ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012 |
اكستان |
|
تھا ،مولدد مسکن بخارا تھا۔ وفات (٦ ربیع الاوّل ٧٨٠ھ/ ١٣٧٨ئ)، آپ کا مزار دارُالعلوم کے جنوب مغرب میں ہے۔ ایک اَور بزرگ : ایک بزرگ قالو قلندر (وفات ٨٢٥ھ/ ١٤٢١ئ) کا مزار مبارک بھی تحصیل کے قریب سبزی فروشوں کے بازار میں واقع ہے، آپ سے بھی اپنے زمانہ میں اہلِ دیوبند مستفیض ہوئے۔ شیخ جیا ،صا حب ِخانقاہ : جلال الدین اَکبر کے اِبتدائی عہد ِسلطنت میں یہ بزرگ دیوبند تشریف لائے اِن کے متعلق بیان کیاجاتا ہے کہ اَجمیر سے دہلی آئے اَور چند روز وہاں قیام فرمایا۔ اَکبر کو اِن سے عقیدت ہو گئی اُس نے حکم دیا شیخ جہاں قیام کرنا پسند کریں وہاں اُن کی حسب ِمنشاء اِنتظام کردیا جائے۔ شیخ جیا نے دیوبند کے قیام کو پسند کیا۔ اَکبر کے حکم کے مطابق مرزابیگ اِبن خواجہ محب علی بخشی نے شیخ کے لیے مسجد اَور خانقاہ تعمیر کرائی۔ مسجد کے کتبہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ٩٦٥ھ/ ١٥٥٧ء میں مسجد تعمیر ہوئی ہے۔ اِسی محلہ خانقاہ میں حضرت اَقدس مولانا اَنور شاہ الکشمیری قدس سرہ مدفون ہیں۔ شیخ اَبو الوفاء عثمانی : آپ اَوائل نویں صدی ہجری میں دیوبند آئے ،خاندانِ عثمانی اہل دیوبند کے مورثِ اَعلیٰ ہیں۔ شیخ جلال الدین کبیرالاولیاء پانی پتی کی اَولاد میں ہیں دونوں بزرگوں میں پانچ پشت کا فاصلہ ہے۔ شیخ کا نسب یہ ہے : ''اَبوالوفاء بن عبداللہ بن حسین بن عبدالرزاق بن عبدالحکیم بن حسن بن عبداللہ عرف ضیاء الدین بن یعقوب بن عیسیٰ بن اِسمٰعیل بن محمد بن اَبو بکر بن علی بن عثمان بن عبداللہ حرمانی بن عبدالرحمن گازرو نی بن عبدالعزیز ثالث بن خالد بن ولید بن عبدالعزیز ثانی بن عبدالعزیز بن عبدالکبیر بن عمرو اِبن اَمیر المومنین سیّدنا عثمان رضی اللہ عنہ۔ ''