ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٥٧ ''اَلحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) دیو بند میں مسلمانوں کی آباد کاری اَور فروغ حضرت خواجہ عثمان ہارونی (وفات ٦٠٧ھ/ ١٢١٠ء ) کی بیعت و خلافت سے سرفراز ہو کر دو بزرگوں نے ہندوستان کا راستہ اِختیار کیا، یہاں پہنچ کر ایک بزرگ خواجہ معین الدین چشتی لاہور سے اَجمیرتشریف لے گئے اَور دُوسرے بزرگ قاضی دَانیال قطری نے اپنی دعوت و تبلیغ اَوررُ شدو ہدایت کے لیے دیو بند کی سر زمین کو منتخب فرمایا۔ سلطان قطب الدین اَیبک ١ (٦٠٢ھ/ ١٢٠٦ئ۔ ٦٠٦ھ/ ١٢١٠ئ) کی جانب سے جس زمانہ میں شمس الدین اَلتمش بدایوں کا گورنر تھا، اہل ِ فضل وکمال کو ڈھونڈ کر بلاتا اَور اُن کی حتی الامکان قدر اَفزائی کرتاتھا۔ اُس نے قاضی دَانیال کی علم وفضل کی شہرت سنی تو اُن کو بدایوں آنے کی دعوت دی شیخ جب بدایوں پہنچے تو پھر وہیں کے ہو رہے اَور وہیں اُن کی اَولاد و اَحفاد کا سلسلہ چلا جو اَبھی تک موجود ہے۔ اُن کا دیوبند میں اِتنے عرصے قیام رہا کہ اُن سے علمی سلسلہ پھیلا جو اُن کی شہرت کا باعث بنا۔ قاضی دَانیال قطری کو اَلتمش نے بدایوں کا قاضی القضاة مقرر کیا۔ ١ قطب الدین اَیبک نے ٥٩١ھ/ ١١٩٤ء میں فتح کیا تھا اَور ٦٠٠ھ/ ١٢٠٣ء میں اَلتمش کو بدایوں کا گور نر مقرر کیا تھا۔