ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012 |
اكستان |
|
جب صبح نماز کے لیے اُٹھا تو وہ جھنڈا جورات کو حضور ۖ نے میرے منہ پر ڈالا تھا میرے منہ کے اُوپر پڑا تھا۔ وہاں موجودین میں(میزبان) قاری شیر زادہ، اُن کے بھائی اَور مہمان دیکھ کر بہت حیران ہوئے پھر میں نے اُن کو پورا خواب سنایا اَور وہ جھنڈا اُن کو عطا کیا۔ اُنہوں نے جھنڈا گھر میں سی کر گھر کے دُوسرے دَروازے پر لگایا۔ چند دنوں کے بعد علماء حضرات نے کہا کہ یہ اَب شیشے کے فریم میں بند کردو تاکہ محفوظ اَور لوگوں کو دیکھنے میں آسان ہو اَور اِس کی جگہ دُوسرا جھنڈا لگادو پھر ہم نے اُسے علماء کے مشورے کے مطابق شیشے کے فریم میں بند کردیا جو سامنے نظر آرہا ہے۔ مِلوں والوں نے یہ اِعتراف کیا کہ یہ کپڑا کسی بھی مِل وغیرہ نے نہیں بنایا ہے۔ گھر والوں کے تاثرات : گھر والے سب کہتے ہیں کہ جب سے یہ جھنڈا ہمارے گھر آیا ہے ہمارے گھر سے ہر قسم کی بیماریاں مصیبتیں اَور تکالیف دفعہ ہوگئی ہیں۔ اِس خواب میں جمعیت علماء اِسلام کے حق میں بہت بڑی بشارت ہے اَور ہر مسلمان کو اِس کی تائید و نصرت کی ترغیب دی گئی ہے ۔ اُس مبارک پرچم کی تصویر جو عالم رُوحانیت میںبارگاہِ رسالت سے عطا کیا گیا