 48 1
47 پردہ کے تینوں دَرجوں میں ضرورت کے مواقع کا اِستثناء : 48 46
48 تینوںدَرجوں کے اِعتبار سے ضرورت کے مواقع کی تفصیل : 49 46
49 ساری بحث کا خلاصہ : 50 46
50 ضرورت کے وقت باہر نکلنے کی ضروری شرطیں : 51 46
51 قسط : ١٢ سیرت خلفائے راشدین 52 1
52 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 52 51
53 کرامت : 52 51
54 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی معیشت : 53 51
55 قسط : ٩ ، آخري سلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 56 1
56 اِقتصادِ اِسلامی کااِنتظام : 57 55
57 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter